ٹیکنالوجی

عمر کے بارے میں جھوٹ بولنے والوں کیلئے انسٹاگرام کا AI ٹول

یہ اے آئی ٹول مختلف طریقوں سے صارف کی عمر کا اندازہ لگائے گا۔

Web Desk

عمر کے بارے میں جھوٹ بولنے والوں کیلئے انسٹاگرام کا AI ٹول

یہ اے آئی ٹول مختلف طریقوں سے صارف کی عمر کا اندازہ لگائے گا۔

عمر کے بارے میں جھوٹ بولنے والوں کیلئے انسٹاگرام کا AI ٹول

انسٹاگرام کی پیرنٹ کمپنی میٹا اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کوششیں تیز کر رہی ہے کہ کم عمر صارفین سوشل میڈیا پلیٹ فارم تک اپنی رسائی کے لیے عمر کے بارے میں جھوٹ نہ بولیں۔

انسٹاگرام، خاص طور پر نوعمروں کی ذہنی صحت پر اس پلیٹ فارم کے اثرات کی جانچ پڑتال میں ہے اور میٹا صارفین کی حقیقی عمروں کی زیادہ درستگی سے تصدیق کرنے کے لیے AI سے چلنے والے ایک نئے ٹول کے ساتھ سامنے آیا ہے جسے 'ایڈلٹ کلاسیفائر' کہا جاتا ہے۔

یہ ٹول مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے صارفین کے آن لائن رویوں اور ان کی عمر کا اندازہ لگانے کے لیے پروفائل کی دیگر معلومات کا تجزیہ کرتا ہے۔

یہ ایسے عوامل پر غور کرتا ہے جیسے صارف کو کون فالو کرتا ہے، وہ کس قسم کے مواد کو دیکھتا یا پسند کرتا ہے، اور دوستوں کی طرف سے سالگرہ کی پوسٹس جیسے تبصرے بھی دیکھے جاتے ہیں۔

اگر اس ٹول کو پتا چلتا ہے کہ صارف ممکنہ طور پر 18 سال سے کم ہے، تو یہ خود بخود ان کے اکاؤنٹ کو 'ٹین اکاؤنٹ' میں تبدیل کر دے گا۔

ان اکاؤنٹس میں زیادہ ریسٹرکٹڈ پرائیویسی کی سیٹنگز ہیں، جیسے اس چیز کو محدود کرنا کہ کون صارف کو پیغام بھیج سکتا ہے اور اس قسم کا مواد فلٹر کرنا جو وہ دیکھ سکتے ہیں۔

فی الحال، انسٹاگرام پہلے ہی صارفین سے سائن اپ کرتے وقت اپنی عمر کی درست اطلاع دینے کو کہتا ہے، لیکن بچے اکثر بالغوں کے مواد تک رسائی حاصل کرنے یا والدین کی پابندیوں سے بچنے کے لیے عمر کے بارے جھوٹ بولتے ہیں۔

اگلے سال کے اوائل تک یہ ایڈلٹ کلاسیفائیر ٹول ایسے صارفین کے لیے اسکین کرنا شروع کر دے گا جنہوں نے اپنی عمر کے بارے میں جھوٹ بولا ہو گا، 18 سال سے کم عمر کے تمام صارفین کو نوعمر اکاؤنٹس میں رکھا جائے گا۔

لیکن 16- اور 17 سال کی عمر کے افراد ان سیٹنگز کو ایڈجسٹ کر سکیں گے اگر وہ زیادہ لچک چاہتے ہیں، جبکہ اس سے کم عمر نوجوانوں کو والدین کی اجازت درکار ہوگی۔

میٹا کا یہ اقدام نوجوانوں کو سوشل میڈیا پر ممکنہ طور پر نقصان دہ مواد سے بچانے کی وسیع تر کوشش کا حصہ ہے۔

خاص طور پر جب اسے قانونی چیلنجز اور ریاستی اٹارنی جنرل اور والدین کی تنقید کا سامنا ہے جو کہتے ہیں کہ یہ پلیٹ فارم نوجوانوں میں ذہنی صحت کے بحران میں حصہ ڈال رہا ہے۔ کمپنی کو اس وقت بھی ردعمل کا سامنا کرنا پڑا جب ایک وہسل بلوور فرانسس ہوگن نے اندرونی دستاویزات کا انکشاف کیا جو انسٹاگرام کے نوعمر لڑکیوں پر ممکنہ منفی اثرات کو ظاہر کرتی ہیں۔

انسٹاگرام کا سخت عمر کی توثیق کا طریقہ اپنی عمر کے بارے میں جھوٹ بولنے والے کم عمر صارفین کی تعداد کو روکنے میں مدد کرسکتا ہے لیکن میٹا تسلیم کرتا ہے کہ اس سے مسئلہ مکمل طور پر حل نہیں ہوگا۔

وہ نوجوان جو اپنی پروفائل کی معلومات کو ایڈجسٹ کرکے عمر کی پابندیوں کو نظرانداز کرنے کی کوشش کرتے ہیں، انہیں اپنی عمر کی تصدیق ID کے ذریعے یا عمر کی جانچ کرنے والی کسی تھرڈ پارٹی سروس چیک کے ساتھ ویڈیو سیلفی کے ذریعے کرنی ہوگی۔

کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ گوگل پلے اور ایپل جیسے ایپ اسٹورز عمر کی تصدیق کے لیے زیادہ ذمہ داری لے سکتے ہیں، حالانکہ ان کمپنیوں کا کہنا ہے کہ اس سے صارف کے ڈیٹا کی رازداری پر سمجھوتہ ہوسکتا ہے۔

اس دوران، میٹا کو امید ہے کہ اس کے نئے AI ٹولز انسٹاگرام پر نوعمروں کے لیے ایک محفوظ ماحول بنانے میں مدد کریں گے۔

تازہ ترین