انفوٹینمنٹ

مصطفی اور شرجینا ملینیئلز اور جنریشن زی کے لیے مثال

کم پیسوں میں بھی خوشحال زندگی گزاری جاسکتی ہے

ایمن ملک

مصطفی اور شرجینا ملینیئلز اور جنریشن زی کے لیے مثال

کم پیسوں میں بھی خوشحال زندگی گزاری جاسکتی ہے

کم پیسوں میں بھی خوشحال زندگی گزاری جاسکتی ہے
کم پیسوں میں بھی خوشحال زندگی گزاری جاسکتی ہے

ڈراما سیریل ’کبھی میں کبھی تم’ جہاں محبت کی نئی مثال قائم کر رہا ہے وہیں اس ڈرامے کی مرکزی جوڑی مصطفیٰ اور شرجینا نے یہ بات واضح کردی کہ خوشیوں کا تعلق پیسوں سے نہیں بلکہ محبت، عزت اور سکون سے ہوتا ہے۔

ہانیہ عامر عرف شرجینا جو شادی سے قبل اپنے والدین کے گھر میں عیش و عشرت سے بھرپور زندگی گزارنے کی عادی ہوتی ہے وہ اب سمجھداری کا مظاہرہ کرتے ہر لڑکے کی آئیڈیل بنی نظر آرہی ہے جو مصطفیٰ کیساتھ دو وقت کی روٹی میں بھی سکون اور محبت تلاش کر رہی ہے۔

مصطفیٰ کا مشکل وقت اور شرجینا کی محبت کا آغاز:

چوری کا الزام لگنے کے بعد مصطفیٰ اپنی بیوی کو لے کے گھر سے نکل جاتا ہے اور ایک چھوٹے سے فلیٹ میں بنا کسی سامان کے زندگی گزارنے پر مجبور ہوتا ہے۔اس دوران انہوں نے اپنی اپنی آمدنی سے ضرورت کی اشیا خریدیں اور اپنے بجٹ میں رہتے ہوئے خوشی خوشی گزارا کر تے اور ایک دوسری کی ہمت بندھاتے نظر آرہے ہیں۔

اس مشکل گھڑی میں ان دونوں کے درمیان عقیدت، محبت اور عزت  جیسے احساس بھی پروان چڑھتے نظر آرہے ہیں جنہوں نے ہر دیکھنے والوں کو اپنے سحر میں مبتلا کردیا۔

مصطفیٰ اور شرجینا نے ناظرین کو اہم سبق سکھا دیا:

کبھی میں کبھی تم میں مصطفیٰ جہاں غیر ذمہ دار اور لاابالی سا لڑکا تھا وہی اب شادی کے بعد ایک ذمہ دار اور محبت کرنے والا شوہر ثابت ہوا۔ جس نے مشکل پڑتے ہی خود کو اس انداز سے بدلا کہ لوگوں کو اپنا گرویدہ بنالیا۔

اس کہانی میں مصطفیٰ اور شرجینا نے پروان چڑھتی محبت دکھانے کے ساتھ نوجوان جوڑوں کو  کم بجٹ میں خوشحال زندگی گزارنے کے طریقے بھی سکھادیے۔

جسکے سبب  ان کی کہانی ان تمام اب ملینیئلز اور جنریشن زی کے لیے مثال بن گئی ہے جو محدود وسائل میں خوشگوار زندگی گزارنا چاہتے ہیں۔

مصطفیٰ اور شرجینا نے یہ ثابت کیا کہ اگر دونوں پارٹنرز ایک دوسرے کی ضروریات اور خواہشات کا خیال رکھیں اور فضول خرچی سے بچیں تو ایک محدود بجٹ میں بھی خوشحال زندگی گزارنا ممکن ہوسکتاہے۔

ان دونوں نے یہ بھی ثابت کیا کہ کم وسائل میں بھی، اگر محبت، تعاون اور سمجھداری ہو، تو مالی مسائل کو دلچسپ اور رومانوی طریقے سے حل کیا جا سکتا ہے اور ان کی زندگی کی کہانی اس بات کی بہترین مثال ہے کہ بجٹ کو سمجھداری سے استعمال کرکے بھی محبت بھرے لمحات گزارے جا سکتے ہیں۔

