'کبھی میں کبھی تم' کے دل جیتنے والے 5 کیوٹ مومنٹس
ٹی آر پی چارٹس میں خاص مقام بنانے والے پاکستانی ڈرامے 'کبھی میں کبھی تم' کو جادوئی ڈراما کہنا غلط نہیں ہوگا جس نے دنیا بھر میں اردو زبان سمجھنے والے افراد کو خود سے جوڑ لیا ہے۔
مڈل کلاس فیملی اور اس میں بیٹوں کی شادی کے بعد پیش آنے والے مختلف معاملات کے گرد گھومتی کہانی پیش کرتا ڈراما 'کبھی میں کبھی تم' بے انتہا شوق سے دیکھا جارہا ہے۔
’کبھی میں کبھی تم‘ میں فہد مصطفیٰ کا کردار 'مصطفی' نوجوان لڑکیوں اور خواتین کے دل میں جگہ بناتا نظر آیا جو کام چور ہے اور ہانیہ عامر کے کردار 'شرجینا' سے شادی کے وقت اس کی کوئی نوکری بھی نہیں تھی لیکن وہ اہلیہ کی چھوٹی چھوٹی باتوں کا خیال رکھنے لگا اور جب مصطفیٰ نے شرجینا کے حق میں آواز اٹھائی تو تمام لڑکیاں مصطفیٰ پر واری صدقے ہونے لگیں۔
ڈرامے کی کہانی فرحت اشتیاق نے لکھی ہے جبکہ اس ڈرامے کو پروڈیوس کرنے والے کوئی اور نہیں بلکہ خود فہد مصطفیٰ ہی ہیں۔
'کبھی میں کبھی تم' ایک ایسا ڈراما ثابت ہوا ہے جس نے پاکستان اور بھارت دونوں کی عوام کو ایک ہی صفحے پر لاکھڑا کیا ہے اور دونوں ممالک میں ناظرین مصطفیٰ اور شرجینا کو کامیاب ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں۔
ڈرامے کی کہانی اتار چڑھاؤ سے بھرپور ہے جس کی ہر ایک قسط کچھ دیر ہنساتی ہے تو کچھ دیر بعد ایسے سین دیکھنے کو ملتے ہیں کہ ناظرین جذباتی ہوجاتے ہیں۔
جہاں ڈرامے میں متعدد ایسے سین آئے کہ غصے کے عالم میں ناظرین کا دل چاہا کے اسکرینز توڑ دیں تو متعدد ایسے مومنٹس بھی دیکھنے کو ملے جو محبت کی اعلیٰ مثال قائم کرتے دکھے اور ناظرین کی زبان سے بے ساختہ 'واری صدقے' اور 'کیوٹ' جیسے الفاظ نکل پڑے۔
یوں تو ڈراما ایسے لاتعداد رومانوی و کیوٹ سینز خود میں سموئے بیٹھا ہے جو ناظرین کے دلوں کے قریب ہیں اور ان ہی میں سے 5 سینز کا ذکر یہاں کیا جارہا ہے۔
1۔ مجھ سے شادی کروگے مصطفیٰ؟
ڈرامے کی قسط نمبر 3 کے آخر میں دکھایا گیا سین کہانی کو ایک ایسا موڑ دے گیا جو شرجینا اور مصطفیٰ کی شادی کی وجہ بنا اور یہ وہ سب سے پہلا مومنٹ ہے جو ناظرین کو خود سے جوڑنے کی اہم وجہ بھی بنا اور ناظرین کے دلوں میں ہمیشہ کیلئے بغیر کرائے کے رہائش حاصل کرچکا ہے۔
