لتامنگیشکر واقعی استاد سلامت علی خان سے شادی کرنا چاہتی تھیں؟
حیران کن انکشاف سامنے آگیا

سُروں کی ملکہ اور دیوی کے نام سے پکاری جانے والی معروف بھارتی آنجہانی گلوکارہ لتامنگیشکر اور استاد سلامت علی خان کے حوالے سے یہ خبریں اکثر سننے کو ملتی ہیں کہ گلوکارہ کسی زمانے میں استاد سلامت علی خان سے محبت کرتی تھیں اور ان سے شادی کی خواہش مند تھیں۔
یہ بھی کہا جاتا رہا ہے کہ ان دونوں شخصیات کے درمیان محبت کا رشتہ ازدواجی حیثیت حاصل کرنے میں ناکام رہا۔
صرف یہی نہیں بلکہ یہ دعویٰ بھی سامنے آیا کہ’شادی سے متعلق گلوکارہ لتامنگیشکر کا کہنا تھا کہ کچھ باتیں صرف دل کو ہی پتہ ہونی چاہئیں۔وہ ان باتوں کو صرف اپنے دل تک ہی محدود رکھنا چاہتی ہیں، لوگ کہتے ہیں عورت اس وقت تک نامکمل ہے جب تک کہ وہ شادی نہ کرے اور اس کے بچے نہ ہوں۔ لوگ ہر طرح کی باتیں کرتے ہیں، اس لیے انہیں نظرانداز کرنا سیکھیں۔‘
انکا کہنا تھا کہ اگر ایسا نہیں کریں گے تو خوشگوار زندگی گزارنا مشکل ہوجائے گا، منفی اور افسردہ کر دینے والی باتوں کو خود سے دور رکھنا چاہیے۔ انسان کو پہلے اپنے اندر کی خوشی اور مکمل ہونے کے احساس کو تلاش کرنا چاہیے ورنہ صرف شادی یا اولاد سے خود کو مکمل کرنے کا خواب اپنی اہمیت کھو دیتا ہے۔
جب گلوکارہ اور استاد سلامت علی خان سے متعلق ایسی خبریں گلوکار کے صاحبزادے تک شفقت سلامت علی خان تک پہنچیں تو انہوں نے ان نامور شخصیات کے درمیان پیشہ ورانہ تعلق کی حقیقت واضح کردی۔
شفقت سلامت علی کا ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ’50 ء کی دہائی میں گلوکارہ لتا ہندوستانی گلوکار استاد بڑے غلام علی خان، اور گلوکار استاد امیر خان کے ساتھ ساتھ استاد سلامت علی خان کی بھی مداح رہی ہیں اور ان شخصیات سے محبت کرتی تھیں۔’
سلامت علی کے بیٹے کا کہنا تھا کہ ’اس محبت کا مطلب کچھ اور نہیں بلکہ گائیکی سے لگاؤ تھا، حالانکہ میں نے خود لتا جی سے بمبئی میں ملاقات کی اور ایسا کچھ محسوس نہیں کیا۔
واضح رہے کہ لتامنگیشکر کلاسیکی دھنوں پر کمال مہارت کے سبب فلمی گیتوں کے افق پر پہلے ہی دن سے چھائی ہوئی تھیں، تاہم انکا استاد سلامت علی خان سے محبت کے بجائے ایک دوستانہ اور پیشہ ورانہ تعلق تھا جو سلامت علی خان کے بیٹے نے واضح کیا۔
بلاشبہ فنکاروں کا آپس میں تعلق اور عقیدت کا رشتہ کسی نہ کسی انداز میں ہمیشہ جاری رہتا ہے۔
خیال رہے کہ لیجنڈری گلوکارہ لتا نے بہت چھوٹی عمر میں کام کرنا شروع کردیا تھا۔1942 ء میں جب وہ محض 13 سال کی تھیں تو ان کے سر سے والد کا سایہ اٹھ گیا۔ ایسے میں گھر والوں کی ساری ذمہ داریاں ان پر آن پڑی تھیں۔
-
انفوٹینمنٹ 2 گھنٹے پہلے
زارا نور اور حرا مانی کی سنیل شیٹی سے اچانک ملاقات
-
انفوٹینمنٹ 2 گھنٹے پہلے
کرسٹوفر نولن کے آگے جنید اور ہمیش کا جادو نہ چل سکا
-
اسکینڈلز 3 گھنٹے پہلے
'گھٹیا ذہنیت' بی پراک کا رنویر الٰہ آبادیہ کے پوڈکاسٹ میں شرکت سے انکار
-
انفوٹینمنٹ 3 گھنٹے پہلے
ہانیہ عامر بھی بالی وڈ میں کام ڈھونڈنے لگیں