پاکستان

کراچی: ایئرپورٹ کے نزدیک غیر ملکیوں کو کسطرح نشانہ بنایا گیا؟

دھماکے کی ابتدائی تفتیش میں تفصیلات سامنے آگئیں۔

Web Desk

کراچی: ایئرپورٹ کے نزدیک غیر ملکیوں کو کسطرح نشانہ بنایا گیا؟

دھماکے کی ابتدائی تفتیش میں تفصیلات سامنے آگئیں۔

کراچی: ایئرپورٹ کے نزدیک غیر ملکیوں کو کسطرح نشانہ بنایا گیا؟

کراچی ایئرپورٹ کے نزدیک چینی شہریوں پر ہونے والے حملے کے تفصیلات سامنے آگئیں، حکام نے اسے خود کش حملہ قرار دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی ایئرپورٹ کے قریب غیر ملکی شہریوں پر ہونے والے دھماکے کی ابتدائی تفتیش مکمل ہوگئی، جس میں پتا چلا کہ یہ دھماکا خودکش تھا۔

تفتیشی ذرائع نے بتایا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دھماکا جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر روانگی کے سگنل پرا ہوا جہاں مہران کار میں سوار خؤد کش حملہ آور موجود تھا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ کار سوارخودکش حملہ آور  غیر ملکی شہریوں کے قافلےکے نکلنےکا انتظارکررہا تھا اور قافلے کے قریب پہنچتے ہی کارسوار نے اپنی گاڑی غیر ملکیوں کی گاڑی سے ٹکرادی جب کہ کار میں ممکنہ طورپربارود تھاجس سےگاڑی مکمل تباہ ہوگئی۔

بم ڈسپوزل اسکواڈ کی رپورٹ کے مطابق دھماکا گاڑی میں وی بی آئی ڈی کے ذریعے کیا گیا جس کے نتیجے میں 15 گاڑیوں کو بری طرح نقصان پہنچا جبکہ 3 مکمل طور پر تباہ ہوئیں۔

دھماکے کے نتیجے میں کئی گاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی۔
دھماکے کے نتیجے میں کئی گاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ دھماکے میں 70 سے 80 کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا تاہم کونسی ساخت کا بارودی مواد استعمال کیا گیا اس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

تفتیشی حکام کے مطابق کار کی نمبرپلیٹ، انجن اور چیسز نمبر حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

تفتیشی ذرائع کا کہنا ہےکہ دھماکےکے بعد غیرملکیوں کی ایک گاڑی ریورس کرکے محفوظ کرنےکی کوشش کی گئی مگر دھماکے میں بھاری بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا جس سےگاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ 

خیال رہے کہ گزشتہ رات ہونے والے اس دھماکے کے نتیجے میں 2 چینی شہریوں سمیت 3 افراد ہلاک جبکہ 17 زخمی ہوگئے تھے۔

اس کے ساتھ کئی گاڑیوں میں بری طرح آگ بھڑک اٹھی تھی جس کے سبب ابتدائی طور پر یہ خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ شاید یہ دھماکا کسی آئل ٹینکر میں ہوا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کراچی ایئرپورٹ کے قریب ہونے والے حملے کی ذمہ داری شدت پسند کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی تھی۔

اس حملے کے بعد بی ایل اے کی جانب سے ایک بیان میں حملہ آور کی شناخت ظاہر کی گئی ہے۔ بیان کے مطابق حملہ آور کی شناخت شاہ فہد عرف آفتاب بتائی گئی ہے۔

تازہ ترین