اس سین میں افتخار صاحب، بیٹے مصطفیٰ اور اہلیہ شگفتہ کو لے کر شرجینا کے گھر پہنچتے ہیں تاکہ وہ اپنے بڑے بیٹے عدیل کی جانب سے شادی ٹوڑنے کی معافی مانگ سکیں لیکن شرجینا جو اس ڈر میں مبتلا تھی کہ اس کی وجہ سے اس کی چھوٹی بہن کی شادی بھی خطرے میں نہ پڑ جائے مصطفیٰ کو دیکھ کر اس سے شادی کا مطالبہ کردیتی ہے۔
شرجینا کو یاد آتا ہے کہ ایک دن قبل مصطفیٰ نے اس سے کہا تھا کہ 'وہ اس کا دوست ہے اگر کبھی بھی ضرورت پڑے تو اس کے ضرور کام آئے گا' اور یہی سوچ کر وہ مصطفیٰ کے پاس جاتی ہے اور کہتی ہے کہ 'مجھ سے شادی کرو گے مصطفی؟' مصطفی حیران ہوکر کہتا ہے 'کیا؟' جس پر شرجینا کہتی ہے 'کل بڑے دعوے کر رہے تھے ناں کہ تم میرے دوست ہو مجھے کبھی بھی ضرورت پڑی تو مدد کرو گے اب اس کا ثبوت دو' ، لیکن مصطفیٰ کو پھر بھی اپنے کانوں پر یقین نہیں آرہا ہوتا۔
شرجینا کے بھروسے کو نہ توڑتے ہوئے مصطفیٰ گھر میں جا کر سب کے سامنے شرجینا کا ہاتھ مانگ لیتا ہے جس کے بعد دونوں کی شادی اسی تاریخ کو ہوتی ہے جس دن شرجینا کی شادی عدیل سے ہونی تھی۔
2۔ شرٹ کے بٹن بند کرلو پلیز:
'کبھی میں کبھی تم' کی قسط نمبر 5 میں جہاں مجبوری میں کی گئی شادی کو گھر والوں کیلئے نبھانے کا وقت آتا ہے تو اس جوڑی کے درمیان پہلی مرتبہ میاں بیوی جیسی انڈراسٹینڈنگ دکھائی دی اور ناظرین یہ سین دیکھ کر بے انتہا خوش ہوئے۔
شادی کے اگلے روز شرجینا کو صبح ناشتے کے بعد اسکے گھر والے لے جاتے ہیں اور رات میں مصطفیٰ کو دعوت پر بُلایا جاتا ہے تاہم شرجینا مصطفیٰ کو کال کر کے درخواست کرتی ہے کہ پلیز گھر آجاؤ، بائیک پر نہیں کار میں آنا مجھے لینے، اسکی دوسری بہن اور بہنوئی بھی آئے ہوئے ہیں اور مصطفیٰ کچھ دیر اکتانے کا اظہار کرنے کے بعد آنے کو مان جاتا ہے۔
مصطفیٰ جیسے ہی گھر کے دروازے سے قدم اند رکھتا ہے شرجینا اس کا شکریہ ادا کرتی ہے لیکن پھر اسے روک کر ہچکچاتے ہوئے کہتی ہے کہ 'یہ شرٹ کے بٹن پلیز بند کرلو' مصطفیٰ چونک کر کہتا ہے 'کیا؟' جس پر شرجینا کہتی ہے 'پلیز گھر والے ہیں سارے اچھا نہیں لگتا' اور یہ سن کر مصطفیٰ بٹن لگا لیتا ہے۔
لیکن بات یہاں ختم نہیں ہوتی اور شرجینا اسکا راستہ پھر روکتے ہوئے کہتی ہے کہ 'یہ شرٹ بھی پلیز ٹک اِن کرلو، پلیز کرلو'، جس پر مصطفیٰ اسے گھورتا ہے لیکن مرتا کیا نہ کرتا بات مان کر شرٹ ٹک اِن کرلیتا ہے۔
3۔ہنستی رہا کرو، اچھی لگتی ہو ہنستے ہوئے:
