پاکستان

کِس حکومت نے IMF سے سب سے زیادہ قرضہ لیا؟

تازہ رپورٹ میں تفصیلات منظرِعام پر آگئیں۔

Web Desk

کِس حکومت نے IMF سے سب سے زیادہ قرضہ لیا؟

تازہ رپورٹ میں تفصیلات منظرِعام پر آگئیں۔

(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)
(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)

سیاسی جماعتوں کی جانب سے ملکی قرضوں میں کمی لانے کے لیے دعوے تو کیے جاتے رہتے ہیں مگر عملی اقدامات اس کے برعکس ہی نظر آتے ہیں۔

حال ہی میں منظرعام پر آنے والی ایک سرکاری دستاویز میں یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے آج تک سب سے زیادہ قرض 2008 سے 2013 تک پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی حکومت میں لیا گیا۔

دوسری جانب 2018 سے 2022 تک پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے آئی ایم ایف کو قرض پر سب سے زیادہ سود ادا کیا۔

وزارت اقتصادی امور کی طرف سے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں پیش کی گئی دستاویز کے مطابق پیپلزپارٹی حکومت نے آئی ایم ایف سے مجموعی طور پر 7 ارب 72 کروڑ ڈالر قرض لیا۔

دستاویز میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ 2008 اور 2013 کے درمیان آئی ایم ایف کو قرض کی ادائیگی کی مد میں 3 ارب ڈالر سے زائد ادا کیے گئے، مزیدبرآں پیپلزپارٹی نے آئی ایم ایف کو 484 ملین ڈالر سے زیادہ سود ادا کیا۔

ملکی قرضوں میں اضافہ کرنے میں مسلم لیگ (ن) حکومت بھی پیچھے نہ رہی جس نے 2013 سے 2018 تک آئی ایم سے مجموعی طور پر 6 ارب 48 کروڑ ڈالر سے زیادہ قرض لیا۔

مسلم لیگ (ن) کے دورِ حکومت میں آئی ایم ایف کو قرض کی ادائیگی کی مد میں 5 ارب 92 کروڑ ڈالر ادا کیے گئے جبکہ 317 ملین ڈالر سے زیادہ سود ادا کیا گیا۔

سرکاری دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ آئی ایم ایف سے سب سے کم قرضہ 2018 سے 2022 تک پی ٹی آئی حکومت نے لیا جس کی کُل مالیت 6 ارب ڈالر تھی۔

پی ٹی آئی کی حکومت نے اس عرصے کے دوران آئی ایم ایف کو سود کی ادائیگی کی مد میں 4 ارب 2 کروڑ ڈالر ادا کیے۔

دوسری جانب آئی ایم ایف کو قرض پر سب سے زیادہ سود پی ٹی آئی حکومت نے ہی ادا کیا جس کی مالیت 791 ملین ڈالر تھی۔

تازہ ترین