پاکستان

حدیقہ کیانی اور ماہ رنگ بلوچ کے نام اہم اعزاز

حدیقہ کیانی اور ماہ رنگ بلوچ رواں سال کی 100 بااثر خواتین کی فہرست میں شامل ہوگئیں

Web Desk

حدیقہ کیانی اور ماہ رنگ بلوچ کے نام اہم اعزاز

حدیقہ کیانی اور ماہ رنگ بلوچ رواں سال کی 100 بااثر خواتین کی فہرست میں شامل ہوگئیں

حدیقہ کیانی اور ماہ رنگ بلوچ رواں سال کی  100 بااثر خواتین کی فہرست میں شامل ہوگئیں
حدیقہ کیانی اور ماہ رنگ بلوچ رواں سال کی 100 بااثر خواتین کی فہرست میں شامل ہوگئیں

بی بی سی کی رواں سال کی 100 سب سے زیادہ متاثر کن اور بااثر خواتین کی فہرست میں پاکستانی گلوکارہ و اداکارہ  حدیقہ کیانی اور سماجی کارکن و ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے جگہ بنالی۔

برٹش براڈکاسٹنگ کارپوریشن (بی بی سی) کی جانب سے منگل کے روز جاری کی گئی ’100 ویمن فار 2024’ کی فہرست میں پاکستان کی دو نمایاں خواتین شامل ہیں جنہوں نے نہ صرف اپنا سر فخر سے بلند کیا بلکہ اپنے ملک کا نام بھی روشن کردیا۔

اس فہرست میں دنیا بھر سے ان خواتین کو  چنا گیا جنہون نے اپنے غیر معمولی صلاحیت سے ملک و قوم کا نام روشن کیا۔جبکہ اس فہرست میں دو پاکستانی شخصیات حدیقہ کیانی اور ماہ رنگ بلوچ کا نام بھی شامل ہے جو کسی اعزاز سے کم نہیں۔

جبکہ اس فہرست میں نوبل امن انعام یافتہ نادیہ مراد، جنسی تشدد سے بچنے والی گیسیل پلیکوٹ، اور خلا میں پھنسنے والی خلا باز سونیتا ولیمز  کا نام بھی شامل ہیں۔

حدیقہ کیانی کی وجہ شہرت:

حدیقہ کیانی اور ماہ رنگ بلوچ کے نام اہم اعزاز

بات کی جائے حدیقہ کیانی کی ان خصوصیات کی جنہوں نے نہ صرف انہیں شہرت بخشی بلکہ انکا نام ان بااثر خواتین کی فہرست میں بھی شامل کروادیا۔

پاکستانی میوزک انڈسٹری کی نامور گلوکارہ حدیقہ کیانی نے 1990 کی دہائی میں شہرت حاصل کی اور اپنی متنوع آوازوں کی بدولت جلد ہی پاکستان کی موسیقی کی سپر اسٹارز میں شامل ہو گئیں۔

صرف یہی نہیں بلکہ انکی صلاحیتوں نے اس حد تک حدیقہ کا ساتھ دیا کہ انکے فن کو جنوبی ایشیائی خواتین پاپ میوزک انڈسٹری میں بھی بے حد سراہا گیا۔

اور بات صرف موسیقی تک ہی محدود نہ رہی بلکہ انہوں نے پاکستانی ڈراما انڈسٹری میں بھی اداکاری کے ایسے جلوے بکھیرے کہ بڑے بڑوں کو پیچھے چھوڑدیا۔

علاوہ ازیں  حدیقہ کیانی ایک گلوکارہ اور اداکارہ ہونے کے علاوہ  انسانی ہمدردی کے کاموں کے لیے مشہور ہیں اور وہ اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کی خیر سگالی سفیر بھی ہیں۔

بی بی سی کے مطابق حدیقہ  کیانی نے پاکستان میں 2022 میں تباہی مچانے والے خوفناک سیلاب  کے بعد متاثرہ افراد کی مدد کیلئے  ’وسیلۂ راہ’  نامی مہم کابھی آغاز کیا جس میں ہر متاثرہ فرد کو ایک بہتر چھت فراہم کرنے کا اعلان کیا۔

ماہ رنگ بلوچ کون؟

حدیقہ کیانی اور ماہ رنگ بلوچ کے نام اہم اعزاز

اب بات کی جائے ڈاکٹر اور سماجی کارکن ماہ رنگ بلوچ کی تو ڈاکٹر ماہ رنگ کا تعلق بلوچستان کے قلات ضلع کے منگوچر شہر کے لانگو قبیلے سے ہے۔

ماہ رنگ بلوچ کی پانچ بہنیں اور ایک بھائی ہے اور سب تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ان کے والد عبدالغفار لانگوواپڈا میں ملازمت کیساتھ کالعدم تنظیم بلوچ لبیریشن آرمی کے رکن تھے۔ جنھیں سنہ 2006 میں پہلی مرتبہ اٹھایا گیا جس کے کچھ عرصے بعد وہ واپس آگئے تھے۔ پھر وہ 2009 میں لاپتہ ہوئے اور 2011 میں ایک بی ایل اے کیخلاف کارروائی میں مارے گئے۔

ڈاکٹر ماہ رنگ لانگوکے والد بی ایل کا سرغنہ اور ریاستی اداروں پر لاتعداد حملوں میں ملوث تھا۔والد کے مارے جانے کے بعد سب بہن بھائی والدہ کے ہمراہ کراچی چلے گئے۔کچھ عرصہ بعد ڈاکٹر ماہ رنگ لانگو بلوچ کو بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کوئٹہ میں اسکالر شپ پر ایڈمیشن ملا اور کراچی سے کوئٹہ منتقل ہوگئے۔

 2016 میں ڈاکٹر ماہ رنگ لانگو بلوچ کے بھائی کواٹھایا گیا۔جس پر ڈاکٹر ماہ رنگ لانگو بلوچ نے اپنا نقاب اتارا اور احتجاج شروع کردیاتوتین ماہ بعد بھائی واپس آگیا۔

کوئٹہ میں طلبہ کے ایک احتجاج ’سہولیات کے بغیر آن لائن کلاسز نامنظور‘ کے دوران بولان میڈیکل کالج کی طالبہ ماہ رنگ بلوچ سب کی توجہ کا مرکز بن گئیں۔

 طلبہ کے احتجاج میں شامل ہونا ماہ رنگ بلوچ کےاس انداز کو پاکستان میں کئی سوشل میڈیا صارفین نے بے حد سراہا ہے۔ اور وہاں سے وہ مشہور ہوگئیں۔ ماہ رنگ بلوچ نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ میرے والد کہا کرتے تھے کہ میں نے پہلے ڈاکٹر بننا ہے اور ساتھ میں سیاست کرنی ہے۔میری نظر بہت دور ہے ڈاکٹر بننے کے بعد اب بلوچستان میں ہی خدمات انجام دینی ہیں۔ سرکاری نوکری کرنی ہے یا نہیں یہ نہیں پتا، مگر سیاست لازمی کروں گی۔ چاہے اس میں کتنی ہی مشکلات کیوں نہ آئیں۔

یہ ڈاکٹر اب ایک معروف کارکن کے طور پر ابھر چکی ہیں اور وہ اپنی انسانی حقوق کی تنظیم بلوچ یکجہتی کمیٹی (BYC) کے تحت کام کر رہی ہیں۔

تازہ ترین