لڑکے پر تشدد کا معاملہ، مریم نفیس کے بیان نے واقعے کو نیا رخ دیدیا
مریم نفیس لڑکیوں کے حق میں بول پڑیں۔

معروف اداکارہ مریم نفیس نے دعویٰ کیا ہے کہ چند روز قبل لاہور میں لڑکے پر تشدد کرنے والی لڑکیوں کو ہراساں کیا گیا تھا، انہیں طوائف کہا گیا تھا، جس کے سبب انہوں نے تنگ آکر لڑکے کو مارا پیٹا تھا۔
مریم نفیس نے انسٹاگرام اسٹوریز میں اپنے ویڈیو پیغام میں دعویٰ کیا کہ 'لاہور کے پیٹرول پمپ پر واقع اسٹور میں لڑکے پر تشدد کرنے والی لڑکیوں کو میں اچھی طریقے سے جانتی ہوں اور ان میں سے ایک میری بہت اچھی دوست ہے'۔
تشدد کی وجہ بتاتے ہوئے مریم نفیس نے کہا کہ اُن لڑکیوں نے بہت زیادہ ہراساں کرنے پر لڑکے کو آخری آپشن کے طور پر تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ 'اُس لڑکے نے نہ صرف ان لڑکیوں کی جسامت پر نامناسب تبصرے کیے، انہیں طوائف کرنے والی اور دھندہ کرنے والی لڑکی کہا بلکہ یہ بھی کہا کہ وہ رات کے وقت دھندہ کرنے نکلی ہیں اور اب چائے پینے آگئی ہیں، ان کی جسامت کا موازنہ بھی کیا کہ یہ چھوٹی اور وہ بڑی ہے'۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ 'مذکورہ لڑکیوں نے پہلے لڑکے کو کہا کہ تم ہم سے اس طرح بات نہیں کر سکتے جس پر اس لڑکے نے ان لڑکیوں کو گندی گالیاں دینا اور غلیظ القابات سے نوازنا شروع کردیا اور انہیں اسٹور سے نکل جانے کو کہا'۔
انہوں نے کہا کہ 'لڑکیوں نے اسٹور سے باہر نکلنے سے انکار کردیا اور جب آخری آپشن کے طور پر انہوں نے لڑکے پر تشدد کیا تو وہاں کوئی انکل آگئے جنہوں نے واقعے کی ویڈیو بنانا شروع کی اور پھر واقعے کو غلط رنگ دیا گیا'۔
اداکارہ نے کہا کہ 'صرف اس لیے کہ ان لڑکیوں نے مغربی لباس پہن رکھا تھا اور رات کو چائے پینے نکلی تھیں تو لوگ سمجھتے ہیں کہ انہیں ہراساں کیا جاسکتا ہے اور ان کے ساتھ کچھ بھی کیا جاسکتا ہے'۔
مریم نفیس نے سوال کیا کہ 'اگر لاہور جیسے شہر میں لڑکیاں رات کے وقت چائے پینے باہر نکلیں تو ان کے لیے کوئی سیفٹی ہے یا نہیں؟ کوئی اس کی ذمہ داری لے گا یا ایسے ہی چلتا رہے گا؟'
انہوں نے بتایا کہ 'ان لڑکیوں کا کسی بااثر گھرانے سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی کسی لڑکی کا والد کوئی بااثر وکیل ہے، سوشل میڈیا پر نجانے کیوں ایسی باتیں پھیلائی جارہی ہیں، دونوں بہت تمیزدار اور عام گھرانوں کی لڑکیاں ہیں، ان میں سے ایک لڑکی روزگار کے سلسلے میں دوسرے شہر سے لاہور آئی ہوئی ہے'۔
اداکارہ نے سوال اٹھایا کہ جب کوئی بھی مرد کسی بھی خاتون یا لڑکی کی چھاتی یا دیگر جسمانی اعضا پر بات کرے تو اس خاتون کے گھر والے کیا کریں گے؟
مریم نفیس نے انکشاف کیا کہ واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مذکورہ لڑکیوں کو ریپ کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ہمارا معاشرہ کس نہج پر پہنچ چکا ہے کہ ہم لڑکیاں لاہور جیسے شہر میں پینٹ شرٹ پہن کر چائے پینے بھی نہیں جاسکتیں، الٹا اُن ہی بچاری لڑکیوں کے مورد الزام ٹھہرایا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل لاہور کے پیٹرول پمپ اسٹور پر لڑکیوں کی جانب سے لڑکے کو تشدد کا نشانہ بنانے کی ویڈیو ائرل ہوئی تھی، جس پر سوشل میڈیا صارفین نے اظہار برہمی کرتے ہوئے لڑکیوں کے خلاف قانونی کاررووائی کا مطالبہ کیا تھا۔
-
فلم / ٹی وی 5 گھنٹے پہلے
مادھوری اور عامر فلاپ اداکار سے کامیاب فنکار تک
-
پاکستان 5 گھنٹے پہلے
عمران خان کی رہائی سے متعلق مولانا طارق جمیل کی بڑی پیشگوئی
-
انفوٹینمنٹ 5 گھنٹے پہلے
'سکندر' کی تشہیر کیلئے سلمان خان کی لافٹر شیفس آمد؟
-
فلم / ٹی وی 5 گھنٹے پہلے
فلم 'راک اسٹار' کی OTT ریلیز کے بارے میں جانیے