مختلف مراحل سے گزر کر شرجینا اور مصطفیٰ کا تعلق دوستانہ ہوتا چلا گیا اور دونوں ایک دوسرے کی باتیں سمجھنے کی کوشش کرنے لگے اور قسط نمبر 8 میں شرجینا سے سسر کی کار پر ڈینٹ لگ جاتا ہے لیکن مصطفیٰ اس کو ساس کے غصے سے بچا کر الزام خود پر لے لیتا ہے اور پھر دونوں باہر چائے پکوڑے کھانے جاتے ہیں اور اسکے بعد پھر مصطفیٰ شرجینا کو اپنی پسندیدہ جگہ لیکر جاتا ہے جہاں دور تک شہرِ کراچی نظر آتا ہے۔
ڈھابے سے واپس آتے ہوئے کراچی میں بادل برسنے لگتے ہیں اور بارش کو دیکھ کر مصطفیٰ اپنے مست ملنگ انداز میں نہانے لگتا ہے لیکن شرجینا ایک چھت کے نیچے سر چھپائے کھڑی ہوتی ہے جس کو مصطفیٰ ہاتھ سے پکڑ کر بارش میں لے آتا ہے اور دونوں ایک ساتھ بارش سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
مصطفیٰ اور شرجینا کا یہ پہلا خاص مومنٹ ناظرین کو بے انتہا پسند آیا اور سوشل میڈیا پر اس مخصوص ویڈیو کلپ کو 'کیوٹ کپل' کے ہیش ٹیگ کے ساتھ شیئر کیا گیا۔
بارش انجوئے کرتے ہوئے دونوں ایک جگہ بیٹھ کر باتیں کرنے لگے اور شرجینا نے بتایا کہ اسے آج اسکا بچپن یاد آگیا سالوں سے وہ بارش میں نہائی تک نہیں ہے کیونکہ وہ بور قسم کی لڑکی بن چکی ہے، بڑی بیٹی بننے اور ذمہ داریوں کی وجہ سے سنجیدہ ہوگئی ہے۔ جس پر مصطفیٰ کہتا ہے 'آج تمہیں انجوئے کرتا دیکھ کر میں نے بھی انجوئے کیا، ہنستی رہا کرو، اچھی لگتی ہو ہنستے ہوئے'۔
4۔ میں تمھاری دوست نہیں ہوں، میں تمھاری بیوی ہوں:
10ویں قسط ڈرامے کے ناظرین کو رونے پر مجبور کر گئی کہ جب تیز بارش ہوئی اور فوراً ہی بجلی چلی گئی شرجینا۔ گھر میں اکیلی تھی کیونکہ افتخار اور شگفتہ شادی کیلئے شہر سے باہر گئے ہوئے تھے اور پیچھے صرف شرجینا اور مصطفیٰ گھر میں رہ گئے تھے پر اس طوفانی بارش کے وقت مصطفیٰ اپنے پسندیدہ مشغلے میں مصروف گھر سے دور گیمنگ زون میں اپنے دوستوں کے ساتھ بیٹھا گیم کھیل رہا تھا اور تیز ہواؤں سے کھڑکھڑاتی کھڑکیاں شرجینا کو خوفزدہ کرنے لگیں۔ ڈر کے عالم میں وہ مصطفیٰ کو کال پر کال کرتی رہی لیکن مصطفی کو خبر ہی نہیں ہوئی۔
