پاکستان

دبئی لیکس، محسن نقوی کی اہلیہ بھی کروڑوں کی مالک

وزیرداخلہ نے ایکس اکاؤنٹ پر فیکٹ چیک بھی جاری کردیا

Web Desk

دبئی لیکس، محسن نقوی کی اہلیہ بھی کروڑوں کی مالک

وزیرداخلہ نے ایکس اکاؤنٹ پر فیکٹ چیک بھی جاری کردیا

دبئی پراپرٹی لیکس میں وزیرداخلہ محسن نقوی کی دبئی میں املاک کا انکشاف بھی ہوا
دبئی پراپرٹی لیکس میں وزیرداخلہ محسن نقوی کی دبئی میں املاک کا انکشاف بھی ہوا

متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں وزیرداخلہ محسن نقوی کی دبئی میں املاک کا انکشاف ہوا ہے۔

عالمی سطح کے ایک تفتیشی صحافت کے پراجیکٹ میں  دنیا بھرکی اشرافیہ کی دبئی میں جائیدادوں کے انکشاف نے دنیا بھر میں تہلکہ مچادیا ہے۔

پروجیکٹ ’دبئی ان لاکڈ‘ ڈیٹا کی بنیاد پر کام کرنے والا ایک گروپ ہے جس نے 2020 سے 2022 تک کی ایک تفصیلی رپورٹ جاری کی ہے جس میں غیر ملکیوں کی املاک اور ان کے مالکان یا استعمال کے حوالے سے اطلاعات اور تفصیلی جائزہ فراہم کیا گیا ہے ۔

دبئی پراپرٹی لیکس نے وزیرداخلہ محسن نقوی کی دبئی میں املاک کا انکشاف بھی کیا ہے جو انہوں نے رواں برس مارچ میں سینیٹ کے انتخاب کےلیےاپنے کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہیں کیں ۔

پراپرٹی لیکس کے ڈیٹا کے مطابق نقوی کی بیوی کا  ایک پرتعیش ولا عریبین رینچز میں 2023 تک موجو د تھا۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستانیوں کی دبئی میں موجود خفیہ جائیدادوں کا پردہ فاش

انہوں نے اس ولا سے 4 کروڑ 50 لاکھ روپے کا کرایہ بھی حاصل کیا۔ یہ ولا اپریل 2023 تک ان کی ملکیت میں رہا جسے اگست 2017 میں 32 کروڑ 90 لاکھ روپے میں خریدا تھا اور اریکارڈ کے مطابق 34 کروڑ 40 لاکھ روپے میں اپریل 2023 میں بیچ دیا تھا۔ تاہم اس کے باوجود وہ دبئی میں ایک جائیداد کی مالک ہیں ۔

 انہوں نے وضاحت کی کہ  رواں برس جنوری میں ایک نئی جائیداد دبئی میں خریدی ، یہ وہ وقت ہے جب محسن نقوی پنجاب کی عبوری وزارت اعلیٰ پر متمکن تھے۔

 ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن کےلیے موجودہ سال کے ٹیکس ڈکلریشن میں اس جائیداد کا اظہار کرنے والے ہیں۔

بعد ازاں  وزیرداخلہ محسن نقوی نے ایک سوشل میڈیا پیغام میں فیکٹ چیک جاری کیا جو اہلیہ کی جائیداوں سے متعلق تھا۔

اسکرین گریب/ ایکس
اسکرین گریب/ ایکس

انہوں نے کہا کہ  دبئی کی جائیداد 2017 سے میری بیوی کے نام پر ہے اور ٹیکس ریٹرن میں موجود ہے۔

محسن نقوی نے کہا کہ پنجاب کے عبوری وزیراعلیٰ کی حیثیت سے انہوں نے الیکشن کمیشن میں جو ریٹرن جمع کرائے تھے اس میں بھی ان کا تذکرہ تھا۔ 

وزیرداخلہ کے مطابق یہ جائیداد ایک سال پہلے فروخت کردی گئی تھی اور نئی حال ہی میں خریدی گئی ہے۔

تازہ ترین