انفوٹینمنٹ

معین اختر نے بالی وڈ کے کن دو لیجنڈز کی صلح کروائی ؟

معین اختر سرحد پار بھی اتنے ہی مقبول تھے جتنے اپنے ملک میں تھے۔

Web Desk

معین اختر نے بالی وڈ کے کن دو لیجنڈز کی صلح کروائی ؟

معین اختر سرحد پار بھی اتنے ہی مقبول تھے جتنے اپنے ملک میں تھے۔

معین اختر دلیپ کمار کے بہت قریب سمجھے جاتے تھے
معین اختر دلیپ کمار کے بہت قریب سمجھے جاتے تھے

اگر پاکستانی شوبز کی تاریخ لکھی جائے تو وہ معین اختر کے بغیر مکمل نہیں ہوگی، اگر چہ ان کی شہرت مزاح نگار کی ہے لیکن فن کے ہر شعبے میں انہوں نے جھنڈے گاڑے ہیں۔

بحیثیت اداکار، گلوکار، صداکار، مصنف، میزبان اور ہدایت کار معین اختر نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا، یہ حقیقت ہے کہ معین اختر جیسے فنکار صدیوں میں جنم لیتے ہیں۔

معین اختر نے پاکستان کے علاوہ بھارت میں بھی مقبولیت حاصل کی اور انھیں بھارتی لیجنڈ اداکار دلیپ کمار اور گلوکارہ لتا منگیشکر سمیت اداکارہ مادھوری ڈکشٹ کے سامنے اسٹیج پرفارمنس کا بھی موقع ملا۔

دلیپ کمار کے ساتھ معین اختر کے خصوصی مراسم تھے، دلیپ کمار جب بھی پاکستان یا دبئی آتے تو معین اختر اس شو کی میزبانی کیا کرتے تھے۔

معین اختر کی شہرت جب سرحد پار پہنچی تو انہیں وہاں مدعو کیا گیا ۔

مشہور اسکرپٹ رائٹر ناصر ادیب جنہوں نے ’مولاجٹ‘ جیسی فلمیں لکھی ہیں انہوں نے ایک پوڈ کاسٹ میں معین اختر کا ایک دلچسپ قصہ سنایا جب ہندوستان سے معین اختر کو بالی وڈ کے ایک مشہور پروڈیوسر کی کال آئی کہ آپ ہندوستان آجائیں تو معین اختر وہاں چلے گئے۔

ناصر ادیب کا کہنا تھا کہ معین اختر کو ہندوستان بلانے کا مقصد ایک شو تھا جس میں لیجنڈ دلیپ کمار اور راج کمار کو شرکت کرنا تھی، دونوں بڑے ادکار تھے لیکن دونوں میں ہی ان بن بھی تھی، دونوں ایک دوسرے کو بڑا ایکٹر نہیں مانا کرتے تھے۔

بھارتی ہدایتکار کو یہ لگتا تھا کہ معین اختر ہی وہ شخص ہیں جو ان دونوں اداکاروں کی صلح کروا سکتے ہیں اور معین اختر نے یہی کر دکھایا اور دونوں اداکاروں کی صلح کروا دی۔

ناصر ادیب کا کہنا تھا کہ دلیپ کمار اور راج کمار کے درمیان کھلے لفظوں لڑائی جاری تھی اور ہندوستان کے تمام پروڈیوسر یہ چاہتے تھے کہ دونوں صلح کرلیں لیکن ان میں سے کسی کی بھی بات دونوں ادکاروں نے نہیں مانی۔

ناصر ادیب کا کہنا تھا کہ معین اختر انسانوں کے نبض شناس تھے، وہ سمجھ گئے تھے کہ دلیپ کمار کہاں غلط ہیں اور راج کمار کہاں غلط ہیں ، معین اختر نے کچھ نہیں کیا اور صرف انہیں یہ احساس دلایا کہ وہ دونوں کہاں کہاں غلط ہیں اور ان دونوں اداکاروں کی عظمت یہ ہے کہ انہوں نے اپنی غلطی تسلیم کرکے صلح کرلی۔

ناصر ادیب کا کہنا تھا کہ لڑائی کروانا سب سے آسان کام ہے، لیکن صلح کروانا ایک عظیم انسان کی نشانی ہے۔

آج یہ تینوں عظیم فنکار اس دنیا میں نہیں ہیں لیکن ان سے جڑے واقعات آج بھی سبق آموز ہوتے ہیں ۔

تازہ ترین