عالمی منظر

قائد اعظم کی برسی کے موقع پر ڈھاکا میں تقریب کا اہتمام

معزز شخصیات نے قائد اعظم محمد علی جناح کو خراج عقیدت پیش کیا۔

Web Desk

قائد اعظم کی برسی کے موقع پر ڈھاکا میں تقریب کا اہتمام

معزز شخصیات نے قائد اعظم محمد علی جناح کو خراج عقیدت پیش کیا۔

تقریب کا اہتمام ڈھاکا پریس کلب میں کیا گیا۔
تقریب کا اہتمام ڈھاکا پریس کلب میں کیا گیا۔

بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں طویل عرصے کے بعد رواں برس 11 ستمبر کو بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی برسی منائی گئی۔

 اس موقع پر ڈھاکہ پریس کلب میں اردو نغمے بھی گائے گئے، اردو شاعری کے علاوہ قائد اعظم کی شخصیت پر آرٹیکل بھی لکھے گئے۔

 ڈھاکہ پریس کلب میں قائد اعظم کی 76ویں برسی کے موقع پر ایک سیمینار منعقد کیا گیا، اس سیمینار کی مناسبت سے بنگلہ دیش مسلم لیگ کے جنرل سیکریٹری نے قائد اعظم کی حیات پر لکھی گئی کتاب کی رونمائی کی۔

بنگلہ دیشی اخبارات کے مطابق یہ بہت عرصے بعد پہلا موقع تھا کہ قائد اعظم کی برسی ڈھاکہ پریس کلب میں منانے کا اہتمام کیا گیا اور انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا۔

 یہ بڑی تبدیلی اور پیش رفت حسینہ واجد کی مسلسل پندرہ سال رہنے والی حکومت کے خاتمے کے بعد دیکھنے میں آئی ہے۔

 سیمینار میں بنگلہ دیش کے صحافی حضرات، وکلاء اور سول سوسائٹی کی معزز شخصیات نے قائد اعظم محمد علی جناح کو خراج عقیدت پیش کیا۔

انہوں نے اظہار خیال کیا کہ ہمارے اول معمار اور محسن قائد اعظم ہیں جن کی بدولت آج بنگلہ دیش بھی قائم ہے ورنہ ہم بھی مقبوضہ کشمیر کی طرح بھارت کے زیر تسلط ہوتے ، قائد اعظم کی دور اندیشی نے برصغیر کے مسلمانوں کو ایک آزاد خود مختار ملک عطا کیا۔

خیال رہے کہ حسینہ واجد کی حکومت کا خاتمہ بنگلہ دیش پر بھارتی غلبے کے خاتمے کا بھی باعث بن گیا ہے اور بنگلہ دیشی عوام خصوصاً نئی نسل کی جانب سے پاکستان کے بارے میں انتہائی مثبت جذبات سامنے آرہے ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایک مقرر نےکہا کہ 'بنگلہ دیش کو پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات کی کوشش جاری رکھنی چاہیے، اگر قائد اعظم نہ ہوتے تو پاکستان کا وجود ہوتا نہ بنگلہ دیش کا وجود ہوتا، قائد اعظم بابائے قوم ہیں مگر ہم نے اس بات کو تسلیم نہیں کیا۔'

 انہوں نے مزید کہا 'ہمیں اپنی اخوت کو قائم رکھنا چاہیے، امید ہے آئندہ بھی قائد اعظم کی برسی کے ساتھ ساتھ سالگرہ بھی منائی جایا کرے گی۔'

بنگلہ دیشی اخبار کے مطابق اس تقریب میں پاکستان کے ہائی کمشنر کو بھی دعوت دی گئی تھی، تاہم وہ کسی وجہ سے نہ آ سکے اور انہوں نے اپنے نائب کو بھیجا۔

 اس موقع پر بنگلہ دیش میں زیر تعلیم دو پاکستانی طلبہ نے بطور خاص اس تقریب میں شرکت کی اور اپنے ملک سے محبت کے اظہار کے لیے ملی نغمے گنگنائے ۔

تازہ ترین