دلچسپ و خاص

معمولی رکشہ رائیڈ یا چارٹر طیارے کا سفر؟ کروڑوں کا بل کیسے بنا

صارف نے ایکس پر پوسٹ کر کے یہ واقعہ شیئر کیا

Web Desk

معمولی رکشہ رائیڈ یا چارٹر طیارے کا سفر؟ کروڑوں کا بل کیسے بنا

صارف نے ایکس پر پوسٹ کر کے یہ واقعہ شیئر کیا

شکر ادا کریں کہ کم از کم آپ کو ایک معمولی سی رائیڈ کے کروڑوں روپے نہیں دینے پڑے
شکر ادا کریں کہ کم از کم آپ کو ایک معمولی سی رائیڈ کے کروڑوں روپے نہیں دینے پڑے

کیا آپ بھی آئے روز ٹیکسی رکشوں کی بڑھتے کرایے سے پریشان رہتے ہیں؟ اگر ہاں تو شکر ادا کریں کہ کم از کم آپ کو ایک معمولی سی رائیڈ کے کروڑوں روپے نہیں دینے پڑے۔

جی ہاں بھارتی ریاست پونے میں ایک اوبر رائیڈ صارف نے ایکس پر پوسٹ کر کے اپنے ساتھ پیش آیا انتہائی مہنگی رکشہ رائیڈ کا یہ دلچسپ واقعہ بتایا۔

دیپ ناش پرتاپ نامی صارف نے پوسٹ میں کہا کہ 'میں نے معمول کے مطابق رکشہ کی ایک رائیڈ لی تھی کوئی چارٹر طیارے کی نہیں، تو 3 کروڑ روپے سے زائد کا بل کیسے بن گیا یہ کوئی چارٹر طیارہ نہیں تھا'۔

اسکرین گریب
اسکرین گریب

ساتھ ہی انہوں نے بھارت میں اوبر کمپنی کے ہینڈلز کو مینشن کر کے لکھا یہ خاصہ پریشان کن تھا کیوں کہ ڈرائیور کا خیال تھا کہ اگر میں نے اسے ادائیگی نہیں کی تو یہ بل اس سے وصول کیا جائے گا اور وہ دھوپ میں مجھ سے 15 منٹ تک بحث کرتا رہا۔

مذکورہ پوسٹ وائرل ہونے پر رائیڈ کمپنی اوبر نے بھی اس معاملے کا نوٹس لے لیا اور کہا کہ وہ اس معاملے کی چھان بین کریں گے۔

ساتھ ہی انہوں نے دیپ ناش سے رابطے کی تفصیلات بھی فراہم کرنے کی درخواست کی تا کہ اس معاملے کو حل کیا جاسکے۔

خیال رہے کہ رکشے کی سواری پر بھاری بل موصول ہونے کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔

اس سے چند روز قبل ہی نوائیڈا میں بھی ایک مسافر کو ایسا ہی دھچکا لگا تھا جب انہیں 62 روپے کی رائیڈ پر 7 کروڑ 66 لاکھ کا بل موصول ہوا تھا جبکہ اس وقت تک ڈرائیور نے رائیڈ مکمل بھی نہیں کی تھی۔

یہ معاملہ ان کے دوست نے ایکس پر پوسٹ کیا تھا جس کے بعد اوبر انڈیا کے کسٹمر سپورٹ ڈپارٹمنٹ نے معذرت جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ اس معاملے کی چھان بین کررہے ہیں۔

تازہ ترین