چانسلرشپ کیلئے بیٹے کی پوسٹ پر عمران خان نے کیا کہا؟
عمران خان کو بیٹوں سے بات کرنے کی اجازت نہیں ہے، علیمہ خان
سابق وزیراعظم و بانی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے بیٹے قاسم خان کی جانب سے اپنے والد کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلرشپ کیلئے نامزدگی کی حمایت پر عمران خان کا ردعمل سامنے آگیا۔
اڈیالہ جیل میں قید عمران خان کے بیٹے قاسم خان کی ایک انسٹاگرام اسٹوری 2 روز قبل سامنے آئی تھی جس میں انہوں نے اپنے والد کی چانسلرشپ کے انتخاب کیلئے نامزدگی کی پُرزور حمایت کی تھی۔
قاسم خان نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں 'ابا فار چانسلر' کا نعرہ درج کرتے ہوئے اپیل کی تھی کہ 'اسے حقیقت بنائیں'۔
انہوں نے اپنی اسٹوری میں برطانوی نیوز میگزین 'دا ویک' کی خبر کا لنک بھی شیئر کیا جس میں آکسفرڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے انتخاب میں عمران خان کی نامزدگی سے متعلق تفصیلات درج ہیں۔
دریں اثنا عمران خان کی بہن علیمہ خان کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں انہوں نے قاسم خان کی پوسٹ پر عمران خان کے ردعمل سے متعلق بتایا۔
علیمہ خان نے کہا کہ 'کل عمران خان کے بیٹے نے اپنے ابا کی چانسلرشپ کیلئے ٹوئٹ کیا تو یہ بات ہم نے عمران خان کو بتائی تو وہ ہنس پڑے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'عمران خان یہ بات سُن کر خوش ہوئےکیونکہ انہیں بیٹوں سے بات کرنے کی اجازت نہیں ہے اس لیے اتنی بات جان کر ہی وہ خوش ہوگئے تھے'۔
واضح رہے کہ چانسلرکے عہدے کے لیے آکسفورڈ یونیورسٹی امیدواروں کا اعلان اکتوبر میں کرےگی۔
چانسلر کے عہدے کے لیے انتخابات 28 اکتوبر کو ہوں گے، انتخابات میں ڈھائی لاکھ سابق طلبہ اور سابق عملہ آن لائن ووٹ ڈالیں گے، نئے چانسلر کی مدتِ ملازمت 10 سال ہوگی۔
عمران خان کی نامزدگی
واضح رہے کہ اڈیالہ جیل میں قید عمران خان نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کا انتخاب لڑنے کیلئے درخواست جمع کروا دی ہے۔
رہنما پی ٹی آئی زلفی بخاری نے رواں ماہ 'ایکس' پر ایک پوسٹ میں اس پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ عمران خان کی ہدایت پر آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے انتخاب 2024 کے لیے اُن کی درخواست جمع کرادی ہے۔
زلفی بخاری کا مزید کہنا تھا کہ اِس تاریخی مہم کے لیے ہمیں آپ سب کا تعاون درکار ہوگا۔
قبل ازیں رواں برس جولائی میں برطانوی خبر رساں ادارے ‘ٹیلی گراف’ نے ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ عمران خان 10 سال قید کی سزا کے باوجود آکسفورڈ یونیورسٹی کے آن لائن انتخابات میں حصہ لیں گے۔
ایسا پہلی مرتبہ ہورہا ہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے لیے الیکشن روایتی طریقہ کار کے بجائے آن لائن ہوں گے۔
ٹیلی گراف کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کی نشست ہانگ کانگ کے سابق گورنر اور 21 سال تک چانسلر کے عہدے پر فائز رہنے والے 80 سالہ لارڈ کرس پیٹن کے استعفے کے بعد خالی ہوئی ہے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کے فارغ التحصیل افراد کو یہ الیکشن لڑنے کا موقع ملے گا، عام طور پر سیاست دانوں کو ہی چانسلر شپ کی نشت دی جاتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق چانسلر کی نشت کے لیے سابق برطانوی وزرائے اعظم ٹونی بلیئر اور بورس جانسن بھی امیدواروں میں شامل ہیں۔