کھیل

اسپاٹ فکسنگ، سزا یافتہ ناصر جمشید اپنے کیے پر شرمندہ

پی سی بی نے ناصر جمشید پر 10 سال کی پابندی عائد کردی تھی۔

Web Desk

اسپاٹ فکسنگ، سزا یافتہ ناصر جمشید اپنے کیے پر شرمندہ

پی سی بی نے ناصر جمشید پر 10 سال کی پابندی عائد کردی تھی۔

ناصر جمشید کو بالآخر 7 برس بعد اپنے کیے پر پچھتاوا ہونے لگا۔
ناصر جمشید کو بالآخر 7 برس بعد اپنے کیے پر پچھتاوا ہونے لگا۔

اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق اوپنر ناصر جمشید کو بالآخر 7 برس بعد اپنے کیے پر پچھتاوا ہونے لگا۔

یاد رہے کہ 2018 میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے انسدادِ بدعنوانی ٹریبونل نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں ناصر جمشید پر 10 سال کی پابندی عائد کردی تھی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دوسرے ایڈیشن میں سامنے آنے والے اسپاٹ فکسنگ کیس میں ناصر جمشید کو مرکزی کردار قرار دیا تھا اور کہا گیا تھا کہ ناصر جمشید کے ذریعے دیگر کھلاڑیوں سے رابطے کروائے گئے۔

جس پر انسدادِ بدعنوانی ٹریبونل نے اپنے فیصلے میں ناصر جمشید کو پی سی بی کوڈ آف کنڈکٹ کی 5 شقوں کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا تھا اورانہیں 10 سال کی سزا کے علاوہ کرکٹ بورڈ میں یا کرکٹ انتظامیہ میں کوئی عہدہ نہ دینے کا فیصلہ سنایا تھا۔

اس کے علاوہ 2016 میں بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں اسپاٹ فکسنگ کیس میں برطانیہ کی کراؤن کورٹ نے بھی ناصر جمشید کو  17 ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔

حال ہی میں مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر اپنی بیٹی کی کرکٹ پریکٹس کی ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے انہوں نے اپنے کیے پر پشیمانی کا اظہار کیا۔

اسکرین گریب
اسکرین گریب

ناصر جمشید نے کیپشن میں لکھا کہ میں نے جو کچھ اپنے کیریئر کے ساتھ کیا ہے اس پر خود کو کبھی معاف نہیں کرپاؤں گا، میں بہت شرمندہ ہوں۔

ساتھ ہی انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ میں اپنی صلاحیتیں اپنی بیٹی میں منتقل کرنے کی کوشش کروں گا اور اسے بہترین مواقع فراہم کروں گا۔

تازہ ترین