عالمی منظر

حماس کے سیاسی سربراہ یحیٰی سنوار کون؟

یحیٰی سنوار کو اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد منتخب کیا گیا۔

Web Desk

حماس کے سیاسی سربراہ یحیٰی سنوار کون؟

یحیٰی سنوار کو اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد منتخب کیا گیا۔

یحیٰ سنوار غزہ میں حماس کے سربراہ تھے۔
یحیٰ سنوار غزہ میں حماس کے سربراہ تھے۔

فلسطینی مزاحتمی تنظیم حماس نے اعلان کیا کہ اس نے غزہ میں اپنے سب سے بڑے عہدے دار یحییٰ سنوار کو تنظیم کا نیا سربراہ مقرر کردیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ تنظیم نے یحییٰ سنوار کو اپنے پولیٹکل بیورو کا نیا سربراہ مقرر کیا ہے۔ 

یحییٰ سنوار حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سابق سربراہ اسماعیل ہنیہ کی جگہ لیں گے جو  گزشتہ ہفتے ایران میں ہونے والے ایک حملے میں شہید ہوگئے تھے۔

اسرائیل نے ابھی تک اسماعیل ہنیہ پر حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی لیکن ان کی شہادت کے بعد خطہ جنگ کے دہانے پر کھڑا ہو گیا ہے جہاں ایران اور حماس نے اس قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے۔

خیال رہے رہے کہ اسرائیلی فوج اور حکام یحییٰ سنوار پر 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر ہونے والے حملے کا ماسٹر مائنڈ ہونے کا الزام عائد کرتے رہے ہیں۔

یحیٰی السنوار کون ہیں؟

یحیٰی السنوار 19 اکتوبر 1962 کو غزہ کے خان یونس کے ایک کیمپ میںپیدا ہوئے اور ابتدائی تعلیم خان یونس کے اسکول میں ہی حاصل کی۔

بعدازاں انہوں نے غزہ کی اسلامک یونیورسٹی سے عربی میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی اور 5 سال تک یونیورسٹی کی اسٹوڈنٹ کونسل میں خدمات انجام دیں، اس دوران کونسل کے چیئرمین اور وائس چیئرمین بھی رہے۔

 مسلح جدوجہد اور طویل گرفتاری کے سبب یحییٰ سنوار نے 49 سال کی عمر میں خاصی تاخیر سے شادی کی اور  2011 میں شالت (اسرائیلی فوجی کی رہائی) ڈیل کے تحت اسرائیلی جیل سے رہائی پانے کے بعد غزہ کی ایک مسجد میں ان کے نکاح کی تقریب منعقد ہوئی۔

یحیٰی سنوار کو حماس کے سیاسی ونگ اور عزالدین القسام بریگیڈ کی لیڈرشپ کے درمیان روابط قائم رکھنے کا ٹاسک دیا گیا تھا ان کا شمار حماس کی مزاحمتی تنظیم کے سرکردہ رہنماؤں میں ہونے لگا۔

ستمبر 2015 میں امریکا نے القسام بریگیڈ کے کمانڈر انچیف محمد الضیف اور سیاسی ونگ کے رہنما راہی مشتہا سمیت یحیٰی سنوارکا نام بین الاقوامی دہشتگردوں کی بلیک لسٹ میں شامل کر دیا تھا۔

13 فروری 2017 کو یحیٰی سنوار اسماعیل ہنیہ کی جگہ غزہ پٹی میں حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ منتخب ہوئے، پھر یحیٰ السنوار کو پارٹی انتخابات کے ذریعے غزہ پٹی میں حماس کا سربراہ مقرر کر دیا گیا اور اسماعیل ہنیہ کو خالد مشعال کا جانشین بنا دیا گیا۔

برطانوی اخبار دی گارجین کی 2017 میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق یحیٰ السنوار کے حماس میں آنے سے فلسطینی مزاحمتی تنظیم کے سیاسی اور عسکری ونگ میں اندرونی رسہ کشی ختم ہوگئی۔

مئی 2021 میں اسرائیلی فورسز کی جانب سے خان یونس میں یحیٰی سنوارکے گھر پر بمباری کی گئی تاہم اس حملے میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی اور پھر حملے کے اگلے ہفتے یحیٰ السنوارکئی بار عوام میں دیکھے گئے۔

یحیٰی سنوار کا انتخاب واضح اشارہ ہے کہ گزشتہ لیڈر شپ کی نسبت حماس کی موجودہ لیڈر شپ کی سیاسی و عسکری سرگرمیوں کا مرکز و محور غزہ ہو گا۔

تازہ ترین