ٹرمپ کا وعدہ، امریکا میں ٹک ٹاک سروسز بحال
نو منتخب امریکی صدر نے اس ایپ پر پابندی میں 90 روز کی توسیع دینے کا اعلان کیا تھا۔

ٹِک ٹِک نے اتوار کے روز امریکا میں اپنی سروسز معطل کرنے کے بعد بحال کردیں جب منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ پیر کو عہدہ سنبھالنے کے بعد ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے چین میں قائم ویڈیو شیئرنگ ایپ تک رسائی کو بحال کریں گے۔
پلیٹ فارم نے صارفین کو بندش کے پیغام کی طرح ایک اور پیغام بھیجتے ہوئے مطلع کیا کہ 'صدر ٹرمپ کی کوششوں کے نتیجے میں ٹک ٹاک امریکا میں واپس آ گیا ہے'۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ اقتدار میں واپس آنے کے بعد امریکا میں ٹک ٹاک کی رسائی کو بحال کریں گے اس شرط پر کہ پلیٹ فارم کا کم از کم 50 فیصد امریکی سرمایہ کاروں کی ملکیت ہو۔
ٹرمپ کے بیان کے بعد ایک ردعمل جاری کرتے ہوئے ٹک ٹاک نے کہا کہ وہ امریکا میں 'سروسز بحال کرنے' کے عمل میں ہے اور یہ کہ وہ صدر ٹرمپ کے ساتھ ایک طویل مدتی حل پر کام کریں گے تاکہ ٹک ٹاک امریکا میں موجود رہے۔
بیان میں کہا گیا کہ 'ہمار سروس فراہم کرنے والوں کے ساتھ معاہدے کے مطابق ٹک ٹاک سروسز بحال کرنے کے عمل میں ہے، ہم اپنے سروس فراہم کنندگان کو یہ ضروری وضاحت اور یقین دہانی فراہم کرنے پر صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہیں 17 کروڑ سے زیادہ امریکیوں کو ٹک ٹاک فراہم کرنے اور 70 لاکھ سے زیادہ کاروبار کو پھلنے پھولنے دینے کی اجازت دینے پر کسی جرمانے کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
ٹرمپ کا یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب گوگل اور ایپل نے چینی ایپ کو ہٹا دیا تھا جو فی الحال چینی کمپنی بائٹ ڈانس کی ملکیت ہے۔
امریکی سپریم کورٹ کے ایک وفاقی قانون کو برقرار رکھنے کے حکم کے بعد ان کمپنیوں نے اپنے ڈیجیٹل اسٹورز سے ٹک ٹاک کو ہٹا دیا تھا۔
اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ٹرمپ نے کہا کہ وہ 'قانون کی پابندیوں کے نافذ ہونے سے پہلے کی مدت میں توسیع کریں گے، تاکہ ہم اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے معاہدہ کر سکیں'۔
اپنے بیان میں آج امریکا کے 47ویں صدر کا حلف اٹھانے والے ٹرمپ نے مزید کہا کہ 'میں چاہوں گا کہ امریکا کے پاس ٹک ٹاک کی 50 فیصد ملکیت ہو تا کہ ہم اسے اچھے ہاتھوں میں اور برقرار رکھ سکیں'۔
خیال رہے کہ امریکی وفاقی قانون نے بائٹ ڈانس کو اتوار تک ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز سے اپنے تعلقات منقطع کرنے کا حکم دیا تھا جس میں ایپ کی چینی ملکیت سے منسلک قومی سلامتی کے خطرات کا حوالہ دیا گیا ہے۔
ہفتہ اور اتوار کی رات امریکا میں میں ٹک ٹاک صارفین پلیٹ فارم پر ویڈیوز دیکھنے یا پوسٹ کرنے سے قاصر تھے۔ ایپ کھولنے پر، ایک پاپ اپ پیغام نظر آرہا تھا کہ "امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کا قانون نافذ ہوگیا ہے، ایک اور پیغام میں کہا گیا: "بدقسمتی سے، اس کا مطلب ہے کہ آپ ابھی ٹک ٹاک استعمال نہیں کر سکتے'۔
ٹک ٹاک تقریباً 27 کروڑ صارفین کے ساتھ امریکا میں سب سے نمایاں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز میں سے ایک ہے۔ یہ اعداد و شمار امریکی آبادی کے تقریباً نصف کی نمائندگی کرتے ہیں جس کا ایک بڑا حصہ نوجوان صارفین پر مشتمل ہے۔
-
اسکینڈلز 35 منٹ پہلے
متنازع بھارتی شو کا حصہ بننے والے معروف کامیڈین کا پہلا بیان جاری
-
کھیل 42 منٹ پہلے
نہ بابر، نہ شاہین، کونسا پاکستانی کرکٹر بھارت کیلئے خطرناک قرار؟
-
بالی ووڈ 1 گھنٹے پہلے
فلم’چھاوا‘ 2 دن میں 100 کروڑ روپے کمانے میں کامیاب
-
اسکینڈلز 2 گھنٹے پہلے
’عورت کی کمائی بےبرکت‘ صائمہ کے متنازع بیان پر ریحام خان برہم