عالمی منظر

غزہ میں جنگ بندی کا آغاز، فلسطینیوں کے چہرے کھل اٹھے

معاہدے کے پہلے دن 3 اسرائیلی یرغمالیوں اور 95 فلسطینی شہریوں کو رہا کیا جائے گا

Web Desk

غزہ میں جنگ بندی کا آغاز، فلسطینیوں کے چہرے کھل اٹھے

معاہدے کے پہلے دن 3 اسرائیلی یرغمالیوں اور 95 فلسطینی شہریوں کو رہا کیا جائے گا

(فوٹو: سوشل میڈیا)
(فوٹو: سوشل میڈیا)

غزہ میں 15 ماہ سے جاری خون ریزی کے بعد بالآخر حماس اور اسرائیل کے درمیان سیزفائر معاہدے کے تحت جنگ بندی کا آغاز ہوگیا۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد 3 گھنٹے کی تاخیر سے ہوا، امن معاہدے کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 11 بجے ہونا تھا تاہم فلسطینی مزاحمتی تنظیم کی جانب سے بتایا گیا کہ تکنیکی مسائل کے باعث اسرائیلی یرغمالیوں کے نام بھیجنے میں کچھ تاخیر ہوئی ہے۔

بعد ازاں حماس کی جانب سے ابتدائی طور پر 3 اسرائیلی خواتین مغویوں کے ناموں کا اعلان کیا گیا جس کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نے باقاعدہ طور پر جنگ بندی کے آغاز کا اعلان کیا اور معاہدے کے تحت اسرائیلی افواج غزہ سے نکل کر فلاڈیلفی بارڈر کی طرف جائیں گی۔

معاہدے کے پہلے دن 3 اسرائیلی یرغمالیوں جبکہ 95 فلسطینی شہریوں کو رہا کیا جائے گا جبکہ ہر روز 600 امدادی ٹرکوں کو رفح بارڈر کے ذریعے غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی۔

دوسری جانب اسرائیل کے قومی سیکیورٹی کے وزیر بین گویر نے جنگ بندی کے خلاف احتجاجاً استعفیٰ پیش کردیا ہے، انہوں نے اس سے قبل حماس سے جنگ بندی ہونے کی صورت میں استعفیٰ دینے کی دھمکی دی تھی۔

فلسطینیوں کے چہرے کھل اٹھے

غزہ پر 15 ماہ سے جاری بدترین اسرائیلی حملوں کے بعد جنگ بندی کے اعلان سے نہ صرف فلسطینیوں بلکہ دنیا بھر میں ان کی حمایت کرنے والے لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جنگ بندی کے بعد غزہ میں جشن کا سماں ہے، بے گھر اور کیمپوں میں رہائش پذیر فلسطینی اپنے گھروں کو لوٹنے کے لیے بے تاب ہیں اور اپنا سامان باندھنے میں مصروف ہیں۔

غزہ کے سرکاری ٹی وی کے مطابق ہزاروں فلسطینی پولیس افسران مختلف علاقوں میں تعینات کردیے گئے ہیں، میونسپلٹی نے گلیوں کو دوبارہ کھولنے اور بحالی کا کام شروع کر دیا ہے۔

جنگ بندی کے آغاز سے قبل تک اسرائیلی حملے جاری

7 اکتوبر 2023 کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ حملے کے بعد سے غزہ پر شروع ہونے والوں اسرائیلی حملوں میں اب تک 47 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں۔

اس جنگ میں ایک لاکھ 10 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے ہیں اور ان میں بڑھی تعداد کو ہمیشہ کے لیے معذور ہوگئی ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں 13 ہزار سے زیادہ بچے جاں بحق ہوچکے ہیں۔

جنگ بندی کے باضابطہ آغاز سے قبل تک غزہ پر اسرائیلی حملوں کا سلسلہ جاری رہا جن میں 33 بچوں سمیت مزید 122 فلسطینی شہید ہوگئے۔

تازہ ترین