پاکستان

لاہور میں فضائی آلودگی، 3 سالہ بچی انتظامیہ کیخلاف عدالت پہنچ گئی

کیا 3 سالہ شہری ہائی کورٹ میں کیس دائر کرسکتا ہے؟ عدالت کا استفسار

Web Desk

لاہور میں فضائی آلودگی، 3 سالہ بچی انتظامیہ کیخلاف عدالت پہنچ گئی

کیا 3 سالہ شہری ہائی کورٹ میں کیس دائر کرسکتا ہے؟ عدالت کا استفسار

(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)
(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)

لاہور میں فضائی آلودگی پر قابو پانے میں ناکامی پر صوبائی انتظامیہ کیخلاف ایک 3 سالہ بچی لاہور ہائیکورٹ پہنچ گئی۔

امل سکھیرا نامی بچی کی جانب سے اپنے وکیل کے ذریعے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار نہ صرف اپنے لیے بلکہ اپنے دوستوں، ہم جماعتوں اور آنے والی نسلوں کے لیے بھی انصاف کی خواہاں ہے۔

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ فضائی آلودگی سے چھوٹے بچے اور بزرگ شدید متاثر ہورہے ہیں، اسموگ کے باعث بچے گھروں کے اندر رہنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

درخواست میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 99-اے کے تحت حکومت شہریوں کو صاف ستھرا اور صحت مند ماحول فراہم کرنے کی پابند ہے، تاہم حکومتِ پنجاب آئین میں دیے گئے بنیادی حقوق کے تحفظ میں ناکام رہی ہے۔

درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ عدالت حکومتِ پنجاب کو دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا 3 سالہ شہری ہائی کورٹ میں کیس دائر کرسکتا ہے؟ جواب میں وکیل نے واضح کیا کہ کوئی بھی پاکستانی شہری، خواہ وہ جس عمر کا بھی ہو، اگر حکومتی اقدامات سے متاثر ہورہا ہے تو اُسے عدالت سے رجوع کرنے کا حق حاصل ہے۔

جسٹس جاوید حسن نے بچی کی درخواست پر سیکرٹری ماحولیات اور دیگر متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

پنجاب میں اسموگ بے قابو

واضح رہے کہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور سمیت مختلف شہروں میں اسموگ کی ابتر صورت حال کے پیش نظر آنکھ، ناک، کان، گلے اور سانس لینے میں تکلیف سمیت دوسری بیماریاں پھیلنے لگی ہیں۔

گزشتہ کئی روز سے لاہور شہر باقاعدگی کے ساتھ دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست شمار کیا جارہا ہے۔

اسموگ کی شرح میں خطرناک حد تک اضافے کے باعث لاہور سمیت پنجاب کے متاثرہ دیگر اضلاع میں ہائرسکینڈری سطح تک کے سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے 17 نومبر تک بند کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے جبکہ سرکاری اور نجی دفاتر کا 50 فیصد عملہ ورک فرام ہوم کریگا۔

تازہ ترین