سوشل میڈیا

میٹا نے ہم جنس پرستوں کو 'دماغی مریض' کہنے پر پابندی ہٹادی

فیس بُک سمیت دیگر میٹا پلیٹ فارمز پر خواتین کو 'پراپرٹی' کہنے پر عائد پابندی بھی ہٹادی گئی

Web Desk

میٹا نے ہم جنس پرستوں کو 'دماغی مریض' کہنے پر پابندی ہٹادی

فیس بُک سمیت دیگر میٹا پلیٹ فارمز پر خواتین کو 'پراپرٹی' کہنے پر عائد پابندی بھی ہٹادی گئی

(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)
(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)

فیس بک، انسٹا گرام اور واٹس ایپ کی سرپرست کمپنی 'میٹا' نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ہم جنس پرستوں کو 'دماغی مریض' کہنے یا خواتین کو 'پراپرٹی' کہنے پر پابندی ہٹادی۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب میٹا کے سی ای او مارک زکر برگ نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ فیس بُک سمیت میٹا کے دیگر پلیٹ فارمز پر اظہارِ رائے کی آزادی کو وسعت دی جا رہی ہے۔

اس کے ساتھ ہی میٹا نے اعلان کیا ہے کہ اب وہ اپنے پلیٹ فارمز پر تھررڈ پارٹی کے ذریعے فیکٹ چیک پروگرام ختم کر رہا ہے، یعنی اب صارفین کو میٹا کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تھرڈ پارٹی فیکٹ چیکنگ کی جگہ 'کمیونٹی نوٹس' نظر آئیں گے۔

یہ طریقہ کار سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر) پر پہلے ہی استعمال ہو رہا ہے، کمیونٹی نوٹس کے ذریعے پلیٹ فارم پر شیئر کی گئی پوسٹ کے درست یا غلط ہونے کا فیصلہ اس پلیٹ فارم کے صارفین کی رائے پر کیا جاتا ہے۔

اپنے ویڈیو پیغام میں مارک زکر برگ کا کہنا تھا کہ ’میں یہ یقینی بنانا چاہتا ہوں کہ ہمارے پلیٹ فارمز پر لوگ اپنے عقائد اور تجربات کا آزادانہ تبادلہ کر سکیں‘۔

واضح رہے کہ میٹا کی جانب سے یہ تبدیلیاں ایسے وقت میں متعارف کروائی جا رہی ہیں جب نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے عہدے کا حلف اٹھانے والے ہیں۔

ماضی میں ٹرمپ اور ان کے حامی ری پبلکنز کی جانب سے میٹا پر سخت تنقید کی جاتی رہی ہے اور میٹا پر دائیں بازو کی آوازوں کو دبانے کا الزام بھی عائد کیا جاتا رہا ہے۔

تازہ ترین