ملٹری سروس سے بچنے کیلئے 20 کلو وزن بڑھانے والے نوجوان کو سزا
اس نے کھانا پینا دگنا کرکے اپنا وزن 83 کلو سے 105 کلوگرام تک بڑھا لیا تھا
جنوبی کوریا کی عدالت نے ایک شخص کو ملک میں لازمی ملٹری سروس سے بچنے کے لیے جان بوجھ کر وزن بڑھانے پر جیل بھیج دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی کوریا میں 30 برس سے کم عمر کے مَردوں پر کم از کم 2 برس تک ملٹری سروس کرنا لازمی ہے۔
اس کی بنیادی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ جنوبی کوریا اپنے ہمسایہ شمالی کوریا کے ساتھ تیکنیکی طور پر حالتِ جنگ میں ہے۔
لہٰذا تمام تندرست مَردوں پر فوج میں خدمات سرانجام دینا لازمی ہے جبکہ صحت کے مسائل کے شکار افراد کو دفتری امور جیسی متبادل ذمے داریاں سونپی جاتی ہیں۔
سزا پانے والے مذکورہ شخص کو جب یہ پتا چلا کہ باڈی ماس انڈیکس (BMI) اگر 35 سے بڑھ جائے تو لازمی ملٹری سروس سے استثنیٰ مل جاتا ہے تو اس نے جان بوجھ کر وزن بڑھانے کی ٹھان لی۔
یہ ہدف حاصل کرنے کیلئے اس نے ایک دوست کے دیے گئے پلان پر عملدرآمد کرتے ہوئے کھانا پینا دگنا کردیا اور میڈیکل ٹیسٹ سے قبل خوب پانی پی لیتا تھا۔
مذکورہ شخص کا قد 5 فٹ 6 انچ ہے اور اس نے ملٹری سروس سے بچنے کیلئے اپنا وزن 83 کلو سے 105 کلوگرام تک بڑھا لیا تھا، اس نے 2017 سے 2023 تک اپنے وزن میں 21 سے 23 کلو کا اضافہ کیا۔
ملٹری سروس سے بچنے کیلئے اس شخص کو وزن بڑھانے میں مدد دینے والے دوست کو بھی اعانتِ جرم کے تحت 6 ماہ قید اور ایک سال تک معطلی کی سزا سنائی گئی ہے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ ملزم نے اپنی غلطی کا اعتراف کرلیا ہے اور اپنی ملٹری ڈیوٹی پورے خلوص سے مکمل کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
واضح رہے کہ جنوبی کوریا میں معروف لوگ بھی ملٹری سروس سے بچنے کیلئے بہانے بناتے ہوئے پکڑے گئے ہیں۔
گزشتہ برس معروف بینڈ ’کے پوپ‘ کے ایک گلوکار 'راوی' کو بھی سزا ہوئی تھی جس نے جعلی طبی دستاویز میں یہ ظاہر کیا تھا کہ اسے مرگی کا مرض ہے، بعدازاں اس گلوکار نے سوشل میڈیا پر ملٹری سروس سے فرار اختیار کرنے پر معافی مانگ لی تھی۔