پاکستان

توشہ خانہ کیس، عمران خان، بشریٰ بی بی کو رہا کرنے کا حکم

اسلام آباد ہائی کورٹ نے دونوں کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔

Web Desk

توشہ خانہ کیس، عمران خان، بشریٰ بی بی کو رہا کرنے کا حکم

اسلام آباد ہائی کورٹ نے دونوں کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔

سابق وزیراعظم کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم
سابق وزیراعظم کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں سنائی گئی قید کی سزا معطل کرکے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے عمران خان اور  بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطلی کی درخواست پر سماعت کی۔

دورانِ سماعت عمران خان کی جانب سے بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دیے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اگر آپ سزا معطلی کے اوپر دلائل دینا چاہتے ہیں تو ہم سن لیتے ہیں، سزا کے خلاف اپیل عید کے بعد مقرر کریں گے۔

بعد ازاں عدالت نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی سزا معطل کردی اور ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔

خیال رہے کہ بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کو عام انتخابات سے چند روز قبل اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 31 جنوری کو 14 توشہ خانہ ریفرنس میں 14،14 سال قید با مشقت کی سزا سنادی گئی تھی۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو 10 برس کے لیے کسی بھی عوامی عہدے کے لیے نااہل بھی قرار دیا تھا۔

اس کے ساتھ ساتھ احتساب عدالت نے دونوں ملزمان پر 78 کروڑ 70 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔

بعد ازاں 16 فروری کو  عمران خان نے سائفر، توشہ خانہ اور نکاح کیسز میں سنائی گئی سزاؤں کے خلاف عدالتوں سے رجوع کیا تھا۔

اس کے علاوہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو  یکم فروری کو  غیر قانونی شادی سے متعلق کیس میں 7 سال قید کی سزا بھی سنائی گئی تھی۔

 اس سے قبل 30 جنوری کو عدالت نے عمران خان اور پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

تازہ ترین