فلم PK کے 5 سیکنڈ نے 'بھکاری' کی زندگی بدل دی
اصلی بھکاری کو فائیو اسٹار ہوٹل کا کمرہ دیا گیا،بھکاری کی کاسٹنگ کیسے ہوئی؟
بالی وڈ کی بلاک بسٹر فلم 'پی کے' 2014 کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم ہونے کے علاوہ زبردست کامیڈی، منفرد کرداروں اور مذاہب کے گرد توہمات کو چیلنج کرنے والے اپنے بنیادی موضوع کی وجہ سے سب سے زیادہ متنازع فلموں میں سے ایک ہے۔ لیکن اس کا ایک کردار ایسا ہے جس کے 5 سیکنڈ نے اس کی زندگی بدل دی۔
آپ کو ”پی کے“ کا وہ مشہور سین تو یاد ہوگا جس میں خلائی مخلوق کا کردار نبھانے والے عامر خان ایک بھکاری کے کٹورے سے پیسے نکال کر اپنی جیب میں ڈال لیتے ہیں۔ دراصل یہ بھکاری کوئی اداکار نہیں بلکہ اصل بھکاری تھا۔
آسام سے تعلق رکھنے والے اس بکھاری کا نام منوج رائے ہے جو دہلی کی سڑکوں پر بھیک مانگتا تھا، منوج تیس سال پہلے نوکری کی تلاش میں دہلی آیا تھا لیکن جلد ہی اسے اپنی خاص طاقت کا احساس ہوا، یعنی اندھا بھکاری بننے کی اداکاری کرنا، جی ہاں وہ حقیقی زندگی میں بھی ایک جھوٹ موٹ کا اندھا بن کر بھیک مانگتا تھا۔
منوج نے ہندوستان ٹائمز سے بات کرتے ہوئے بھیک مانگنے سے لیکر فلم پی کے میں اداکاری کرنے تک کی کہانی بتائی، وہ بھیک مانگنے کیلئے دہلی کے مشہور مقام جنتر منتر جاتا تھا، فلم کی ریلیز سے چند ماہ قبل دو حضرات ان کے پاس آئے اور پوچھا کہ کیا تم اداکاری کر سکتے ہو؟
منوج نے انہیں جواب میں بتایا کہ میں نے اداکاری کی وجہ سے ہی میں دو وقت کی روٹی کھا پاتا ہوں، جس پر انہوں نے مجھے ایک فون نمبر اور 20 روپے کا نوٹ دیا، بعدازاں انہیں ایک جگہ پہنچنے کیلئے کہا گیا، وہ اگلے ہی روز اسی جگہ گیا اور اپنے آپ کو ایک فلم یونٹ کے ممبرز کے درمیان پایا۔
منوج کو سات دیگر بھکاریوں کے ساتھ آڈیشن کے لیے ایک طرف لے جایا گیا، منوج کے علاوہ باقی تمام بھکاری بصارت سے محروم تھے، آڈیشن کے بعد ان میں سے منوج کو فلم کے پانچ سیکنڈ کے سین کیلئے منتخب کرلیا گیا، منوج نے بتایا کہ میں نے فلم یا اداکاروں کی پرواہ نہیں کی، مجھے صرف اس مفت کھانے کی پرواہ تھی جو میری سلیکشن تک ایک ہفتے کے لیے دیا جانا تھا۔
فلم پی کے کیلئے سلیکسشن کے بعد منوج کو دہلی کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں کمرہ دیا گیا تھا۔ فائیو اسٹار میں قیام کے تجربے پر منوج نے بتایا کہ میں پانی کی کمی کی وجہ سے اکثر کچی بستیوں میں نہائے بغیر رہتا تھا لیکن ہوٹل کے سوئمنگ پول میں نہا کر ٹھنڈا ہو رہا تھا، اور عامر خان اور انوشکا شرما کی طرح کندھے رگڑ رہا تھا۔
فلم کے بعد اپنے گاؤں واپسی کے بارے میں منوج نے کہا کہ ’میں فلم سے کمائی گئی رقم سے اپنے گاؤں واپس آیا۔ اب میری گاؤں کی دکان پر نوکری ہے، فیس بک اکاؤنٹ اور ایک گرل فرینڈ بھی ہے۔ لوگ اب مجھے 'پی کے ہنی سنگھ' کہتے ہیں۔ یہ سب فلم کی وجہ سے ہے۔‘
پی کے فلم کی باکس آفس پر شاندار کامیابی کے بعد منوج رائے کی خواہش ہے کہ وہ آسامی اور بنگالی فلموں میں کام کریں۔