انفوٹینمنٹ

صاحبہ کی 42 سال بعد حقیقی والد سے جذباتی ملاقات

اداکارہ والد کے گلے لگ کر رو پڑیں

Web Desk

صاحبہ کی 42 سال بعد حقیقی والد سے جذباتی ملاقات

اداکارہ والد کے گلے لگ کر رو پڑیں

اس احساس کو الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے، صاحبہ
اس احساس کو الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے، صاحبہ

پاکستانی فلمی دنیا کی مشہور اداکارہ صاحبہ نے 42 سال بعد اپنے والد سے ملاقات کی اور انہیں دیکھتے ہی گلے لگ کر رونے لگیں۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم یوٹیوب پر  حال ہی میں اداکارہ صاحبہ نے ویڈیو شئیر کرتے ہوئے کہا کہ  ’11 مارچ کو میری زندگی کا ایسا وقت آیا جو میری زندگی میں پہلے کبھی نہیں آیا‘۔

انہوں نے کہا کہ اس دن ان کی اپنے والد امام ربانی سے پہلی بار ملاقات ہوئی، چونکہ وہ اپنے والد سے پہلی بار مل رہی تھیں تو ’اس احساس کو الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے‘، انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اس سال پہلی بار فاردرزے ڈے منائیں گی۔

صاحبہ نے کہا کہ ریمبو نے ان کی اس ملاقات کی کچھ ویڈیوز ریکارڈ کی جو وہ اپنے مداحوں سے شئیر کرنا چاہتی ہیں، اداکارہ نے کہا کہ ویڈیو بنانے کا ارادہ نہیں تھا کیونکہ اسے سننے میں مشکل ہوگی اس لیے انہوں نے sub-titles لکھ کر ویڈیو اپلوڈ کی ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ صاحبہ اپنے والد سے پہلی بار گلے ملنے کے لیے ان کی طرف بڑھتی ہیں اور دونوں آبدیدہ ہوجاتے ہیں، اس دوران صاحبہ اپنے والد سے کہتی ہیں، ’میرا کیا قصور تھا‘۔

بعدازاں صاحبہ اپنے والد کے ساتھ ایک کمرے میں بیٹھ کر آبدیدہ ہوتے شکوے شکایت کرتے ہیں، اداکارہ کے والد کہتے ہیں ’تمہارے لیے میری سانسیں بچی ہوئی ہیں، اب تو مجھ سے چلا بھی نہیں جاتا، اللہ نے ملانا تھا۔‘

اداکارہ کے والد نظریں نیچے کرکے آبدیدہ ہوتے ہوئے اپنی بیٹی صاحبہ سے کہتے ہیں کہ ’میں صرف چاہتا تھا کہ جاتے ہوئے تم سے معافی مانگ لوں، مجھ سے بہت بڑا قصور ہوگیا، اتنی عمر گزر گئی، تم بھی کچھ بولو‘۔

اس دوران صاحبہ اپنی آنکھوں سے آنسو صاف کرتی ہیں اور کہتی ہیں کہ ’کچھ نہیں، آپ مجھے پھر چھوڑ دیں گے‘، والد کہتے ہیں ’کیسے چھوڑ دوں گا‘، صاحبہ نے کہا کہ ’میری طرف دیکھ کر بات کریں‘ جس پر والد کہتے ہیں کہ ’نہیں دیکھا جاتا، غصہ آتا ہے‘۔

والد نے اپنی بیٹی صاحبہ سے کہا کہ ’یہ تو قسمت اچھی تھی کہ آپ کو ریمبو مل گیا، میری قسمت اچھی تھی، آپ کو اچھا گھر ملا، اچھا خاوند ملا، خوبصورت بچے ملے‘۔

بعدازاں صاحبہ نے اپنے والد سے کہا کہ ’جب میں پیدا ہوئی تو آپ نے میری شکل کبھی نہیں دیکھی، آپ کا دل نہیں کیا کہ آپ کی بیٹی ہوئی ہے، آپ اسے دیکھیں۔‘

جس پر اداکارہ کے والد نے کہا کہ انہیں گھر میں کوئی داخل نہیں ہونے دیتا تھا تو وہ کیا کرتے، قبر میں ٹانگیں ہیں بوڑھا ہوگیا ہوں، جس پر صاحبہ نے کہا کہ ’آج کل لوگوں کا پتہ نہیں ہوتا، جینے والے سو سال جی لیتے ہیں اور جو مرجاتے ہیں ان کا بھی پتہ نہیں چلتا کہ کب مریں گے‘۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال ایک انٹرویو میں صاحبہ نے انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے اپنے والد کو کبھی نہیں دیکھا اور نہ ان سے کبھی ملاقات کی، ’میری والدہ میری پیدائش سے پہلے ہی ان سے الگ ہوگئی تھیں‘۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’میری پیدائش کے بعد بھی والد نے کبھی مجھ سے ملنے کی کوشش نہیں کی، اسی وجہ سے میرے دل میں کبھی اُن کے لیے باپ والے جذبات نہیں آئے۔‘

صاحبہ نے کہا کہ ان کا بچپن نانا کے گھر گُزرا کیونکہ والدہ فلموں کی شوٹنگ میں مصروف ہوتی تھیں اور والد نے چھوڑ دیا تھا تو اسی لیے نانا نانی ماموں وغیرہ کے زیادہ قریب تھی۔

صاحبہ نے کہا کہ وہ جب 10 سال کی ہوئیں تو والدہ نے دوسری شادی کرلی تھی اور سوتیلے والد نے انہیں اپنی آخری سانس تک پیار دیا، اُنہوں نے سگے باپ سے بڑھ کر ان سے محبت کی۔

اداکارہ نے کہا کہ ’میں اپنی والدہ سے زیادہ سوتیلے باپ کے قریب تھی کیونکہ وہ میرے ساتھ دوستوں کی طرح رہے، میں اپنے دل کی ہر بات اُنہیں بتاتی تھی اور اُنہوں نے کبھی مجھے محسوس ہی نہیں ہونے دیا کہ میں اُن کی سگی بیٹی نہیں ہوں‘۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ ’میرے سوتیلے والد پیشے سے پائلٹ اور زمیندار تھے اور 5 سال قبل ہی اُن کا انتقال ہوا ہے‘۔

تازہ ترین