عالمی منظر

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی جو بائیڈن سے صدارتی معافی کی اپیل

مجھے امید ہےکہ ایک دن مجھے رہا کر دیا جائےگا، ڈاکٹر عافیہ صدیقی

Web Desk

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی جو بائیڈن سے صدارتی معافی کی اپیل

مجھے امید ہےکہ ایک دن مجھے رہا کر دیا جائےگا، ڈاکٹر عافیہ صدیقی

(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)
(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)

امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے امریکی صدر جوبائیڈن سے صدارتی معافی کی اپیل کردی۔

ڈاکٹر عافیہ صدیقی امریکا میں ایک متنازع عدالتی فیصلےکے باعث 86 سالہ سزا کاٹ رہی ہیں، اُن کے حوالے سے یہ دعویٰ برطانوی میڈیا کی جانب سے سامنے آیا ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے امریکی صدر سے اپیل کی ہےکہ وہ صدارت سے سبکدوش ہونے سے پہلے سزا معاف کردیں۔

برطانوی میڈيا کا کہنا ہےکہ صدر جو بائیڈن کا عہدہ صدارت پر کل آخری دن ہے، وہ پہلے ہی اپنے بیٹے سمیت 39 افراد کو صدارتی معافی دے چکے ہیں، لہٰذا ڈاکٹرعافیہ صدیقی اپنی رہائی کے لیے پر امید ہیں۔

امید ہےکہ میں بُھلائی نہیں گئی ہوں، عافیہ صدیقی

اپنے وکیل کے ذریعے برطانوی میڈيا سے خصوصی گفتگو میں ڈاکٹرعافیہ صدیقی کا کہنا تھا کہ 'مجھے امید ہےکہ میں بُھلائی نہیں گئی اور مجھے امید ہےکہ ایک دن مجھے رہا کر دیا جائےگا'۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ 'میں ناانصافی کا شکار ہوں، میرے لیے ہر دن اذیت ہے، یہ آسان نہیں ہے۔

ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'ان شاء اللہ ایک دن میں اس عذاب سے آزاد ہو جاؤں گی'۔

ڈاکٹر عافیہ کے وکیل بھی پُرامید

دوسری جانب ڈاکٹر عافیہ کے امریکی وکیل کلائیو اسٹافورڈ بھی صدارتی معافی کے لیے پرامید ہیں۔

برطانوی میڈیا کے مطابق کلائیو اسٹافورڈ کا کہنا ہے کہ صدر جوبائیڈن، حتیٰ کہ ٹرمپ انتظامیہ سے بھی معافی ملنےکا امکان ہے۔

خیال رہے کہ امریکی صدر جوبائيڈن کے دور صدارت کا کل آخری دن ہے اور 20 جنوری کو نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ حلف اٹھائیں گے۔

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کون ہیں؟

ڈاکٹر عافیہ صدیقی ایک سائنسدان ہیں، جن پر افغانستان میں امریکی فوجیوں پر حملے کا الزام ہے۔

مارچ 2003 میں دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے اہم کمانڈر اور نائن الیون حملوں کے مبینہ ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد کی گرفتاری کے بعد ڈاکٹر عافیہ صدیقی اپنے تین بچوں کے ہمراہ کراچی سے لاپتہ ہوگئی تھیں۔

عافیہ صدیقی کی گمشدگی کے معاملے میں نیا موڑ اُس وقت آیا، جب امریکا نے 5 سال بعد یعنی 2008 میں انہیں افغان صوبے غزنی سے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا۔

بعدازاں عافیہ صدیقی کو امریکا منتقل کر دیا گیا، ان پر مقدمہ چلا اور 2010 میں ان پر اقدام قتل کی فرد جرم عائد کرنے کے بعد 86 برس قید کی سزا سنا دی گئی۔


تازہ ترین