عالمی منظر

ایران کا اسرائیل پر حملہ، 400 بیلسٹک میزائل داغ دیے

تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس سمیت دیگر علاقوں میں سائرن بجنے لگے

Web Desk

ایران کا اسرائیل پر حملہ، 400 بیلسٹک میزائل داغ دیے

تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس سمیت دیگر علاقوں میں سائرن بجنے لگے

(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)
(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)

اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے اسرائیل پر 400 بیلسٹک میزائل فائر کردیے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران سے اسرائیل کی جانب 400 میزائل فائر کیے گئے ہیں جس کے بعد دارالحکومت تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس سمیت دیگر علاقوں میں سائرن بجنے لگے۔

بیان کے مطابق ایران نے بیلسٹک میزائل داغے ہیں، اسرائیلی فوج نے اسرائیل نے تمام شہریوں کو محفوظ مقام پر جانے کا کہہ دیا ہے، بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی میزائلوں کا ہدف اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب تھا۔

فلسطینی صحافی محمد خیری نے 'الجزیرہ' کو بتایا کہ آسمان میں درجنوں میزائل مغرب کی طرف مقبوضہ بیت المقدس اور اسرائیل کی طرف جاتے دیکھے گئے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ میزائل حملے تقریباً بلا تعطل جاری ہیں جبکہ سائرن بھی بج رہے ہیں جو اسرائیل کے کئی علاقوں میں سنے جا سکتے ہیں۔

دوسری جانب وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر جوبائیڈن کی صدارت میں اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں وائٹ ہاؤس کے مطابق ایران کے اسرائیل پر حملےکی صورت میں تیاریوں پر غور کیا گیا۔

’حسن نصراللہ، اسمعٰیل ہنیہ کا بدلہ‘

 اسرائیلی حملے کے بعد ایرانی پاسدارن انقلاب گارڈز نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل پر حملہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ کی شہادت کا بدلہ ہے۔

(اسکرین شاٹ: ایکس)
(اسکرین شاٹ: ایکس)

ایرانی پاسدارن انقلاب نے کہا کہ اسرائیل نے جوابی کارروائی کی تو دوبارہ نشانہ بنایاجائے گا۔

'اسرائیل پر حملہ کرنے کیلئے ایران تیار ہے'

قبل ازیں امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اسرائیلی حکومت اور امریکی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ ایران آئندہ چند گھنٹوں میں اسرائیل پر حملہ کرنے کے لیے تیار ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینئل ہیگارے کا کہنا تھا کہ امریکا نے ممکنہ ایرانی حملے سے متعلق اسرائیل کو آگاہ کیا ہے، اسرائیل اپنے حلیف ممالک کے ہمراہ انتہائی چوکس ہے۔

اسرائیلی حکام کا کہنا تھا کہ ایرانی حملے میں 3 اسرائیلی فضائی اڈوں اور تل ابیب کے قریب قائم انٹیلی جنس مرکز کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے، اسی لیے انٹیلی جنس مرکز کو پہلے ہی خالی کروایا جاچکا ہے۔

یاد رہے کہ لبنان میں حملے میں سربراہ حزب اللہ حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد ایران کی جانب سے سخت ردعمل کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔

رواں برس شام میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیلی حملے کے بعد اپریل میں بھی ایران نے اسرائیل پر متعدد میزائلوں سے حملہ کیا تھا۔

آج ایران کیجانب سے حملوں سے قبل امریکی حکام نے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کا اسرائیل پر ممکنہ بلیسٹک میزائل حملہ اپریل میں ہونے والے حملوں جتنا یا ان سے بڑا ہوسکتا ہے۔

واضح رہے کہ یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب گزشتہ برس 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے ردعمل میں غزہ پر اسرائیل کی بدترین بمباری کے آغاز کو ایک برس مکمل ہونے والا ہے۔ 

تازہ ترین