جنسی ہراسانی کے واقعات، جاپان کو خواتین فوجیوں کی کمی کا سامنا
ایک سال میں ہراسانی کے 170 واقعات سامنے آئے۔

جاپان کی عسکری قوت کو خواتین فوجیوں کی کمی کا سامنا ہے جس کے لیے ان کی بھرتی کی کوششیں جاری ہیں۔
جنسی ہراسانی کے واقعات سامنے آنے کی وجہ سے سیلف ڈیفنس فورس (ایس ڈی ایف) میں بھرتی کی خواہشمند خواتین کی تعداد میں واضح کمی آئی ہے۔
خیال رہے کہ سال 2022 میں ایک سابق خاتون فوجی رینا گونوئی کی جانب سے جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔
جس کے بعد وزارت دفاع نے اسی سال ایک سروے کیا تھا جس میں ایس ڈی ایف میں جنسی ہراسانی کے 170 سے زیادہ واقعات بے نقاب ہوئے تھے۔
اس سے قبل سال 2013 میں جاپان کے شہر اوکیناوا سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے اپنے سینئر پر نازیبا گفتگو کا الزام لگایا تھا۔
اس کے بعد ان کی ساتھیوں کو ہراسانی سے نمٹنے کی تربیت دی گئی، اس تربیتی مواد میں خاتون کا نام شائع کیا گیا تھا تاہم انہیں ہراساں کرنے والے شخص کی شناخت کو پوشیدہ رکھا گیا۔
چنانچہ محکمہ جاتی شکایات کے عمل سے تنگ آکر بالآخر خاتون نے عدالت سے رجوع کرلیا تھا۔
وزارت دفاع کی جانب سے سالانہ خواتین کو ہراسانی کے خلاف آن لائن تربیت دی جاتی ہے لیکن تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ عمل خاصے نقائص سے بھرپور ہے۔
تربیت کا مشاہدہ کرنے والے ایک قانون کے پروفیسر نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہراسانی کے اتنے واقعات سامنے آنے کے تناظر میں اس قسم کی تربیت کی توقع نہیں کی جاسکتی۔
مقامی میڈیا کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ بحریہ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون فوجی کو ان کی مرضی کے خلاف اسی سینیئر سے ملنے کا حکم دیا گیا جس پر انہوں نے جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا، جس کے بعد خاتون فوجی نے ایس ڈی ایف چھوڑ دی تھی۔
تاہم اتنے واقعات سامنے آنے کے باوجود دو افسران نے کہا کہ فوج کے اندر خدشات ہیں کہ ہراسانی پر بہت زیادہ توجہ آپریشنل مسائل پیدا کر سکتی ہے اور یہ غیر منصفانہ شکایات کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
-
انفوٹینمنٹ 7 گھنٹے پہلے
امن کے سفیر، عتیقہ اوڈھو کو رابعہ اور مشی خان کا کرارا جواب
-
انفوٹینمنٹ 8 گھنٹے پہلے
جنگوں سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہم محبت کے سفیر ہیں، عتیقہ اوڈھو
-
انفوٹینمنٹ 8 گھنٹے پہلے
ہما قریشی نے عمر رسیدہ کردار ادا کرنے کی وجہ بتا دی
-
اسکینڈلز 8 گھنٹے پہلے
جب حنا نے برکھا کو آئینہ دکھایا