ٹرمپ اور کملا ہیرس میں سے 'چھوٹی اور بڑی برائی' کون؟
فیصلہ امریکی عوام کو خود کرنا ہوگا، پوپ فرانسس
رومن کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے امریکی صدارتی انتخاب کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کو چھوٹی اور بڑی برائی قرار دے دیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق رومن کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے ایک بیان میں کہا کہ امریکی ووٹرز صدارتی انتخاب میں 2 برائیوں میں سے چھوٹی برائی کا انتخاب کریں۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدارتی انتخاب میں ووٹرز کو اپنے ضمیر کے مطابق فیصلہ کرنا ہوگا۔
پوپ فرانسس کا مزید کہنا تھا کہ میں نہیں جانتا کہ ان دونوں (ڈونلڈ ٹرمپ اورکملا ہیرس) میں سے کون چھوٹی برائی ہے، یہ فیصلہ امریکی عوام کو خود کرنا ہوگا۔
انہوں نے نام لیے بغیر نشاندہی کی کہ ان میں سے ایک (ڈونلڈ ٹرمپ) کی پنا گزینوں کے خلاف پالیسیاں اور دوسرے (کملا ہیرس) کی 'ابارشن لا' کی حمایت، یہ دونوں انسانی زندگی کے خلاف ہیں۔
تاہم پوپ فرانسس نے امریکی عوام کے ووٹ دینے کی حوصلہ افزائی کی، انہوں نے کہا کہ 'ووٹ نہ دینا ایک ناپسندیدہ عمل ہے، یہ اچھی بات نہیں ہے، آپ کو ووٹ ضرور دینا چاہیے'۔
واضح رہے کہ پوپ فرانسس ماضی میں بھی سیاسی معاملات اور عالمی منظرنامے پر اظہار خیال کرتے رہے ہیں۔
وہ اسقاط حمل (ابارشن) اور اسکے حامیوں کے خلاف اکثر بیانات دیتے رہے ہیں، جوکہ کیتھولک تعلیمات کے مطابق سختی سے ممنوع ہے۔
ٹرمپ نے بارہا اپنا یہ وعدہ دہرایا ہے کہ وہ غیر قانونی امیگریشن کے خلاف کریک ڈاؤن کریں گے، اپنے تازہ بیان میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر وہ دوبارہ صدر منتخب ہوئے تو لاکھوں تارکین وطن کو ملک بدر کر دیں گے۔
یاد رہے کہ پیو ریسرچ کے مطابق امریکی رومن کیتھولک مسیحیوں کی 2020 کے صدارتی انتخاب میں بھی رائے منقسم رہی تھی۔
2020 کے صدارتی انتخابات میں 50 فیصد کیتھولک مسیحیوں نے جوبائیڈن جبکہ 49 فیصد نے ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کی تھی۔