خواتین

کے ٹو سر کرنے کیلئے خواتین کوہ پیماؤں کی 2 ٹیمیں روانہ

اس مہم کے لیے کوہ پیماؤں سے سخت تربیت بھی حاصل کی۔

Web Desk

کے ٹو سر کرنے کیلئے خواتین کوہ پیماؤں کی 2 ٹیمیں روانہ

اس مہم کے لیے کوہ پیماؤں سے سخت تربیت بھی حاصل کی۔

پاکستانی کوہ پیماؤں کی ٹیم۔
پاکستانی کوہ پیماؤں کی ٹیم۔

صرف خواتین کوہ پیماؤں پر مشتمل دو ٹیموں نے  اسکردو سے دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی K-2 کو سر کرنے کی کوشش میں چڑھائی کا آغاز کردیا۔

 ان میں سے ایک ٹیم پاکستان اور اٹلی کی مشترکہ مہم جوئی ہے اور دوسری میں پاکستان سے تعلق رکھنے والی 6 خواتین شامل ہیں۔

عام طور پر اسکردو سے کے ٹو کے بیس کیمپ تک پہنچنے میں ایک مہینہ لگتا ہے، دونوں ٹیمیں 20 جولائی کے بعد کسی وقت اس بلند و بالا چوٹی کو سر کر چکی ہوں گی۔

حکام نے رواں موسم گرما میں K-2 کو فتح کرنے کے خواہشمند کوہ پیماؤں کو کل 175 اجازت نامے جاری کیے ہیں۔

کے ٹو پر چڑھائی کا سیزن ہر سال جولائی میں شروع ہوتا ہے اور  15 اگست کو ختم ہوتا ہے۔

پاکستانی ٹیم کے ارکان میں لاہور سے انعم عزیر، شمشال سے شمع باقر اور بی بی سلطانہ، گلمت کی افزوم اور گھانچے سے دو بہنیں صدیقہ حنیف اور آمنہ حنیف شامل ہیں۔

6 خواتین کوہ پیماؤں کے علاوہ ان کی مہم میں اونچائی تک سامان لےجانے والے پورٹرز اور کیمپ کے عملے کے7 دیگر ارکان بھی شامل ہیں۔

پاکستانی کوہ پیما خواتین نے جون کے اوائل میں سدپارہ کوہ پیمائی اسکول میں ایک ہفتے تک تربیت حاصل کی، اس مہم کا اہتمام شمالی علاقہ جات کی فورس کمانڈ نے کیا ہے۔

دوسری جانب پاکستان اور اٹلی کی مشترکہ ٹیم میں دونوں ممالک کی 4، 4 کوہ پیما شامل ہیں جس کی قیادت اٹلی کی آگسٹینو دا پولینزا اور پاکستان کی  ثمینہ بیگ کر رہی ہیں۔

پاکستان سے تعلق رکھنے والے دیگر تین ارکان ندیمہ، سمانہ اور آمنہ شگری ہیں۔

اس مہم کے لیے پاکستانی خواتین نے یورپ کے الپس پہاڑوں اور گلگت بلتستان کے رتو سکی گاؤں میں سخت تربیت حاصل کی۔

دونوں ممالک کی اس مشترکہ مہم کا اہتمام EvK2CNR نے کیا ہے، جو پہاڑی علاقوں میں تحقیق پر توجہ مرکوز کرنے والی ایک تنظیم ہے۔ 

تازہ ترین