میٹا میں کمیونٹی نوٹسز کے فیچر کی دھوم
اس نئے فیچر کو بعض حلقوں کی جانب سے تنقید کا سامنا بھی ہے
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی معروف کمپنی 'میٹا' نے فیکٹ چیکنگ سسٹم کو ختم کرنے کے بعد ایک نیا فیچر 'کمیونٹی نوٹس' متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے، جس کی آزمائش امریکا میں 18 مارچ سے شروع کی جائے گی اور بعد میں اسے مرحلہ وار دیگر ممالک تک توسیع دی جائے گی۔
میٹا، جو فیس بک، واٹس ایپ، انسٹاگرام اور تھریڈز کی مالک ہے، نے دو ماہ قبل جنوری 2025 میں اپنے تھرڈ پارٹی فیکٹ چیکنگ سسٹم کو ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
فیکٹ چیکنگ سسٹم 2016 میں غلط معلومات کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے متعارف کرایا گیا تھا اور اس کے تحت مختلف عالمی کمپنیوں کے ساتھ اشتراک کیا گیا تھا تاکہ فیکٹ چیکنگ کی جا سکے۔
تاہم، کمپنی نے اسے سیاسی نوعیت کا قرار دے کر ختم کر دیا اور اب اسے نئے فیچر 'کمیونٹی نوٹس' سے تبدیل کیا جا رہا ہے۔
نئے کمیونٹی نوٹس فیچر کے تحت، فیس بک، انسٹاگرام اور تھریڈز پر شیئر کی جانے والی پوسٹس پر کمپنی کی جانب سے کوئی فیکٹ چیکنگ نہیں کی جائے گی۔
اس کے بجائے، صارفین کی جانب سے دیے گئے کمنٹس اور آراء کے ذریعے معلوم کیا جائے گا کہ پوسٹ درست ہے یا نہیں۔
کمیونٹی نوٹس صارفین کو اس بات کا موقع دے گا کہ وہ اپنی معلومات اور رائے شیئر کرکے پوسٹ کی سچائی یا غلطی کو ظاہر کریں۔
تاہم، میٹا کے اس نئے فیچر کو بعض حلقوں کی جانب سے تنقید کا سامنا بھی ہے، کیونکہ صارفین کے مطابق، یہ کیسے ممکن ہوگا کہ دوسرے صارفین کی رائے کی بنیاد پر کسی پوسٹ کے درست یا غلط ہونے کا فیصلہ کیا جائے۔
میٹا نے اس فیچر کی ابتدائی آزمائش امریکا میں شروع کی ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ سال کے وسط یا اختتام تک اسے عالمی سطح پر متعارف کرایا جائے گا۔
کمیونٹی نوٹس کا مقصد صارفین کو معلومات شیئر کرنے اور پوسٹس کی سچائی یا جھوٹ پر اپنی رائے دینے کا موقع فراہم کرنا ہے، تاکہ سوشل میڈیا پر پھیلنے والی غلط معلومات کو روکا جا سکے۔