عالمی منظر

ایران اور اسرائیل، طاقت و صلاحیت میں کون آگے؟

ایران اور اسرائیل کا تیل کی پیداوار میں کوئی مقابلہ نہیں۔

Web Desk

ایران اور اسرائیل، طاقت و صلاحیت میں کون آگے؟

ایران اور اسرائیل کا تیل کی پیداوار میں کوئی مقابلہ نہیں۔

دونوں ممالک کے عسکری تنازع سے مشرق وسطیٰ کی صورتحال بگڑ سکتی ہے۔
دونوں ممالک کے عسکری تنازع سے مشرق وسطیٰ کی صورتحال بگڑ سکتی ہے۔

رواں ماہ کے اوائل میں اسرائیل کی جانب سے دمشق کے قونصل خانے پر کیے گئے حملے میں ایران کے اہم کمانڈرز سمیت 12 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

جس کے جواب میں ایران نے 13 اپریل کو اسرائیل پر 300 سے زائد میزائلز اور ڈرنز برسائے تاہم اس سے بہت معمولی سا نقصان ہوا۔

اب اسرائیل نے ایرانی جوابی کا وار کا ردِ عمل دیا ہے جس کے بعد اصفہان ایئرپورٹ پر دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

ان دونوں ممالک کے عسکری تنازع کے بعد مشرق وسطیٰ میں صورتحال بگڑ سکتی ہے۔

دونوں ممالک کی صلاحیتوں کا موازنہ کچھ یوں ہے:

کل آبادی:

ایران کی مجموعی آبادی 8 کروڑ 76 لاکھ جبکہ اسرائیل 9 کروڑ 4 لاکھ پر مشتمل ہے۔

افرادی قوت:

ایران میں کام کرنے والی آبادی 4 کروڑ 11 لاکھ 70 ہزار افراد پر مشتمل ہے جبکہ اسرائیل میں افرادی قوت 31 لاکھ 60 ہزار ہے۔

فوجی اہلکار:

ایران میں ساڑھے 3 لاکھ حاضر سروس فوجی اہلکار خدمات انجام دے رہے ہیں جبکہ اسرائیل میں متحرک فوجیوں کی تعداد 4 لاکھ 65 ہزار ہے۔

دفاعی بجٹ:

ایران کا مجموعی دفاعی بجٹ 9 ارب 95 کروڑ ڈالر جبکہ اسرائیل کے دفاعی اخراجات 24 ارب 4 کروڑ ڈالر ہیں۔

بیرونی قرضہ:

ایران پر واجب الادا بیرونی قرضوں کا حجم 8 ارب ڈالر جبکہ اسرائیل پر 135 ارب ڈالر کا قرض واجب الادا ہے۔

غیر ملکی زرِ مبادلہ:

ایران کے پاس 127.15 ارب ڈالر کے غیر ملکی زرِ مبادلہ کے ذخائر ہیں جبکہ اسرائیل کے پاس یہ حجم 212.93 ارب ڈالر ہے۔

فضائی طاقت:

ایران کے پاس مجموعی طور پر 551 طیارے ہیں جبکہ اس کے مقابلے میں اسرائیل کے پاس طیاروں کی تعداد 612 ہے۔

لڑاکا طیارے:

ایران کی فضائی طاقت میں 186 لڑاکا طیارے شامل ہیں جبکہ اسرائیل کے پاس موجود جنگی طیاروں کی تعداد 241 ہے۔

جنگی ہیلی کاپٹر:

ایران کے پاس 13 جنگی ہیلی کاپٹرز ہیں جبکہ اسرائیل کے پاس 48 ایسے ہیلی کاپٹر ہیں جو جنگ میں استعمال کیے جاسکتے ہیں۔

زمینی عسکری طاقت:

ایرانی فوج کے پاس موجود ٹینکوں کی تعداد ایک ہزار 996 ہے جبکہ اسرائیل کے ٹینکوں کی تعداد اس سے کم یعنی ایک ہزار 370 ہے۔

مسلح بکتر بند گاڑیاں:

ایران کے پاس مسلح بکتر بند گاڑیوں کی تعداد 65 ہزار 765 ہے جبکہ اسرائیل کے پاس ایسی 43 ہزار 407 گاڑیاں ہیں۔

بحری طاقت:

ایران کے پاس 101 بحری بیڑے ہیں جبکہ اسرائیل کے پاس موجود بحری بیڑوں کی تعداد 67 ہے۔

آبدوزیں:

ایرانی بحریہ کے پاس موجود آبدوزوں کی تعداد 19 جبکہ اسرائیل کے پاس 5 آبدوزیں ہیں۔

ایئرپورٹس:

ایران کے اندر 319 ہوائی اڈے ہیں جبکہ اسرائیلی ہوائی اڈوں کی تعداد اس سے کہیں کم یعنی 43 ہے۔

تیل کی پیداوار:

تیل کی پیداوار وہ شعبہ ہے جہاں اسرائیل اور ایران کا کوئی مقابلہ نہیں کیوں کہ ایران34 لاکھ 50 ہزار بیرل سالانہ تیل پیدا کرتا ہے جبکہ اسرائیل میں تیل کی پیداوار صفر ہے۔

تازہ ترین