مطیع اللہ جان گرفتار، نشے کی حالت میں پولیس پر حملے کا الزام
جو سگریٹ نہیں پیتا اُس پر نشے کا الزام لگادیا، عمر چیمہ
اسلام آباد پولیس نے سینئر صحافی مطیع اللہ جان کی دہشت گردی کے مقدمے میں گرفتاری ظاہر کردی۔
مطیع اللہ جان کیخلاف اسلام آباد کے مارگہ تھانے میں درج کی جانے والی ایف آئی آر کے مندرجات بھی سامنے آگئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے مطیع اللہ جان کیخلاف چیکنگ پر مامور پولیس پارٹی پر گاڑی چڑھانے، نشہ کی حالت میں گاڑی ڈرائیور کرنے، گاڑی سے نشہ آور مواد آئس برآمد ہونے اور پولیس اہلکاروں پر بندوق تانے کے الزام میں مختلف دفعات کے تحت دہشتگردی کی ایف آئی آر درج کر لی ہے۔
ایف آئی آر میں کیا کہا گیا؟
مطیع اللہ جان کیخلاف درج ایف آئی آر کے مطابق اسلام آباد میں مرگلہ روڈ پر پولیس نے ناکہ بندی کررکھی تھی کہ رات سوا 2 بجے ایف 10 کی جانب سے آنے والی انتہائی تیز رفتاری ایک گاڑی آئی جسے رکنے کا اشارہ کیا گیا، تاہم ڈرائیور نے پولیس اہلکاروں کو مارنے کی غرض سے ان پر گاڑی چڑھا دی۔
ایف آئی آر کے مطابق گاڑی میں سوار شخص نے باہر نکل کر پولیس کانسٹیبل مدثر کو زد و کوب کیا اور اس سے سرکاری ایس ایم جی رائفل چھین کر اہلکاروں پر تان لی اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔
ایف آئی آر کے مطابق موقع پر موجود اہلکاروں نے کار سوار کو قابو کرلیا جس کی شناخت مطیع اللہ جان ولد عبدالرزاق عباسی کے نام سے ہوئی، گرفتاری کے وقت مطیع اللہ جان نشے کی حالت میں پائے گئے، اس دوران گاڑی کی تلاشی لی گئی تو ڈرائیونگ سیٹ کے نیچے سے ملنے والے سفید شاپر سے 246 گرام آئس برآمد ہوئی۔
مطیع اللہ جان کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعہ 7 سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، انہیں آج مقامی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
قبل ازیں مطیع اللہ جان کے صاحب زادے عبد الرزاق نے ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا تھا کہ ان کے والد کو گاڑی میں سوار نامعلوم افراد لے کر گئے ہیں۔ ان سے اب تک کوئی رابطہ نہیں ہو رہا۔
سوشل میڈیا پر مطیع اللہ جان کے ذاتی اکاؤنٹ سے کی جانے والی ایک پوسٹ کے مطابق 'نامعلوم افراد نے مطیع سمیت ایک اور صحافی ثاقب بشیر کو بھی اٹھایا تھا جنہیں 5 منٹ بعد چھوڑ دیا گیا'۔
سینئر صحافیوں کا اظہارِ مذمت
سینئر صحافیوں نے مطیع اللہ جان کیخلاف درج ایف آئی آر پر حیرت اور شدید الفاظ میں مذمت کا اظہار کیا ہے۔
سینئر صحافی عمر چیمہ نے 'ایکس' پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’مطیع اللہ جان جو سگریٹ بھی نہیں پیتا اس پر نشے کا الزام لگا دیا ہے، آفرین ہے ان پر، یہ ایف آئی آر پڑھ کر مجھے اشتیاق پیدا ہوا ہے کہ اس ارسطو سے ملوں جن پر ایسے خیالات کی آمد ہوتی ہے اور پھر ان پر عملدرآمد ہوتا ہے، ان عقل کے اندھوں کو کسی دشمن کی بھی ضرورت نہیں‘۔
انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) اورصحافتی تنظیموں نے صحافی مطیع اللہ جان کی مبینہ گرفتاری کی مذمت کی ہے۔
ایچ آر سی پی نے مطیع اللہ جان کی فوری رہائی کامطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مطیع اللہ جان کو فوری اور غیرمشروط طور پر رہا کیا جائے، صحافیوں کو خاموش کرنےکا یہ آمرانہ حربہ بند ہونا چاہیے۔
صحافتی حقوق کی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹ ( سی پی جے) نے بھی سینئر صحافی مطیع اللہ جان کی مبینہ گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے فوری رہائی کامطالبہ کیا ہے۔
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ (پی ایف یو جے) نے سینئر صحافی مطیع اللہ جان کے اغوا اور گرفتاری پہ اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مطیع اللہ جان کو رہا نہ کرنے کی صورت میں ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔
-
انفوٹینمنٹ 3 گھنٹے پہلے
صرف 51 روپےفیس لینے والا بالی وڈ اداکار کون ؟
-
فلم / ٹی وی 4 گھنٹے پہلے
’پشپا‘ کیلئے پہلی چوائس اللو ارجن نہیں تو پھر کون؟
-
دلچسپ و خاص 4 گھنٹے پہلے
کرسمس پر خوشیاں بانٹنے والے سانتا کلاز اصل میں کیسا دکھتا ہے؟
-
انفوٹینمنٹ 5 گھنٹے پہلے
شویتا بچن کی پہلی کمائی انٹرنیٹ صارفین کے ہوش اڑاگئی