گلیسرین، جلد اور چہرے کی خوبصورتی بڑھانے میں مددگار
گلیسرین جلد کو نمی بخشتی ہے اور جلد میں جذب ہوکر اسکن کو ملائم بناتی ہے

گلیسرین، جسے گلیسرول بھی کہا جاتا ہے، ایک قدرتی مرکب ہے جو سبزیوں کے تیل یا جانوروں کی چربی سے حاصل ہوتا ہے۔ یہ میٹھا ذائقہ والا صاف، بے رنگ، بو کے بغیر اور شربت والا مائع ہوتا ہے۔
گلیسرین ایک قسم کا موئسچرائزنگ ایجنٹ ہوتا ہے جو آپ کی جلد کی بیرونی تہہ میں پانی پہنچاتا ہے۔ جلد کی دیکھ بھال کرنے والی مصنوعات میں، گلیسرین کو عام طور پر اوکلوسوز کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے جوکہ ایک اور قسم کی موئسچرائزنگ ایجنٹ ہے تاکہ اس سے جلد میں آنے والی نمی کو پھنسایا جاسکے۔
ایسا لگتا ہے کہ جلد کی دیکھ بھال کرنے والی مصنوعات میں گلیسرین کا ہونا ضروری ہے، کیونکہ اس سے آپ کی جلد کو بہت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں۔
امریکن اکیڈمی آف ڈرماٹولوجی ایسوسی ایشن کے مطابق، گلیسرین مندرجہ ذیل فوائد دے سکتی ہے۔ جلد کی بیرونی تہہ کو ہائیڈریٹ کرتی ہے۔
جلد کی اندرونی تہہ کی حفاظت کرتی ہے۔ جلد کو خارش سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔ زخم کی شفایابی کے عمل کو تیز کرتی ہے۔ خشکی کو دور کرتی ہے۔ گلیسرین جلد کو نمی بخشتی ہے اور جلد میں جذب ہوکر اسکن کو ملائم بناتی ہے۔
خاص طور پر کم نمی والے حالات میں، پانی کا سب سے قریبی ذریعہ آپ کی جلد کی نچلی سطح ہوتی ہے۔ گلیسرین کے استعمال سے جلد میں پانی کی کمی دور ہو سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق بغیر پگھلائی ہوئی گلیسرول یا خالص گلیسرین کے استعمال سے چھالے ہوسکتے ہیں، اس لیے خالص گلیسرول استعمال کرنے کے بجائے ایسی مصنوعات کا استعمال کرنا اچھا خیال ہے جن میں گلیسرین کو جزو کے طور پر استعمال کیا جائے۔
ماہرین اس کو گلاب کے پانی میں ملانے کا مشورہ دیتے ہیں، کیونکہ گلاب کا پانی جلد کو ہائیڈریٹ کرنے اور چھیدوں یا پورز کو بہتر کرنے کے لئے موزوں سمجھا جاتا ہے۔ 2019 ء کی ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ گلاب کے جلد پر مثبت اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی سوزش اثرات ہوتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق گلیسرول، ہائیلورونک ایسڈ اور سینٹیلہ ایکسٹریکٹ کا امتزاج 24 گھنٹے کے اندر جلد کی متاثرہ تہہ کے کام کو بہتر بناتا ہے۔
گلیسرول ایک قدرتی پروڈکٹ ہے، اس لیے ہمیشہ الرجک ردعمل کا امکان کم ہی ہوتا ہے۔ اگر آپ کو جلد پر سرخی یا خارش محسوس ہوتی ہے تو فوری طور پر پروڈکٹ کا استعمال بند کردیں۔ ایک متبادل پروڈکٹ تلاش کریں جس میں گلیسرین نہ ہو اور لیبل کو احتیاط سے پڑھیں۔ ہمیشہ ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق استعمال کریں۔
چہرے پر اس کا استعمال کیسے کریں۔ سب سے پہلے اپنے چہرے کو ٹھنڈے پانی سے دھولیں۔ گلیسرول کی پتلی شکل کو روئی کے پیڈ یا ٹشو پر رکھیں اور آہستہ سے اپنے چہرے پر لگائیں۔ اس کو چند منٹ کے لیے آپ کی جلد میں جذب ہونے دیں۔ چہرے کو ٹھنڈے پانی سے دھولیں۔
گلیسرین کو عام طور پر فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے محفوظ تسلیم کیا ہے۔
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ آپ کے موئسچرائزر یا صابن میں گلیسرین آپ کی جلد پر مثبت اثر ڈال سکتی ہے۔ آپ کے چہرے کی جلد زیادہ نازک ہوتی ہے۔ بعض حالات میں، گلیسرین جلد میں پانی کی کمی کا باعث بن سکتی ہے اور گلیسرین بعض صورتوں میں چھالوں کا سبب بن سکتی ہے۔
خالص شکل کو پتلا کرنے کے بجائے گلیسرین سے بھرپور مصنوعات کے استعمال پر غور کرنا زیادہ محفوظ ہے۔ اگر آپ کی جلد پر گلیسرول والی پراڈکٹ لگانے کے بعد، الرجک ردعمل کی کوئی علامت نظر آتی ہے، جیسے خارش یا سرخی، تو فوری طور پر پروڈکٹ کا استعمال بند کریں اور فوری پیشہ ور ماہر ڈرماٹولوجسٹ سے رابطہ کریں۔
-
کھیل 2 منٹ پہلے
نہ بابر، نہ شاہین، کونسا پاکستانی کرکٹر بھارت کیلئے خطرناک قرار؟
-
بالی ووڈ 47 منٹ پہلے
فلم’چھاوا‘ 2 دن میں 100 کروڑ روپے کمانے میں کامیاب
-
اسکینڈلز 56 منٹ پہلے
’عورت کی کمائی بےبرکت‘ صائمہ کے متنازع بیان پر ریحام خان برہم
-
انفوٹینمنٹ 1 گھنٹے پہلے
’سلمان خان کو نچانا مشکل ترین کام ہے‘ نامور کوریوگرافر کا اعتراف