دلجیت دوسانجھ بچپن میں بالٹی میں شربت پیتے تھے
شربت سے متعلق دلجیت دوسانجھ نے یادگار قصہ سنا دیا۔
لاکھوں دلوں کی دھڑکن بھارتی پنجابی اداکار و گلوکار دلجیت دوسانجھ اپنے بچپن میں کیا واقعی بالٹی میں شربت پیا کرتے تھے؟
دلجیت دوسانجھ کا ایک پرانا انٹرویو کلپ ان دنوں خوب سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جس میں یہ اپنی فلم کی تشہیر کیلئے اداکارہ سونم باجوہ کے ہمراہ کپل شرما شو میں تشریف فرما ہیں۔
دورانِ انٹرویو کپل نے دلجیت سے سوال کیا کہ ہم نے یہ سنا ہے کہ آپ بچپن میں بالٹی میں شربت پیا کرتے تھے، تو اس میں کتنی سچائی ہے؟سوال کے جواب میں مسکراتے ہوئے دلجیت نے کہا کہ اس افواہ میں بالکل بھی سچائی نہیں کیونکہ میں نے کبھی بالٹی میں شربت پیا ہی نہیں۔
اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے دلجیت دوسانجھ نے بتایا کہ جب بھی ہمارے گھر مہمان آتے تھے تو شربت بالٹی میں بنا کرتا تھا، تو مجھے یہ فکر لاحق رہتی تھی کہ کہیں شربت ختم نہ ہو جائے یا پھر برف نہ ختم ہو جائے, یہ ڈر مجھے اس لیے لگتا تھا کیونکہ شربت مجھے پسند تھا اور روح افزا گھر میں بنتا بھی بہت کم تھا تو اس وجہ سے میرا سارا دھیان اس شربت والی بالٹی پر ہی ہوتا تھا۔
دورانِ پروگرام یہی سوال کپل نے سونم سے بھی پوچھا کہ آپ کے بارے میں مشہور ہے کہ گرین ٹی کا جگ بھر کر پیتی ہیں تو اس میں کتنی سچائی ہے؟سوال کے جواب میں سونم نے کہا کہ جی میں ایک ہی مرتبہ ایک جگ گرین ٹی کا بنوا لیتی ہوں اور اپنے پاس رکھ لیتی ہوں ، تاکہ یہ چیز بھولوں نہ۔
واضح رہے کہ آج سے قبل دلجیت دوسانجھ اس وقت خبروں کی زینت بنے تھے جب انہوں نے اپنی حالیہ ویب سیریز 'امر سنگھ چمکیلا' میں اپنے مرکزی کردار کے حوالے سے گفتگو کی تھی۔
دورانِ انٹرویو میزبان نے دلجیت دوسانجھ سے سوال کیا کہ آپ کو لاکھوں لوگ پسند کرتے ہیں اور آپ کا ایک منفرد اسٹائل ہے کام کرنے کا تو کیا آپ کو بھی 'چمکیلا 'کا کردار ادا کرنے میں کوئی مشکل پیش آئی ؟
سوال کا جواب اداکار دلجیت دوسانجھ نے نہایت ہی پر اعتماد انداز میں کچھ یوں دیا کہ میں تو جب تک ڈائریکٹر امتیاز علی سے ملا نہیں تھا تب تک یہی سمجھ رہا تھا کہ میرا تعلق بھی چمکیلا کی طرح پنجاب سے ہے اور چمکیلا کو جانتا بھی اچھے سے ہوں لیکن جس وقت فلم ڈائریکٹر سے ملا تو فوراَََ ہی ہار مان لی ، کیونکہ انہوں نے ہی بتایا کہ وہ کیسے بات کرتا تھا، کیسے کھڑا ہوتا تھا اور کیسے سوچتا تھا وغیرہ وغیرہ۔ مختصراَََ یہ کہ فلم کو کامیاب بنانے کا کریڈٹ بھی ڈائریکٹر امتیا ز علی کو ہی جاتا ہے۔