دماغی بیماری 'ڈیمنشیا' کی تشخیص کیلئے جدید ٹیسٹ
محققین نے یو کے بائیو بینک کے 1 ہزار 100 رضاکاروں کے ڈیٹا کا استعمال کیا۔

سائنسدانوں نے دماغ کی انتہائی تکلیف دہ بیماری ڈیمنشیا کا وقت سے سالوں قبل پتہ چلانے کیلئے ٹیسٹ ایجاد کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈیمنشیا کا شکار افراد بہت سی باتیں بھولنے لگتے ہیں جو ان کی ذاتی زندگی اور رشتہ داروں کیلئے انتہائی اذیت ناک ثابت ہوسکتا ہے۔ سائنسدانوں نے اینالائزنگ فنکشنل ایم آر آئی کا ٹیسٹ ایجاد کرلیا جو دماغ کو اسکین کرتا ہے۔
ٹیسٹ کے ذریعے دماغ کے ڈیفالٹ موڈ نیٹ ورک (ڈی ایم این) میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں کی جانچ پڑتال کی جاسکتی ہے جو سائنسدانوں کی رائے میں الزائمر سے متاثر ہونے والا پہلا دماغی نیٹ ورک ہوتا ہے۔ محققین نے یو کے بائیو بینک کے 1 ہزار 100 رضاکاروں کے ڈیٹا کا استعمال کیا۔
ڈیٹا کے استعمال کی بدولت سائنسدانوں نے دماغ کے ڈیفالٹ موڈ نیٹ ورک میں مؤثر روابط کا سراغ لگانے کی کوشش کی۔ ہر مریض کو ڈیمنشیا کے حوالے سے مختلف مفروضوں کے ساتھ رکھا گیا تاکہ مریضوں کے جسم اور دماغ میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں کو درست طور پر جانچا جاسکے۔
بائیولوجی کے سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ ٹیست کے ذریعے ڈیمنشیا ہونے کا 80 فیصد درستگی کے ساتھ پتہ چلایا جاسکتا ہے اور کسی بھی مریض کے ڈیمنشیا کا شکار ہونے کی قبل از وقت پیشگوئی بھی کی جاسکتی ہے ، جس کے علاج کیلئے مریضوں کو 2 سال تک کا وقت دستیاب ہوسکے گا۔
واضح رہے کہ ڈیمنشیا کے مریض رفتہ رفتہ اپنی زندگی کی اہم سے اہم تر اور اہم ترین باتیں بھولتے چلے جاتے ہیں جس کے نتیجے میں وہ معاشرے میں تمام تر رشتہ داروں اور دوست احباب کے ہوتے ہوئے بھی تنہائی کا شکار ہوجاتے ہیں، سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ ٹیسٹ سے ڈیمنشیا کے علاج میں مدد ملے گی۔
-
انفوٹینمنٹ 8 گھنٹے پہلے
امن کے سفیر، عتیقہ اوڈھو کو رابعہ اور مشی خان کا کرارا جواب
-
انفوٹینمنٹ 8 گھنٹے پہلے
جنگوں سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہم محبت کے سفیر ہیں، عتیقہ اوڈھو
-
انفوٹینمنٹ 8 گھنٹے پہلے
ہما قریشی نے عمر رسیدہ کردار ادا کرنے کی وجہ بتا دی
-
اسکینڈلز 9 گھنٹے پہلے
جب حنا نے برکھا کو آئینہ دکھایا