فلم / ٹی وی

دنیا پور کے خونی کھیل نے رونگٹے کھڑے کردیے

پہلی ہی قسط خوف پھیلا گئی

ایمن ملک

دنیا پور کے خونی کھیل نے رونگٹے کھڑے کردیے

پہلی ہی قسط خوف پھیلا گئی

پہلی ہی قسط خوف پھیلا گئی
پہلی ہی قسط خوف پھیلا گئی

پاکستانی ڈراما سیریلز اپنی منفرد کہانی اور اسٹار کاسٹ کی بدولت دنیا بھر میں مشہور ہیں ہی اب گزشتہ کئی عرصے سے ایسی تہلکہ خیز کہانیاں قلم بند کی جارہی ہیں جس نے عوام کے رونگٹے کھڑے کردیے۔

عموماً ڈراموں کی کہانی ، محبت، عشق اور روایتی ساس بہو کی کہانی پر مشتمل ہوتی ہے ، اور ایکش سینز، خونی مناظر اور ہتھیاروں کا استعمال فلموں میں کیا جاتا ہے لیکن اب ڈراما سیریلز بھی ایکشن تھرلر کہانیوں سے لبریز دکھائی دے رہے ہیں۔

 ڈراما سیریل ’جینٹلمین’ جو اپنے اختتام کو پہنچ رہا ہے ابھی مداح اسکےخونی کھیل کے سحر سے باہر ہی نہ نکلے تھے کہ ایک اور سنسنی خیز ڈراما ناظرین کے رونگٹے کھڑے کرنےٹیلی ویژن اسکرینز کی زینت بن گیا۔

دنیا پور کی پروڈکشن اور کاسٹ:

اس ڈرامہ سیریل کو معروف ڈرامہ نگار ردا عین شاہ نے تحریر کیا ہے اور اس کی ہدایت کاری شاہد شفاعت نے کی ہے، یہ ڈرامہ ملٹی ورس انٹرٹینمنٹ کے بینر تلے پیش کیا جا رہا ہے۔

علاوہ ازیں اس ایکشن تھرلر ڈرامے کی بات کریں تو اس کی کاسٹ میں ورسٹائل اداکار شامل ہیں جن میں منظر صہبائی(نواب دل آویز)، علی رضا (نایاب)، نعمان اعجاز (نوروز آدم)، خوشحال خان (شاہ میر آدم)، شمیّل خان (زامیر)، سمیع خان (میر حسن )اور رمشا خان (انا دل آویز) نمایاں ہیں۔

یہ ڈرامہ ہر بدھ رات 8 بجے گرین انٹرٹینمنٹ پر نشر کیا جاتا ہے، جو بعدازاں یوٹیوب پر بھی اپلوڈ ہوتا ہے اور ویوز کی دوڑ میں سب سے آگے ہے۔

دنیا پور کی کہانی:

لڑائی جھگڑے اور خونی کھیل پر مبنی اس ڈرامے کی کہانی نواب دل آویز کے گرد گھومتی ہے جو دنیا پور کا ایک طاقتور حکمران ہے۔

اسکرین گریب
اسکرین گریب

اگرچہ کہ ڈرامے کا ٹیزر دیکھ کر ڈراما شائقین کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آیا کہ دنیا پور کی کہانی شہرہ آفاق ہالی وڈ سیریز ’گیم آف تھرونز ’کی کاپی ہے تاہم یہ دعویٰ اس وقت دھرا کا دھرا رہ گیا جب دنیا پور کی اداکارہ رمشا خان نے بیان جاری کیا۔

یہ بھی پڑھیں: مصطفی اور شرجینا ملینیئلز اور جنریشن زی کے لیے مثال

رمشا خان کے مطابق جو ایک طرح سے بدلے اور خاندانی و قبائلی تصادم کے ارد گرد گھومتی اس کہانی میں اپنے بھائیوں کے قتل کا بدلہ لیتی دکھائی دے رہے ہیں انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ ڈراما ہالی وڈ سیریز گیم آف تھرونز کی کاپی نہیں ہے اور نہ ہی کسی دوسری فلم کو دیکھ کر ڈراما بنایا گیا، البتہ ممکن ہے کہ لوگوں کو بعض مناظر دوسری سیریز اور فلموں جیسے نظر آئیں۔

سنسنی سے بھرپور پہلی ہی قسط سے عوام کانپ اٹھی:

دنیا پور کا آغاز ایک بس سواری سے ہوتا ہے جس میں سمیع خان عرف میر حسن سوار ہیں جو دنیاپور کے تھانے میں بطور ایس ایچ او منتخب ہوئے ہیں اور وہاں  اپنے فرائض سر انجام دینے کیلئے جاتے لیکن کہانی میں پہلی ہی ایک ٹوسٹ آیا جو بس کنڈیکٹر کی صورت میں تھا جس نے ایس ایچ او کو منزل تک پہنچے سے قبل ہی لگ بھگ اُس کا جنازہ پڑھ لیا۔

