پاکستان

اے ایس پی شہربانو نقوی کی ویڈیو پر پی ٹی آئی برہم کیوں؟

ویڈیو میں شہربانو نے اسلام آباد پولیس کے اقدامات سے آگاہ کیا۔

Web Desk

اے ایس پی شہربانو نقوی کی ویڈیو پر پی ٹی آئی برہم کیوں؟

ویڈیو میں شہربانو نے اسلام آباد پولیس کے اقدامات سے آگاہ کیا۔

شہربانو نے اسلام آباد پولیس کے اقدامات سے آگاہ کیا۔
شہربانو نے اسلام آباد پولیس کے اقدامات سے آگاہ کیا۔

لاہور کے علاقے اچھرہ میں خاتون کو لباس کے معاملے پر ہراساں کیے جانے کے واقعے سے شہرت پانے والی اے  ایس پی شہربانو نقوی کی نئی ویڈیو سامنے آگئی۔

اسلام آباد پولیس کے ایکس ہینڈل پر شیئر کردہ اس ویڈیو میں شہربانو نقوی کیپٹل پولیس کی جانب سے اٹھائے جانے والے نئے اقدامات کے بارے میں بتاتی نظر آئیں۔

ویڈیو میں  شہر بانو نقوی نے بتایا کہ اسلام آباد پولیس کی جانب سے جانوروں کے لیے ریسکیو سینٹر، بچوں کی دیکھ بھال کے سینٹر، خواجہ سراؤں کی بہتری کے لیے محفوظ ماحول، ہاسٹل کے قیام اور ہنر مندی کی تربیت دینے کے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

ویڈیو میں انہوں نے عوام سے پولیس کا ساتھ دینے کی بھی اپیل کی۔

تاہم پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے سابق رہنماؤں اور کارکنان نے شہربانو نقوی کی اس ویڈیو پر تنقید کے نشتر برسادیے۔

سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ 'یہ دیکھتے ہوئے کہ ان کا زیادہ تر مکالمہ انگریزی میں ہے واضح طور پر ان کے سامعین کا ہدف عوام نہیں بلکہ ایک اشرافیہ طبقہ ہے'!

ساتھ ہی سابق وزیر انسانی حقوق نے مشورہ دیا کہ 'ٹرانس جینڈر قانون موجود ہے لہذا اس پر عمل درآمد کیا جائے'۔

اسکرین گریب/ایکس
اسکرین گریب/ایکس

شیریں مزاری نے مزید کہا کہ پولیس کا پہلا فرض قانون کو نافذ کرنا  اور قانون کے اندر کام کرنا ہے ، بغیر وارنٹ کے گھروں میں گھسنا، لوگوں کو باہر گھسیٹنا، تشدد کا استعمال کرنا اور اس عمل میں سامان چوری کرنا، پولیس شہریوں کے لیے تحفظ کا ذریعہ ہے نہ کہ خطرے اور عدم تحفظ کا ذریعہ۔

ان کے علاوہ فواد چوہدری نے اس ویڈیو کو ری پوسٹ کر کے کہا کہ 'پاکستان میں پولیس ایک مذاق بن چکی ہے، خواتین افسروں کو ماڈل کے طور پر استعمال کرنا پولیس سروس کے لیےمزید گرنا ہے'۔

اسکرین گریب/ایکس
اسکرین گریب/ایکس

انہوں نے کہا کہ پولیس کے لیے ظلم، بداخلاقی اور بدعنوانی ایک نیا معمول بن گیا ہے۔

ان کے علاوہ شہباز گل بھی تبصرہ کرنے سے باز نہ رہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ 'اب پولیس نے باقاعدہ ڈرامے بنانے شروع کردیے ہیں، ان لوگوں کو سمجھ نہیں آتی کہ لوگ ان کو کتنا ناپسند کرتے ہیں، ان کی بے وقوفی پر حیرت ہوتی ہے'۔

اسکرین گریب/ایکس
اسکرین گریب/ایکس

خیال رہے کہ گزشتہ برس 9 مئی کو تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے ریاستی املاک اور یادگاروں پر حملے کے بعد اس سیاسی جماعت کو کریک ڈاؤن کا سامنا کرنا پڑا۔

اچھرہ واقعے کے بعد جب شہر بانو نقوی مشہور ہوئیں تو سوشل میڈیا پر ان کی وہ تصاویر بھی وائرل ہوئی جس میں وہ پی ٹی آئی کی خواتین کارکنان کو گرفتار کررہی تھیں، اس کے بعد سے تحریک انصاف نے اپنی توپوں کا رخ ان کی جانب کر رکھا ہے۔

تازہ ترین