کبھی میں کبھی تم: محبت کے 7 مراحل 'زندگی' کے ساتھ مکمل
مداح شرجینا اور مصطفیٰ کے ایک ہونے پر خوشی سے سرشار
پاکستانی بلاک بسٹر ڈرامے 'کبھی میں کبھی تم' مداحوں سے بے پناہ محبتیں سمیٹنے کے ساتھ بالآخر ناظرین کو آبدیدہ کرتے ہوئے اختتام پذیر ہوگیا۔
ڈرامے کے کئی ٹیزرز میں سے ایک میں محبت کے مراحل بیان کیے گئے تھے اور شرجینا اور مصطفیٰ کی کہانی انہیں مراحل کو طے کرتی ہوئی آگے بڑھ رہی تھی۔
تاہم شائقین کو سب سے زیادہ ڈر محبت کے آخری بیان کردہ مرحلے 'موت' سے تھا جس نے سوشل میڈیا پر ایک بحث چھیڑے رکھی۔
محبت کے سات (7) مراحل
جس طرح عشقِ حقیقی کی مختلف منازل ہیں اسی طرح عشق مجازی کے بھی 7 مراحل ہیں جن سے ایک سچا عشق گزرتا ہے۔
محبت کے 7 مراحل کی ابتداء ’دلکشی‘ سے ہوتی ہے یعنی کسی کی جانب متوجہ ہونا یا مائل ہونا جس کے بعد اس شخص سے ’انسیت‘ ہوتی ہے یعنی وہ شخص دل کے دروازے پر دستک دینے لگتا ہے، پھر اس شخص کیلئے پسندیدگی کچھ بڑھ کر ’عشق‘ میں تبدیل ہوجاتی ہے یعنی دل میں جگہ مل جاتی ہے۔
عشق کے بعد ’عقیدت‘ کا مرحلہ آتا ہے جس میں انسان کا بھروسہ صرف محبوب پر ہوتا ہے اور پھر عقیدت سے گزر کر ’عبادت‘ کا مرحلہ آتا ہے،’عبادت‘ عشق کا وہ چہرہ ہے جو صرف دل سے نظر آتا ہے، جہاں لفظوں کی ضرورت نہیں رہتی۔
یہ بھی پڑھیں: 'کبھی میں کبھی تم' کے بارے میں چونکا دینے والے حقائق
اس کے بعد محبت شدت اختیار کر جاتی ہے اور ’جنونیت‘ کی صورت اختیار کرلیتی ہے کہ محبوب کے آگے دنیا بے معنی لگتی ہے اور پھر آخری اور ساتوں مرحلہ ’موت‘ یا ’جدائی‘ ہوتا ہے جس کے ساتھ محبت کی داستان امر ہوجاتی ہے۔
مداحوں کا خوف
ٹیزر میں بیان کردہ انہیں 7 مراحل کو دیکھتے ہوئے اندازے لگائے جارہے تھے کہ شاید یہ ڈرامہ بھی دیگر بلاک بسٹر ڈراموں کی طرح ہیرو یا ہیروئن میں سے کسی کی موت پر منتج ہو۔
جس کے پیشِ نظر شائقین کی جانب سے ڈرامے کی ہیپی اینڈنگ اور مصطفیٰ کو شرجینا سے پھر سے ملانے کا پر زور مطالبہ کیا جارہا تھا۔
آخری قسط
آج نشر ہونے والی ڈرامے کی آخری قسط کو دیکھنے کے لیے جہاں پاکستان میں ناظرین بے تاب تھے وہیں بھارت میں بھی لوگ یوٹیوب پر ٹکٹکی باندھ کر بیٹھے تھے۔
اس قسط میں دکھایا گیا کہ مصطفیٰ کے والدین شرجینا اور مصطفیٰ کے ساتھ روا رکھے رویے پر پشیمان ہیں اور معافی بھی مانگتے ہیں، جس کے بعد وہ شرجینا کو منانے بھی جاتے ہیں لیکن وہ آنے سے انکار کردیتی ہے۔
دوسری جانب جیل میں پریشان عدیل کی تکالیف اس کی والدہ کو بے چین کر کے رکھ دیتی ہے، جس پر مصطفیٰ عدیل کی ضمانت کروا کر اسے رہا ضرور کرالیتا ہے لیکن اس سے زیادہ اس کا ساتھ دینے سے انکار کردیتا ہے۔
پیشہ ورانہ زندگی میں کامیاب ہوتا ہوا مصطفیٰ اپنی زندگی میں شرجینا کو واپس لانے کی کوشش کرتا ہے لیکن شرجینا اس سے پہلے والا مصطفیٰ بننے کا مطالبہ کرتی ہے جسے وہ ناممکن قرار دے دیتا، اس بات پر شرجینا اٹھ کر چلی جاتی ہے۔
اس موڑ پر مداحوں کی سانسیں تھم جاتی ہیں کیوں کہ نظر آرہا ہوتا ہے کہ دونوں اپنی اپنی سوچ کے ایسے مقام پر موجود ہیں جہاں سے دونوں کا ملن اب ممکن نہیں۔
علیحدگی کی جانب قدم بڑھاتے ہوئے دونوں اپنے پرانے فلیٹ سے سامان لینے ایک ساتھ پہنچنتے ہیں جہاں مصطفیٰ کا لکھا ہوا ایک تڑا مڑا خط شرجینا کے ہاتھ لگتا ہے۔
اس خط میں مصطفیٰ نے بچے کے لیے اپنے جذبات کے اظہار کے علاوہ اپنی تمام دلی کیفیات بیان کی ہوتی ہیں جو وہ اپنی بیوی سے کبھی کہہ نہیں پایا تھا۔
یہ خط شرجینا اور مصطفیٰ کی جدا ہوتی زندگی کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا اور دونوں شکوے شکایتیں کرتے ہوئے پھر سے ایک ہوتے دکھائی دیے۔
محبت کے سفر کا اختتام
ڈرامے کے اختتام میں جہاں شرجینا اور مصطفیٰ کو دوبارہ ایک ساتھ خوش و خرم دکھایا گیا وہیں کچھ ایسی چیزیں بھی ناظرین کے لیے پیش کی گئیں جس نے دل چھو لیے۔
ان میں سے ایک شرجینا کی جانب سے شکایتیں درج کرنے کے لیے استعمال کردہ اسٹکی نوٹس میں اب ان دونوں کی محبت بھری باتیں دکھائی دیں۔
ساتھ ہی قسط کے اختتام پر جہاں ایک بار پھر محبت کے ساتوں مراحل اسکرین پر لکھے نظر آئے وہیں آخری مرحلے کو موت سے تبدیل کر کے زندگی کردیا گیا۔
یوں محبت کے اس سفر کو تکمیل تک پہنچتا دیکھ کر مداحوں نے بھی خوشی اور سکون کا سانس لیا۔
-
انفوٹینمنٹ 4 گھنٹے پہلے
صرف 51 روپےفیس لینے والا بالی وڈ اداکار کون ؟
-
فلم / ٹی وی 5 گھنٹے پہلے
’پشپا‘ کیلئے پہلی چوائس اللو ارجن نہیں تو پھر کون؟
-
دلچسپ و خاص 5 گھنٹے پہلے
کرسمس پر خوشیاں بانٹنے والے سانتا کلاز اصل میں کیسا دکھتا ہے؟
-
انفوٹینمنٹ 6 گھنٹے پہلے
شویتا بچن کی پہلی کمائی انٹرنیٹ صارفین کے ہوش اڑاگئی