انڈیا

دل کا مریض MBBS فیل میڈیکل افسر کے ہاتھوں علاج کے بعد چل بسا

پولیس نے نااہل میڈیکل افسر کو گرفتار کرلیا

Web Desk

دل کا مریض MBBS فیل میڈیکل افسر کے ہاتھوں علاج کے بعد چل بسا

پولیس نے نااہل میڈیکل افسر کو گرفتار کرلیا

(فوٹو: انڈیا ٹوڈے)
(فوٹو: انڈیا ٹوڈے)

بھارتی ریاست کیرالہ میں شعبہِ طب میں مبینہ لاپرواہی کے نتیجے میں ایک شہری کی موت واقع ہونے کا کیس سامنے آیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کیرالہ کے ایک نجی ہسپتال میں دل کے مریض کا کیس ایک ایسے معالج کو سونپا گیا جس نے ابھی اپنی MBBS کی ڈگری کا دوسرا سال بھی مکمل نہیں کیا تھا، لہٰذا اس سنگین غفلت کے نتیجے میں اس مریض کی موت واقع ہوگئی۔

کیرالہ پولیس نے نجی ہسپتال میں 60 سالہ مریض، جس کی شناخت ونود کمار کے نام سے ہوئی، کی موت واقع ہونے کے بعد نااہل میڈیکل آفیسر کو گرفتار کرلیا۔

یہ واقعہ 23 ستمبر کو پیش آیا تھا، مذکورہ میڈیکل آفیسر کی شناخت ابو ابراہیم لیوک کے نام سے ہوئی ہے، جس نے اپنی طبی تعلیم ادھوری چھوڑ رکھی تھی۔

ونود کمار سینے میں شدید درد اور سانس لینے میں تکلیف میں مبتلا تھے، اُن کو فوری طور پر ہسپتال لایا گیا لیکن علاج کے کچھ ہی دیر بعد ان کی موت واقع ہوگئی۔

ان کے بیٹے ڈاکٹر اشون ونود کو یہ جان کر شدید صدمہ پہنچا کہ ان کے والد کا علاج کرنے والے میڈیکل افسر نے ابھی تک تعلیم مکمل ہی نہیں کی ہے اور سیکنڈ ایئر کا طالبعلم ہے۔

ڈاکٹر اشون ونود نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 'میں نے اپنے والد کو ٹی ایم ایچ ہسپتال انتظامیہ کی سنگین غفلت کے نتیجے میں کھو دیا ہے، 23 ستمبر کو ایک میڈیکل افسر نے مجھ سے فون پر رابطہ کیا اور مجھے بتایا کہ میرے والد کو سانس لینے میں تکلیف اور سینے میں درد کی شکایت کے ساتھ ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ لایا گیا تھا، تاہم اس کے بقول میرے والد صاحب کو بروقت ہسپتال نہیں پہنچایا گیا اور انکی موت واقع ہوگئی'۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 'میں نے اپنے والد کی آخری رسومات ادا کرنے کے بعد ہم نے معاملے کی چھان بین شروع کی، ہمیں پتا چلا کہ ابو ابراہیم لیوک نے ابھی تک اپنی ایم بی بی ایس کی ڈگری مکمل ہی نہیں کی ہے، اس نے 2011 میں کیرالہ کے ایک پرائیویٹ کالج میں داخلہ لیا تھا اور گزشتہ 12 سال میں وہ اپنے سیکنڈ ایئر کے سبجیکٹس بھی کلیئر نہیں کر سکا'۔

اشون ونود نے کہا کہ 'یہ سوچ کر مجھے بہت تکلیف ہوتی ہے کہ بطور ایک ریزیڈنٹ ڈاکٹر اپنی ذمہ داریاں پوری تندہی سے چندی گڑھ میں ادا کرتے ہوئے مجھے توقع تھی کہ کیرالہ میں اگر میرے والد یا والدہ کو کسی ہنگامی صورت حال میں ہسپتال لے جایا گیا تو وہاں کے ڈاکٹرز کم از کم ابتدائی طبی امداد ضرور فراہم کرنے کے قابل ہوں گے'۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس نے اُن کی شکایت پر ایف آئی آر درج کرکے ابو ابراہیم لیوک کو گرفتار کرلیا ہے۔

دریں اثنا متعلقہ ہسپتال نے غفلت کا اعتراف کرتے ہوئے مذکورہ ڈاکٹر کو اس کے عہدے سے ہٹا دیا۔

تازہ ترین