اسکرین گریب
اسکرین گریب

بس کنڈیکٹر نے ایس ایچ اور کے سامنے دنیا پور کی ایسی تصویر کشی کی جس میں دنیا پور کو کوئی عام جگی نہیں بلکہ "دہشت گردی کے شہر"کے طور پر متعارف کروایا، جہاں وحشیانہ خونی تصادم ہونا عام سے بات ہے جبکہ وہاں کے حکمرانوں کے بغیر تو کوئی پرندہ بھی پر نہیں مار سکتا۔جہاں بسیں اندر جانے کی جرت بھی نہیں کرتی، بلکہ صرف کنارے پر پہنچ کر رک جاتی ہیں۔

ابھی دنیا پور کی منظر کشی جاری ہی تھی کہ حدود تک پہنچتے ہی ایس ایچ او کو وہاں کے درندوں کی جانب سے گھیر لیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:کہانیوں سے زیادہ سپر ہٹ ہونے والے او ایس ٹیز کونسے؟

اسی کے ساتھ کہانی میں ایک دوسرے کے خون کے پیاسے خاندانوں کی بچوں کی بدلتے ذہنوں کو بھی دکھایا گیا جہاں انا اور شاہمیر دونوں اپنی زندگیوں میں جاری قتل و غارت سے تنگ آچکے ہیں اور دنیاپور سے بھاگنا چاہتے ہیں۔

شاہمیر نے بائیکنگ میں اپنی توجہ مرکوز کر لی ہے اور انا بیرون ملک جانے کے خواب دیکھتی ہے۔

دنیا پور پر حکومت یا دشمنی کی جنگ؟

اس کہانی میں دنیا پورکو ایک ایسی جگہ دکھا گیا ہے جہاں کے رہائشی جانتے ہیں کہ یہاں کا بادشاہ کون ہے؟ اور یہی وجہ ہے کہ یہاں طاقت کی جنگ دو خاندانوں کے درمیان سے جس کے پیچھے کا راز کہانی میں تہہ در تہہ کھلتا چلا جائے گا۔

اسکرین گریب
اسکرین گریب

جبکہ ابھی فی الحال یہ کہانی دو خاندانوں کے درمیان گھوم رہی ہے جو ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہیں ایک طرف نایاب جو ناؤروز کا بڑا بیٹا ہے، اور وہ اپنی سرد مزاجی کو قابو میں رکھنے کی کوشش کرتا ہے جبکہ دوسری طرف نواب دل آویز، جس نے اپنے تین بیٹے کھو دیے اور اسکا بدلہ لینے کیلئے اپنے وقت کا انتظار کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:’کبھی میں کبھی تم’ محض ایک ڈراما یا حقیقی کہانی؟

اسی انتظار میں جنگ کا آغاز ہوتا ہے جس میں نایاب کا ہتھیاروں کی دکان میں حیران ہونا، نواب کے قلعے میں گھسنا، اور بعد میں شاہمیر کا انا سے سامنا ہونا اور سیڑھیوں کا سامنا، سب ایکشن مناظر بہترین انداز میں پیش کیے گئے۔ خاص طور پر نایاب کی بے قابو طاقت، اور جوش و غضب کے ساتھ لڑائی کے مناظر نے پہلی ہی قسط میں ناظرین پر زور دار تاثر چھوڑا۔

محبت کی نامکمل کہانی:

جہاں ابھی پہلے ایپیسوڈ کے بعد ڈراما شائقین دنیاپور کے اصل راز کو جاننے میں ناکام ہوئے وہیں اس خونی جنگ میں آگے چل کے محبت کی ناکام کہانی کو بھی شامل کیا جائے گا جو رمشا خان اور خوشحال خان کی صورت میں ہوگا۔

اسکرین گریب
اسکرین گریب

اس کہانی میں نسلوں سے جاری خاندانی دشمنی کے کانٹوں بھرے جنگل میں محبت کا ایک پھول کھلے گا جو خون کے پیاسے دشمنوں نواب اور نوروز آدم کے بچوں شاہمیر اور انا کے درمیان پروان چڑھتا نظر آئے گا۔

تاہم، یہ محبت کا پھول ایک شعلۂ آگ ثابت ہوگا جس میں جل کر خون اور تشدد کے اس طوفان میں دونوں محبت کرنے والے آخرکار ایک دوسرے کے سامنے بطور دشمن کھڑے ہوجائیں گے۔

تازہ ترین