پاکستان

کارساز حادثہ: ملزمہ نتاشا کی منشیات کیس میں بھی ضمانت منظور

ملزمہ کو اقدام قتل کیس میں پہلے ہی ضمانت دی جاچکی ہے۔

Web Desk

کارساز حادثہ: ملزمہ نتاشا کی منشیات کیس میں بھی ضمانت منظور

ملزمہ کو اقدام قتل کیس میں پہلے ہی ضمانت دی جاچکی ہے۔

ایک کیس میں ضمانت کے باوجود ملزمہ منشیات کیس کی وجہ سے جیل میں تھی۔
ایک کیس میں ضمانت کے باوجود ملزمہ منشیات کیس کی وجہ سے جیل میں تھی۔

سندھ ہائی کورٹ نے کارساز حادثہ کیس میں منشیات استعمال کرنے کے مقدمے میں ملزمہ نتاشہ کی ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

قبل ازیں کراچی میں کارساز روڈ پر ٹریفک حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے ورثا کی جانب سے معاف کرنے کا حلف نامہ جمع کروانے کے بعد عدالت نے ملزمہ کی اقدامِ قتل کے مقدمے میں 6 ستمبر کو ضمانت منظور کی تھی۔

سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس کریم خان آغا نے کیس کی سماعت کی، ملزمہ کی جانب سے فاروق ایچ نائیک ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت ملزمہ کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت کو بتایا کہ ہماری ایک فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں درخواست ضمانت منظور کی جاچکی ہے، اس کیس کی مرکزی ایف آئی آر میں فریقین کے درمیان صلح ہوگئی ہے۔

عدالت میں سرکاری وکیل نے مؤقف اپنایا کہ جب نتاشہ گاڑی چلا رہی تھی وہ اس وقت نشے کی حالت میں تھی، جس پر ملزمہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ میڈیکل رپورٹ میں بھی ابہام ہے کیونکہ خون میں میتھا فیٹا مائن موجود نہیں لیکن یورین میں موجود تھا۔

عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ یورین میں میتھا فیٹا مائن کی کتنی مقدار موجود تھی؟ جس پر سرکاری وکیل نے بتایا کہ اس کی مقدار کے حوالے سے میڈیکل رپورٹ میں ذکر نہیں کیا گیا ہے۔

سماعت کرنے والے جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس دیے کہ ’کیس کے متاثرین کی جانب سے ملزمہ کے ساتھ صلح کر لی گئی ہے اور ملزمہ، جو تین بچوں کی والدہ ہے، گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے جیل میں ہے۔‘

دوران سماعت فاروق ایچ نائیک ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ نتاشہ کا سائیکیٹرسٹ سے برسوں سے علاج بھی جاری ہے، ایسا بھی ممکن ہے کوئی ایسی دوا دی گئی ہو جس کا ذکر میڈیکل رپورٹ میں آیا ہو۔

بعد ازاں، عدالت نے ملزمہ کو ضمانت کے عوض 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

خیال رہے کہ پولیس کی جانب سے ملزمہ کے خلاف امتناع منشیات کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت نے انسداد منشیات کیس میں کارساز حادثے کی ملزمہ کی درخواست ضمانت مسترد کی تھی جسے ملزمہ کے وکیل نے سیشن عدالت میں چیلنج کیا تھا۔

 تاہم سیشن عدالت نے بھی ملزمہ کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل مجسٹریٹ کا فیصلہ برقرار رکھا تھا، بعد ازاں ملزمہ نے اس فیصلے کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔

یاد رہے کہ 20 اگست کو کارساز روڈ پر تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار باپ بیٹی جاں بحق ہو گئے تھے۔

حادثے کے بعد پولیس نے خاتون ملزمہ کو حراست میں لے لیا تھا اور بعد ازاں خاتون ملزمہ کی میڈیکل رپورٹس میں آئس نشے کی موجودگی کی تصدیق ہوئی تھی۔

مذکورہ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد یہ ایک ہائی پروفائل کیس کی صورت اختیار کر گیا تھا۔

تاہم 6 ستمبر کو حیرت انگیز طور پر اچانک حادثے میں جاں بحق ہونے والے باپ بیٹی کے لواحقین نے ملزمہ کو 'اللہ کے لیے' معاف کرنے کا اعلان کیا تھا۔

لواحقین کی جانب سے ملزمہ کی درخواست ضمانت کی سماعت میں حلف نامے بھی جمع کرائے گئے تھے جن میں ضمانت پر عدم اعتراض کا اظہار کیا گیا تھا ، چنانچہ عدالت نے ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی تھی۔

تازہ ترین