ٹیکنالوجی

اسمارٹ واچ سے کرایہ وصول کرنے والا انوکھا رکشا ڈرائیور

ادائیگی کیلئے اسمارٹ واچ پر ایک QR کوڈ نظر آتا ہے

Web Desk

اسمارٹ واچ سے کرایہ وصول کرنے والا انوکھا رکشا ڈرائیور

ادائیگی کیلئے اسمارٹ واچ پر ایک QR کوڈ نظر آتا ہے

(فوٹو: سوشل میڈیا)
(فوٹو: سوشل میڈیا)

بھارت میں یہ بات مشہور ہے کہ جب بھی کوئی نئی ٹیکنالوجی آتی ہے تو اس جدت کو قبول کرنے میں بنگلورو کے لوگ پیش پیش ہوتے ہیں۔

اسی لیے بنگلورو کو بھارت میں آئی ٹی ہب سمجھا جاتا ہے جسے بھارت کی 'سیلیکون ویلی' بھی کہا جاتا ہے۔

سوشل میڈیا پر ان دنوں بنگلورو کے ایک آٹو رکشہ ڈرائیور کی دھوم ہے جو سواری سے کرایہ اپنی اسمارٹ واچ کے ذریعے وصول کرتا ہے۔

یہ آٹو رکشہ ڈرائیور سواریوں سے کرایہ لینے کے لیے اپنی اسمارٹ واچ آگے کردیتا ہے جس پر ادائیگی کیلئے ایک QR کوڈ نظر آتا ہے۔

بھارتی میڈیا مطابق حالیہ کچھ عرصے سے ملک میں دیہاڑی دار طبقے کی جانب سے 'ڈیجیٹل ادائیگیوں' کا رجحان چل پڑا ہے۔

تاہم ایسا پہلی بار دیکھا گیا ہے کہ کوئی رکشا ڈرائیور کرایہ وصول کرنے کے لیے اپنی اسمارٹ واچ کا استعمال کررہا ہے۔

سوشل میڈیا پر اس رکشا ڈرائیور کے حوالے سے پوسٹ وائرل ہوئی تو انٹرنیٹ صارفین نے اسے خوب سراہا اور سب نے اپنے اپنے مشورے بھی دیے۔

ایک صارف نے لکھا کہ 'یہ اچھا ہے، لیکن بہتر ہوتا کہ یہ رکشا ڈرائیور سیٹ کے پیچھے ہی کیو آر کوڈ چسپاں کردیتا'۔

تاہم اس آئیڈیا کو دیگر انٹرنیٹ صارفین نے فوراً مسترد کردیا جن کے بقول کیو آر کوڈ سیٹ کے پیچھے چسپاں کرنے سے لوگ اس کا غلط فائدہ بھی اٹھا سکتے ہیں۔

ایک صارف نے لکھا کہ 'نہیں، میرے خیال میں اسمارٹ واچ پر کیو آر کوڈ دکھانے کی اصل وجہ کچھ اور ہے، بعض مسافر آٹو رکشا ڈرائیور کے کیو آر کوڈ پر اپنا کیو آر کوڈ چسپاں کرسکتے ہیں اور ڈرائیور کو اِس گڑبڑ کا بہت بعد میں پتا چلے گا جب بہت ساری ادائیگیاں کہیں اور منتقل ہوچکی ہوں گی، اس مسئلے سے بچنے کے لیے ہی اس نے ایسا کیا ہوگا'۔

تازہ ترین