لیہ ہسپتال کے احاطے میں 9 سالہ ذہنی معذور بچی کا ریپ
ملزم نے بچی کو ٹافیاں دے کر ورغلایا اور ساتھ لے گیا
پنجاب کے ضلع لیہ کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر(ڈی ایچ کیو) ہسپتال کے احاطے میں ایک کمسن ذہنی معذور بچی کو ریپ کا نشانہ بنایا گیا۔
ڈی ایچ کیو ہسپتال میں ذہنی معذور بچی کو ریپ کرنے کا واقعہ جمعرات کے روز پیش آیا۔
بچی کا تعلق کوٹ ادو کے چک 515-ٹی ڈی اے سے تھا جو اپنے اہل خانہ کے ساتھ ہسپتال آئی تھی۔
واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا کہ متاثرہ بچی کو ایک مشتبہ لڑکا لے جا رہا ہے، جس کی شناخت جنرل بس اسٹینڈ کے رہائشی 15 سالہ کے طور پر ہوئی۔
پولیس ترجمان کے مطابق ملزم مٹھائی فروش تھا اور اس نے لڑکی کو ٹافیاں دے کر ورغلایا اور ہسپتال کی باؤنڈری وال کے اندر لے جا کر ریپ کردیا۔
واقعے کے بعد سٹی پولیس نے جدید ٹیکنالوجی اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزم کو گرفتار کر لیا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) اور ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب کو فوری ایکشن لینے اور رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
وزیراعلیٰ کی ہدایات پر لیہ کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اسدالرحمٰن نے ملزم کا سراغ لگانے اور اسے گرفتار کرنے کے لیے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی تھی جس نے ملزم کو واقعے کے چند گھنٹوں میں ہی گرفتار کر لیا گیا۔ مذکورہ واقعے کا مقدمہ لیہ سٹی پولیس نے درج کر لیا ہے۔
علاوہ ازیں ایک دوسرے واقعے میں تھانہ کوٹ ادو کی حدود میں بھی ایک 9 سالہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
بچی کھانے پینے کی اشیاء خریدنے دکان پر جا رہی تھی کہ ملزم نے اس کے ساتھ زیادتی کی۔
سٹی ایس ایچ او نے مقدمہ درج کر کے انچارج جینڈر کرائم سعیدہ خالق کو ملزم کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔
ٹیم نے ملزم کے سہولت کار کو گرفتار کیا جس نے مرکزی ملزم کی شناخت ظاہر کردی، جس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