سویڈن، جنس تبدیلی کے حوالے سے متنازع قانون کی منظوری
نیا قانون اگلے سال نافذ العمل ہوگا

سویڈن کی پارلیمنٹ نے حکومتی اتحاد کی جانب سے شدید تنقید کے باوجود لوگوں کے لیے اپنی قانونی جنس کو تبدیل کرنے کے حوالے سے قانون کی منظوری دے دی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سویڈن 1972 سے قانونی جنس کو تبدیل کرنے میں کامیاب رہے ہیں، لیکن یہ ایک پیچیدہ قانون سازی کیونکہ اس میں کئی سال لگ سکتے ہیں اور اس کے لیے مکمل تحقیقات اور ڈاکٹر کی جانب سے صنفی ڈسفوریا کی تشخیص کی ضرورت ہے۔
نیشنل بورڈ آف ہیلتھ اینڈ ویلفیئر سے منظوری اور ڈاکٹر یا ماہر نفسیات سے مختصر مشاورت کے بعد سویڈن میں یہ نیا قانون اگلے سال نافذ العمل ہوگا۔
بل منظور کروانے والے پارلیمنٹیرین کا کہنا ہے کہ یہ موجودہ قانون میں جدت ہے جو سویڈن کو دوسرے یورپی ممالک کے قریب ہونے میں مدد دے گا جہاں پہلے سے ہی لوگوں کے لیے اپنی قانونی جنس کا تعین کرنے کا نظام موجود ہے۔
یہ بھی کہا گیا کہ یہ کوئی انقلاب نہیں ہے جو ہم آج کر رہے ہیں بلکہ یہ ایک اصلاح ہے۔
یہ بِل دائیں بازو کے ووٹروں میں خاصا غیر مقبول ہے۔
-
کھیل 5 گھنٹے پہلے
کوہلی نے ٹی20 سے ریٹائرمنٹ واپس لینے کا اشارہ دیدیا
-
انفوٹینمنٹ 5 گھنٹے پہلے
ابھیشیک نے فلموں میں بولڈ مناظر سے گریز کرنے کیوجہ بتادی
-
فلم / ٹی وی 5 گھنٹے پہلے
سلمان خان کی آنے والی فلم 'سکندر' سے متعلق نئی اپڈیٹ جاری
-
بالی ووڈ 6 گھنٹے پہلے
بالی وڈ فلمیں اسٹار کڈز کیوجہ سے فلاپ ہونے لگیں