خوشحال زندگی گزارنے کی ٹپس:

تو آئیے خوشحال زندگی گزارنے کی ان وجوہات کو جانتے ہیں جو مصطفیٰ اور شرجینا نے انتہائی خوبصورت طریقے سے دنیا کو سکھادیے:

پیسے بچانے کا ہنر:

ڈراما کبھی میں کبھی تم کی 22 ویں قسط میں مصطفیٰ اور شرجینا کو کم پیسوں میں بہترین خریداری کرتے دکھایا گیا۔

جب اس جوڑے کو رہنے کیلئے کرائے کے  گھر کی ضرورت تھی تو انہوں نے محض 20 ہزار روپے میں بغیر ایڈوانس کے ایک اپارٹمنٹ کرائے پر حاصل کیا اور ماہانہ سودا سلف 2 ہزار روپے سے بھی کم میں خرید لیا۔

یہاں تک کہ گھریلو اشیا مقامی بازار سے خریدنا یہ ثابت کرگیا کہ ضرورت کی چیزیں مقامی بازاروں سے  بھی خریدی جاسکتی ہیں جس سے پیسوں کی بچت ممکن ہوتی ہے اوربارگیننگ میں مزہ آتا ہے۔

خود کام کرنا:

علاوہ ازیں جب گھر کی ٹوٹی پھوٹی چیزوں کی مرمت کرنے کیلئے باہر سے پلمبر اور الیکٹریشن بلائے جاتے اور انہیں ایک کثیر رقم ادا کی جاتی ہے اس کے برعکس مصطفیٰ  یہاں بھی کفایت شعاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے خود نل کی مرمت کرتا ہے اور بجلی کے سوئچ ٹھیک کرتا ہے تاکہ پیسوں کی بچت کی جاسکے۔

گھریلو کاموں میں ہاتھ بٹانا:

علاوہ ازیں اس کہانی میں یہ بھی دکھایا گیا کہ کس طرح مصطفیٰ اور شرجینا اپنے نئے گھر کی صفائی خود کرتے ہیں اور  اس لمحے کو ایک مزے دار سرگرمی میں بدل دیتے ہیں۔ 

چاہے وہ مٹی جھاڑ رہے ہوں یا چوہوں کو بھگا رہے ہوں، وہ ان کاموں کو خوش اسلوبی سے کرتے نظر آتے ہیں۔

بجٹ میں رہ کر بیٹ بھرنا:

جب بات آتی ہے بھوک کی تو کوئی بھی شخص اپنے من پسند کھانوں میں کوئی سمجھوتا نہیں کرتا۔

لیکن مصطفیٰ اور شرجینا نے اپنے تمام تر خواہشات کا گلا گھونٹ کر  اپنے کھانے کی عادات کو بھی  اپنے بجٹ کے مطابق ڈھال لیا ہےاور وہ صرف غذائیت بخش کھانے پر فوکس کرتے نظر آئے جیسے رات کے کھانے میں بریانی اور ناشتے میں انڈا پراٹھا۔ 

یہاں تک کی کھانا بنانے کیلئے شرجینا کا سستا ٹوٹا چاول خریدنے کا انتخاب کفایت شعاری کی ایک اور مثال قائم کردیا۔

موجودہ وسائل سے کام چلانا:

شرجینا جو کہ ایک عالیشان گھرانے سے آئی تھی وہ اب بنا کسی بستر کے  فرش پر اپنا دوپٹہ بچھا کر  سو کر بھی خوش دکھائی دی جبکہ بیگ کو تکیے کے طور پر استعمال کیا۔

اس سین میں شرجینا اور مصطفیٰ  نے یہ بات ثابت کردی کہ حالات میں خود کو کیسے بدلا جاتا ہے اور موجودہ وسائل سے کیسے کام چلایا جاتا ہے۔

علاوہ ازیں فرحت اشتیاق کے قلم سے لکھی گئی اس کہانی کی مرکزی جوڑی نے  اپنے ہر دیکھنے والوں کو یہ بھی درس دیا کہ محبت اور تخلیقی صلاحیتوں کے ساتھ آپ مالی چیلنجوں پر قابو پا سکتے ہیں۔

تازہ ترین