8 ماہ کی پیدل مسافت کے بعد فرانسیسی شہری مدینہ پہنچ گیا
محمد بولابیار نے 8 ہزار کلومیٹر کا سفر پیدل طے کیا۔
فرانسیسی شہری محمد بولابیار 8 ماہ تک پیدل سفر طے کرنے کے بعد مدینہ منورہ پہنچ گئے جہاں سے وہ عمرے کی ادائیگی کے لیے مکہ مکرمہ جائیں گے۔
ایڈونچرز کے شوقین محمد بولا بیار 13 ممالک سے ہوتے ہوئے 8 ہزار کلو میٹر پیدل مسافت طے کرکے مدینہ پہنچے۔
سعودی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی شہری کو سفر کے دوران راستے کی مشقتیں بھی برداشت کرنا پڑیں سفر کے دوران انہیں شہروں، بیابانوں اور جنگلوں سے بھی گزرنا پڑا۔
فرانسیسی شہری محمد بولابیا کے والد کا تعلق تیونس جبکہ والدہ کا مراکش ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ’دوران سفر سڑکوں پر زیادہ مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑا تاہم سفر میں سب سے بڑا چیلنج موسمی حالات تھے، میں اپنے ملک سے نکلا تو گرمی تھی، راستے میں بہار کا موسم گزرا ، سردیوں اور خزاں کے موسم سے گزرتے ہوئے جب یونان کی سرحد پرپہنچا تو شدید برفانی طوفان کا سامنا کرنا پڑا جس پر دوہفتے کےلیے سفر کو روکنا پڑا‘۔
موسم گرما کے حوالے سے محمد بولا کا کہنا تھا ’ایسے بھی مقامات آئے کہ 40 ڈگری سینٹی گریڈ اور دھوپ کی تمازت میں اپنا سفرجاری رکھا‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں یہاں آکر بہت خوش ہوں، بچپن سے میرا خواب رہا ہے کہ مکہ اور مدینہ کی زیارت کروں،کل یہاں پہنچ کر میری آنکھیں آنسوؤں سے بھر گئیں'۔
محمد بولابیار کا کہنا تھا کہ’شہر مقدس کی فضاوں میں آنے کے بعد ایسا لگتا ہے کہ میں نے کوئی مشقت کی ہی نہیں، یہاں کی فضاوں نے مکمل طورپر تروتازہ کردیا ہے‘۔
سفر کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے سعودی عرب پہنچنے سے پہلے 12 ممالک کو عبور کیا۔
بولابیار نے تفصیل سے بتایا کہ اپنے پورے سفر میں نقشے کی پیروی کی اور 25 کلو گرام وزنی ضروری سامان ساتھ رکھا، جس میں کھانا، سونے اور آرام کے لیے ایک خیمہ بھی شامل ہے۔
انہوں نے ذکر کیا کہ وہ کبھی کبھار اپنے راستے کی مساجد میں یا ان لوگوں کے گھر میں راتیں گزارتے تھے جو انہیں مدعو کرتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ خلیج کا یہ میرا پہلا دورہ ہے، یہاں میرا پرتپاک استقبال کیا گیا، لوگوں نے مجھے کھانے پینے کی پیشکش کے لیے سڑک پر روکا اور کچھ نے مجھے اپنے ساتھ رہنے کی دعوت بھی دی۔ میں یہاں آنے اور اپنا سفر مکمل کرنے پر بے حد خوش ہوں۔
محمد بولابیار کا کہنا تھا ’27 اگست 2023 کو پیرس کے ایفل ٹاور سے اپنے اس سفر کا آغاز کیا جس کے بارے میں گزشتہ 2 برس سے میں منصوبہ بندی کررہا تھا‘۔