دلوں پر راج کرنے والی مدھوبالا کس موذی مرض کا شکار تھیں؟
بھارتی لیجنڈری اداکارہ مدھو بالا کی بہترین اداکاری اور حسن کے علاوہ ان کے اعلیٰ کردار کی بھی لوگ مثال دیتے نہیں تھکتے۔
مدھو بالا ظاہری طورپر ہی حسین نہیں تھیں بلکہ دل کی بھی حسین تھیں۔ کہا جاتا ہے کہ جب مدھو بالا فلم کے سیٹ پر ہوتی تھیں تو ایک خوشی کا عالم ہوتا تھا۔
ہنس مکھ تو اتنی تھیں کہ ایک بار سیٹ پر ہنسی آجاتی تو رکنے کا نام نہ لیتی تھیں۔ کئی ہیروز ان کی اسی عادت سے پریشان تھے۔ کیوں کہ اکثر ان کی ہنسی کے باعث سین مکمل ہونے میں تاخیر ہو جاتی۔
1950 ء میں مدھوبالا کی طبیعت اچانک خراب ہوگئی۔ معائنے اور تفتیش کے بعد پتہ چلا کہ ان کے دل میں سوراخ ہے۔ اس وقت بھارت میں دل کا آپریشن ایک مشکل آپریشن سمجھا جاتا تھا۔
مدھوبالا نے اپنی بیماری کو سب سے چھپایا اور فلموں میں کام کرتی رہیں۔ جب مدھوبالا نے ’مغل اعظم‘ سائن کی تو ان کی عمر صرف 20 سال تھی۔ اس فلم کو بنانے میں آٹھ سال لگے۔ جس دن دلیپ کمار اور مدھوبالا کے درمیان محبت کے مناظر فلمائے جانے ہوتے، کے آصف مدھوبالا کے والد عطاء اللہ خان کو سیٹ سے دور رکھنے کے لیے انہیں اپنے ایک معاون کے ساتھ رمی کھیلنے بھیج دیتے۔
فلم کے ایک طویل حصے میں مدھوبالا کو بھاری اصلی لوہے کی زنجیریں پہننا پڑیں۔ جب جیل میں مدھوبالا پر ’بے کس پہ کرم کیجیے سرکار مدینہ‘ کا سین شوٹ ہونا تھا تو ڈاکٹروں کی سخت ہدایات تھیں کہ کسی بھی حالت میں وزن اٹھانے سے گریز کیا جائے۔ لیکن مدھوبالا نے اس کو شوٹ کرنے کی اجازت دی۔ مدھوبالا کا جسم بے بس ضرور تھا لیکن ان کے ارادے پختہ تھے۔ اداکارہ نادرا نے ان دنوں کو یاد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’یہ مدھوبالا کی ہی ہمت تھی کہ وہ شدید بیمار ہونے کے باوجود آٹھ سال تک یہ کردار ادا کرتی رہیں۔ وہ فلم کے پہلے منظر سے آخری منظر تک بہت خوبصورت لگ رہی تھیں۔‘
-
اسکینڈلز 2 گھنٹے پہلے
سیف علی خان پر حملے کی کہانی میں جھول سامنے آنے لگے
-
انفوٹینمنٹ 3 گھنٹے پہلے
دنانیر اور احد رضا میر کی کلوزنس، بڑھتی قربتوں کا ایک اور اشارہ؟
-
فلم / ٹی وی 3 گھنٹے پہلے
'کبھی میں کبھی تم' کی مشہور بائیک کتنے پیسوں میں نیلام؟
-
بالی ووڈ 3 گھنٹے پہلے
وکی کوشل کا فلم ’چھاوا‘ کیلئے 25 کلو وزن بڑھانے کا انکشاف