اننیا پانڈے کی ڈیپ فیک کی روک تھام کیلئے اہم تجویز
حکومت کی جانب سے قواعد و ضوابط ہی جعلی ویڈیوز کو روکنے کا واحد حل ہیں۔
بالی وڈ فلم انڈسٹری کی ابھرتی ہوئی اداکارہ اننیا پانڈے نے مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ ڈیپ فیک ویڈیو کے بڑھتے رحجان اور اسکی روک تھام کیلئے اہم تجویز پیش کردی۔
اننیا پانڈے نے سال 2019 میں سنیما گھروں کی زینت بننے والی فلم 'اسٹوڈنٹ اف دی ایئر ٹو' سے بالی وڈ کی دنیا میں قدم رکھا جس کے بعد وہ 'پتی پتنی اور وہ' ، 'خالی پیلی' ، 'لائیگر' ، 'کھو گئے ہم کہاں' اور 'ڈریم گرل 2' جیسی فلموں میں کام کرتی نظر آئیں۔
رواں سال اننیا پانڈے نے 'کال می بے' نامی ویب سیریز میں کام کیا جو انکے دیگر پراجیکٹس کے مقابلے میں کافی مشہور ہوئی اور اننیا پانڈے کو نئی پہچان دلواگئی۔جبکہ اداکارہ اہم موضوع پر بھی اپنا نقطہ نظر پیش کرکے سب کی توجہ حاصل کیے رکھتی ہیں ۔
انہوں نے حال ہی میں جعلی ویڈیوز کے بڑھتے رحجان پر تشویش کا اظہار کیا اوراس پرقابو پانے کیلئے اہم تجویز پیش کردی۔
اپنی گفتگو میں اداکارہ نے اس بات پر زور دیا کہ ہمارے چہرے اور آوازیں عوامی جگہوں پر موجود ہیں اور اس وجہ سے ان کا غلط استعمال ہو سکتا ہے۔
ان کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کے استعمال میں اضافہ ہو رہا ہے، جس کے ذریعے لوگوں کی تصویر یا آواز کو جعلی مواد بنانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
اننیا نے اس مسئلے کی سنجیدگی پر توجہ دلائی اور حکومت سے درخواست کی کہ وہ اس طرح کے خطرات سے نمٹنے کے لیے مؤثر قوانین بنائے ، کیونکہ جس طرح آج کے ترقی یافتہ دور میں جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ چلنے کی ضرورت ہے وہیں اس کے ممکنہ نقصانات سے بچنے کے لیے مناسب اقدامات کی بھی اشد ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ اننیا پانڈے جلد ایک سائبر تھرلر فلم CTRL میں نظر آئیں گی، جس کی ہدایت کاری وکرمادیتیا موٹوانے کر رہے ہیں۔ اس فلم میں مصنوعی ذہانت (AI) کی دنیا کی جھلک دکھائی گئی ہے جو 4 اکتوبر سے نیٹ فلکس پر اسٹریمنگ ہوگی۔
ڈیپ فیک کیا ہے؟
ڈیپ فیک ایک ڈیجیٹل طریقہ ہے جس کے ذریعے صارفین کسی ایک شخص کی شکل کو دوسروں کی شکل سے مؤثر طریقے سے تبدیل کر سکتے ہیں، یہ سب مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے کیا جاتا ہے۔