کھیل

ارشد ندیم نے سیاست میں آنے کے سوال پر کیا جواب دیا؟

اجازت ملی تو بھارت جاؤں گا، گولڈ میڈلسٹ

Web Desk

ارشد ندیم نے سیاست میں آنے کے سوال پر کیا جواب دیا؟

اجازت ملی تو بھارت جاؤں گا، گولڈ میڈلسٹ

(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)
(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)

پیرس اولمپکس میں ریکارڈ ساز پرفارمنس دے کر پاکستان کیلئےگولڈ میڈل حاصل کرنے والے ارشد ندیم نے واضح کیا ہے کہ مستقبل میں ان کی پوری توجہ جیولین پر مرکوز ہوگی، ان کا سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران ارشد ندیم سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ مستقبل میں پاکستان کی سیاست میں حصہ لینا چاہیں گے؟

جواب میں ارشد ندیم نے کہا کہ میری سیاست اور فرض صرف جیولین ہے، مجھے یہی کام آتا ہے، جن کا کام سیاست ہے وہ سیاست کریں۔

'پیرس اولمپکس کے بعد فٹنس مسائل تھے'

ارشد ندیم نے کہا کہ پیرس اولمپکس کے بعد فٹنس مسائل تھے، اس لیے کچھ آرام چاہیے تھا، آرام کے بعد اب آئندہ ماہ ٹریننگ شروع کروں گا، امید ہے کہ اس بار مجھے ٹریننگ سینٹر میں عالمی معیار کی سہولیات ملیں گیں۔

انہوں نے کہا کہ کھیلوں کے فروغ کے لیے ہونے والے مقابلوں میں شرکت میرے لیے باعث فخر ہے، اگر حکومت اور فیڈریشن کی جانب سے اجازت ملی تو بھارت میں ہونے والی ساؤتھ ایشیا چیمپیئن میں بطور مہمان شریک ہوں گا۔

'اپنا ہی ورلڈ ریکارڈ توڑنا ہے'

ارشد ندیم نے کہا کہ جیولین کے ہرعالمی مقابلے میں حصہ لوں گا، جاپان میں ہونے والی 2025 ورلڈ اتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں شرکت کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ میری نظر اپنا ہی ورلڈ ریکارڈ توڑنے پر ہے، لاس اینجلس اولمپکس 2028 میں ابھی وقت ہے لیکن اس کے لیے بھی ابھی سے تیاری کروں گا۔

ارشد ندیم کا کہنا تھا کہ کھیل کے میدان میں پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے، ہر شہر میں کھیلوں کی سہولیات سے نوجوان میری طرح ملک کا نام روشن کرسکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ میں نے اپنے آبائی گاؤں میں اسٹیڈیم کے لیے وزیراعلی پنجاب سے درخواست کی تھی جو انہوں نے منظور کی ہے۔

'مقابلہ اب اپنے آپ سے ہوگا'

ارشد ندیم نے مزید کہا کہ عالمی مقابلوں میں اپنے اعزاز کا دفاع کرنا چیلینج ہوگا، محنت سے نہ صرف یہ اعزاز برقرار رکھوں گا بلکہ اب کوشش ہوگی کہ اپنا ہی ریکارڈ توڑ سکوں۔

انہوں نے کہا کہ اب میرا مقابلہ کسی اور کے ساتھ نہیں بلکہ اپنے آپ سے ہوگا، جتنی عزت اور شہرت پاکستان سے مجھے ملی ہے، کوشش ہوگی کہ قوم کو کبھی مایوس نہ کروں، ہم وطنوں کی عزت اور محبت کا ہمیشہ پاس رکھوں گا۔

ارشد ندیم نے مزید کہا کہ محنت کا صلہ ضرور ملتا ہے، جو بھی انعامات ملے یا عزت ملی، اس سے محنت میں کمی نہیں بلکہ اضافہ ہوگا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 8 اگست کو پیرس اولمپکس میں جیولین تھرو کے مقابلے میں ارشد ندیم نے بھارت کے نیرج چوپڑہ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 92.97 میٹر کی تھرو کی اور پاکستان کو 40 سال بعد پہلا گولڈ میڈل جتوایا تھا۔

یہ اولمپک کی سب سے بہترین جبکہ دنیا میں اب تک پھینکی جانے والی چھٹی سب سے طویل جیولن تھرو تھی۔

تازہ ترین