عمران خان کی چانسلر نامزدگی کیخلاف مسلم لیگ (ن) کا خط
خط صدر مسلم لیگ (ن) جاپان ملک نور اعوان کیجانب سے لکھا گیا
سابق وزیراعظم و بانی تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی آکسفورڈ یونیورسٹی میں چانسلر کے انتخابات میں بطور امیدوار نامزدگی رکوانے کے لیے مسلم لیگ (ن) جاپان کے صدر ملک نور اعوان نے خط لکھ دیا۔
ملک نور اعوان نے جاپان میں مقیم برطانوی سفیر جولیا لونگ باٹم اور آکسفورڈ یونیورسٹی کی اسسٹنٹ ٹو چانسلر مسز انا الکرافٹ کے نام خط تحریر کیا ہے۔
انہوں نے خط میں لکھا ہے کہ وہ مسلم لیگ (ن) جاپان کے صدر ہونے کے ساتھ ساتھ جاپان میں پاکستانی کمیونٹی کے نمائندے کے تحت عمران خان کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے انتخابات میں بطور امیدوار نامزدگی کے خلاف اعتراض اُٹھانا چاہتے ہیں۔
ملک نور اعوان نے خط میں اعتراض اُٹھاتے ہوئے لکھا ہے کہ عمران خان اس بین الاقوامی معتبر تعلیمی ادارے کے چانسلر کے لیے انتہائی نامناسب شخصیت ہیں، اس وقت پاکستان میں ان کے خلاف 150 سے زائد کیسز عدالت میں زیرِ سماعت ہیں، جبکہ کئی کیسز میں انہیں سزا بھی سنائی جا چکی ہے۔
انہوں نے لکھا ہے کہ جن اہم کیسز میں عمران خان کو سزا کا سامنا ہے ان میں توشہ خانہ کیس انتہائی اہمیت کا حامل ہے، اس کیس میں انہیں سزا بھی سنائی جا چکی ہے جبکہ سائفر کیس میں بھی ملک سے غداری جیسا حساس مقدمہ زیرِ سماعت ہے۔
ملک نوراعوان نے مزید لکھا ہے کہ اس کے علاوہ عمران خان کے خلاف غیر قانونی نکاح کا کیس بھی اختتامی مراحل میں ہے، پاکستان میں 9 مئی کو حساس فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث ہونے کا کیس بھی عمران خان کے خلاف زیرِ سماعت ہے، لہٰذا ایسے شخص کو اتنی معتبر یونیورسٹی میں بطور چانسلر کے انتخابات میں نامزد کرنا بھی ادارے کے وقار کے خلاف ہے۔
خط میں انہوں نے مزید کہا ہے کہ یہی وجہ ہے کہ وہ اس خط کے ذریعے یونیورسٹی کے اس فیصلے پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرا رہے ہیں، امید ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ اپنے فیصلے پر نظرِ ثانی کر کے عمران خان کو چانسلر کے الیکشن کے لیے نااہل قرار دے گی۔
پسِ منظر
واضح رہے کہ اڈیالہ جیل میں قید عمران خان نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کا انتخاب لڑنے کیلئے درخواست جمع کروا دی ہے۔
رہنما پی ٹی آئی زلفی بخاری نے رواں ماہ 'ایکس' پر ایک پوسٹ میں اس پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ عمران خان کی ہدایت پر آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے انتخاب 2024 کے لیے اُن کی درخواست جمع کرادی ہے۔
زلفی بخاری کا مزید کہنا تھا کہ اِس تاریخی مہم کے لیے ہمیں آپ سب کا تعاون درکار ہوگا۔
قبل ازیں رواں برس جولائی میں برطانوی خبر رساں ادارے ‘ٹیلی گراف’ نے ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ عمران خان 10 سال قید کی سزا کے باوجود آکسفورڈ یونیورسٹی کے آن لائن انتخابات میں حصہ لیں گے۔
ایسا پہلی مرتبہ ہورہا ہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے لیے الیکشن روایتی طریقہ کار کے بجائے آن لائن ہوں گے۔
ٹیلی گراف کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کی نشست ہانگ کانگ کے سابق گورنر اور 21 سال تک چانسلر کے عہدے پر فائز رہنے والے 80 سالہ لارڈ کرس پیٹن کے استعفے کے بعد خالی ہوئی ہے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کے فارغ التحصیل افراد کو یہ الیکشن لڑنے کا موقع ملے گا، عام طور پر سیاست دانوں کو ہی چانسلر شپ کی نشت دی جاتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق چانسلر کی نشت کے لیے سابق برطانوی وزرائے اعظم ٹونی بلیئر اور بورس جانسن بھی امیدواروں میں شامل ہیں۔