دلچسپ و خاص

دنیا کے مختلف ممالک میں نافذ 6 مضحکہ خیز قوانین

ان عجیب قوانین کے نافذ کرنے کی بظاہر کوئی وجہ سمجھ نہیں آتی۔

Web Desk

دنیا کے مختلف ممالک میں نافذ 6 مضحکہ خیز قوانین

ان عجیب قوانین کے نافذ کرنے کی بظاہر کوئی وجہ سمجھ نہیں آتی۔

(فوٹو: آن لائن)
(فوٹو: آن لائن)

دنیا بھر میں امن و مان کی فضا برقرار رکھنے کے لیے قوانین بنائے جاتے ہیں لیکن چند ممالک میں ایسے دلچسپ اور مضحکہ خیز قوانین بھی موجود ہیں جن کے نافذ کرنے کی بظاہر کوئی خاص وجہ سمجھ نہیں آتی۔

ایسے ہی چند ممالک میں نافذ عجیب و غریب قوانین کا ذکر درج ذیل ہے۔

1۔ چیونگم پر پابندی

(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)
(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)

سنگاپور اپنی صفائی ستھرائی کی وجہ دنیا بھر میں مشہور ہے، جہاں سخت قوانین کے ذریعے صفائی کا معیار برقرار رکھا جاتا ہے، ایسا ہی ایک قانون سنگاپور میں چیونگم کی درآمد اور فروخت پر پابندی ہے، جو 1992 میں نافذ کیا گیا تھا۔

یہ پابندی اس وقت نافذ ہوئی جب کچھ انتشارپسند لوگوں نے ماس ریپڈ ٹرانزٹ سروسز کو متاثر کرنے کے لیے چیونگم کا استعمال کیا۔

علاج اور طبی مقاصد کے لیے چیونگم ضرور استعمال کی جاسکتی ہے لیکن چیونگم کھانے کے شوقین افراد کو یہ استثنیٰ حاصل نہیں ہے۔

2۔ کار کا دروازہ زور سے بند کرنے پر پابندی

(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)
(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)

سوئٹزرلینڈ میں رات 10 بجے کے بعد کار کے دروازے زور سے بند کرنا غیر قانونی ہے، یہ قانون رات کے وقت رہائشی علاقوں میں خاموشی اور پُرسکون ماحول یقینی بنانے کے لیے نافذ کیا گیا ہے۔

یہ ضرور ہے کہ اِس قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سخت سزاؤں کا سامنا نہیں کرنا پڑتا لیکن بہرحال یہ قانون امن اور پرسکون ماحول قائم کرنے کے لیے سوئزرلینڈ کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

3۔ دوبارہ جنم لینے کیلئے مذہبی رسومات پر پابندی

(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)
(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)

چین نے 2007 میں ایک عجیب و غریب قانون پاس کیا جس کے تحت تبتی بدھ مت کے راہبوں کو دوبارہ جنم لینے کے لیے مذہبی رسومات ادا کرنے سے پہلے اجازت نامے کی ضرورت ہوتی ہے۔

وزارت مذہبی امور کی جانب سے یہ قانون دوبارہ جنم لینے کے لیے رسومات کو کنٹرول کرنے کے لیے مرتب کیا گیا ہے، اس کا مقصد مذہبی طور طریقوں پر ریاست کی بالادستی یقینی بنانا ہے۔

4۔ کارٹون ’ونی دا پوہ‘ پر پابندی

(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)
(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)

پولینڈ کے چھوٹے سے قصبے تسزین میں ایک عجیب و غریب قانون ہے جس کے تحت بچوں کے پسندیدہ کارٹوں کریکٹر ’ونی دا پوہ‘ کو کھیل کے میدانوں میں لانے پر پابندی ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ کارٹون کریکٹر پتلون نہیں پہنتا اور اس کی جنس غیر واضح ہونا کم عمر بچوں کے لیے نامناسب بات سمجھا جاتا ہے۔

سال 2014 میں نافذ کیا گیا یہ فیصلہ ظاہر کرتا ہے کہ ثقافتی رجحانات قانون سازی کو متاثر کر سکتے ہیں۔

5۔ مرنے پر پابندی

(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)
(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)

فرانس کے شہر سارپورینکس کے ایک گاؤں میں ایک قانون موجود ہے جس کے تحت لوگوں پر قصبے کی حدود میں اُس وقت تک مرنے پر پابندی عائد ہے جب تک کہ انہوں نے مقامی قبرستان میں اپنی قبر کے لیے جگہ نہ خرید لی ہو۔

یہ حکم نامہ 2008 میں قبرستان میں جگہ کی کمی کے باعث جاری کیا تھا، خلاف ورزی کرنے والے اگرچہ پہلے ہی فوت ہوچکے ہوتے ہیں لیکن ان کے لیے سکٹ سزاؤں کا اعلان کیا جاتا ہے جو کہ اس قانون کی مضحکہ خیزی کو مزید نمایاں کرتا ہے۔

تاہم یہ قانون محدود زمینی وسائل والے چھوٹے شہروں یا گاؤں دیہات کو درپیش انوکھے چیلنجز بھی اجاگر کرتا ہے۔

6۔ پالتو جانوروں کیلئے غیر معمولی قوانین

(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)
(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)

بھرپور تاریخ اور ثقافت کے اعتبار سے دنیا بھر میں مشہور اٹلی پالتو جانوروں سے متعلق نرالے قوانین کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔

مثلاً ٹورن میں کتے کے مالکان 2005 میں منظور کردہ ایک قانون کے تحت اپنے پالتو جانوروں کو دن میں کم از کم 3 بار چہل قدمی کے لیے لے جانے کے پابند ہیں۔

خلاف ورزی کی صورت میں بھاری جرمانہ ہو سکتا ہے، یہ قانون جانوروں کی فلاح و بہبود کے لیے شہری انتظایہ کے عزم کو نمایاں کرتا ہے۔

تازہ ترین