جب مصطفیٰ واپس پہنچا تو شرجینا ڈری سہمی ایک کونے میں بیٹھی ملی اور مصطفیٰ کے پوچھنے پر وہ رونے لگی اور اس سے دل کا حال بیان کردیا کہ وہ تھک گئی ہے اکیلے شادی کو چلانے کی کوشش کرتے ہوئے کیونکہ مصطفیٰ شادی نہیں نبھا رہا۔ وہ کہتی ہے کہ میں ہم دونوں کا مستقبل سوچ رہی ہوں اور یہاں تمہیں کوئی فکر نہیں ہے، نکاح نامے پر دستخط کرتے ہوئے یہی کہا تھا ناں کہ رشتہ نبھاؤ گے تو اب نبھاؤ ناں، میں تمھاری دوست نہیں ہوں، میں تمھاری بیوی ہوں'۔
شرجینا کو روتا دیکھ کر اور اسکی باتیں سن کر مصطفیٰ کی آنکھیں کھل جاتی ہیں اور اس کو احساس ہوتا ہے کہ شرجینا کی زندگی میں اب اسکو ایک شوہر، ایک محافظ کا کردار نبھانا چاہئے۔
جہاں اس سین کو دیکھ کر ناظرین رو رہے تھے وہیں مصطفیٰ کا خود نوڈلز بنا کر لانا اور شرجینا سے معافی مانگ کر آئندہ ایسی غلطی نہ ہونے کا وعدہ کرنا سب کے دل جیت گیا۔
5۔ کیا ہوا دل ٹوٹ گیا؟ کوئی نہیں ٹوٹ کے بھی میرا ہی ہے:
10ویں قسط میں ہی ایک ایسا سین آیا جب مصطفیٰ نے شرجینا کو پہلی مرتبہ اپنی ذمہ داری سمجھا۔ ساری رات نہیں سویا اور صبح اسے خود آفس لے جانے کی پیشکش کی اور پھر راستے سے ناشتہ کروانے کے بعد اسے آفس ڈراپ کیا۔
شرجینا آفس میں جانے سے قبل مصطفیٰ کا شکریہ ادا کرتی ہے جس پر مصطفیٰ کہتا ہے 'جاؤ آفس جاؤ لڑکی، اتنا اچھا موسم ہے سی ویو بھی لے جاسکتا تھا تمہیں' پر شرجینا کہتی ہے 'سنڈے کا پلان بناتے ہیں لیکن ناشتہ تم نے اچھا کروایا ہے، تھینک یو'۔
مصطفیٰ آنکھوں پر گوگلز لگائے الگ انداز میں شرجینا کو دیکھ کر کہتا ہے کہ 'بس اتنا ہی؟' شرجینا کہتی ہے 'اور کیا؟' جس پر مصطفیٰ دل پر ایک ہاتھ رکھ کر دوسرے سے اسے کاٹ دینے کا اشارہ کرتا ہے جسے دیکھ کر شرجینا پوچھتی ہے 'دل ٹوٹ گیا؟ کوئی نہیں ٹوٹ کے بھی میرا ہی ہے'۔
شرجینا کا یہ ڈائیلاگ سن کر مصطفیٰ سمیت ناظرین کے دل بھی محبت میں اترانے لگے جس کے بعد شرجینا نے فلمی انداز جاری رکھتے ہوئے کہا کہ 'تم فکر نہ کرو میں اسکا بہت خیال رکھوں گی، میں سنبھال بھی لوں گی اسکو'۔
'کبھی میں کبھی تم' میں کیوٹ مومنٹس کا سلسلہ ابھی تھما نہیں ہے بلکہ آگے کی اقساط مزید دل جیتنے والے سینز سے بھری ہوئی ہیں۔
-
وائرل اسٹوریز 32 منٹ پہلے
'بدقسمتی سے ڈاکٹر ذاکر نائیک میرا سوال سمجھ نہیں سکے'
-
انفوٹینمنٹ 1 گھنٹے پہلے
بالی وڈ میں پاکستانی فنکاروں کے ہم شکل اسٹارز
-
کھیل 2 گھنٹے پہلے
سابق بھارتی ریسلر ونیش پھوگاٹ ڈیبیو الیکشن میں کامیاب
-
ٹیکنالوجی 2 گھنٹے پہلے
کھانسنے اور چھینکنے سے بیماریوں کا پتا لگانے والا اے آئی ٹول تیار