چلغوزوں کے باغ کا انتظام سنبھالنے پر پاک فوج کو تنقید کا سامنا
ایک عہدیدار نے بتایا کہ اس باغ سے گزشتہ برس 2 ارب روپے کی آمدنی ہوئی ہے۔
پاکستان آرمی کی جانب سے شمالی وزیرستان میں ایشیا کا سب سے بڑا چلغوزوں کا باغ قائم کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے جس سے سالانہ 2 ارب روپے کی آمدنی حاصل ہورہی ہے۔
حال ہی میں ایک یوٹیوب چینل کی جانب سے اس باغ کی ایک مختصر ڈاکیومنٹری بنائی گئی ہے جس میں فرنٹیئر کور کے ایک عہدیدار اس سے متعلقہ تفصیلات فراہم کرتے نظر آئے۔
مذکورہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تنقید اور مزاحیہ تبصروں کا سلسلہ بھی جاری جن کا کہنا ہے کہ 'کاروبار کرنا فوج کا کام نہیں' جبکہ بہت سے صارفین نے اسے ملکی معیشت کے لیے خوش آئند بھی قرار دیا۔
ویڈیو میں ایف سی عہدیدار بتاتے ہوئے نظر آئے کہ یہاں سے چلغوزے پورے پاکستان اور بیرونِ ملک بھیجے جاتے ہیں اور چلغوزوں کے یہ درخت 650- 700 مربع کلومیٹر کے رقبے پر پھیلے ہوئے ہیں جن سے سالانہ 2 ارب روپے کی آمدن ہوتی ہے۔
عہدیدار نے بتایا کہ شمالی وزیرستان میں وادی شوال کا یہ علاقہ 800 کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے جو جنوبی اور شمالی وزیرستان کی سرحد پر ہے اور افغانستان سے صرف 18 کلومیٹر دور ہے۔
علاقے میں آبادی نہ نظر آنے اور ٹی ٹی پی کے خلاف آپریشن کے بعد مقامی لوگوں کی نقل مکانی سے متعلق سوال پر عہدیدار نے تسلیم کیا کہ اس علاقے میں پہلے 7 سے 8 ہزار افراد مقیم تھے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ آپریشن ضرب عضب کے دوران یہاں کے رہائشیوں کو عارضی طور پر بنوں کے قریب بکہ خیل کیمپ منتقل کردیا گیا تھا اور مقامی افراد کو واپس بلانے کے لیے عید الفطر کے موقع پر ایک میلہ بھی منعقد کیا گیا تھا۔
آپریشن کے دوران تباہ ہونے والے مکانات کے لیے معاوضہ دینے کے سوال پر عہدیدار نے کہا کہ اس علاقے میں اتنے مکان نہیں لیکن آگے علاقوں میں جائیں گے تو آپ کو آثار نظر آئیں گے کہ یہاں لوگ رہتے رہے ہیں اور مقامی افراد کی سہولت کے لیے نواز کوٹ سے رگمگ کے بیچ میں روڈ بنایا گیا ہے۔
تاہم ویڈیو کے کمنٹ سیکشن میں بڑی تعداد میں صارفین پاک فوج کو سخت تنقید کا نشانہ بناتی نظر آئی، جس میں کچھ صارفین نے الزام لگایا کہ 'یہ جنگل قدرتی طور پر موجود تھا اور فوج نے اس پر قبضہ کیا ہے'۔

ایک صارف کا کہنا تھا کہ 'یہ کام زمین داروں اور کسانوں کا ہے، اس سے وطن کے محافظ کا کیا لینا دینا'، تو ایک اور کا کہنا تھا کہ 'یقین نہیں آرہا ایک سپاہی دورانِ ڈیوٹی اس قسم کی باتیں کررہا ہے، ان کا کام یہ نہیں بلکہ سیکیورٹی فراہم کرنا ہے'۔
ایک صارف نے کہا کہ 'پاک فوج کا کام چلغوزے کے باغ لگانا نہیں ملکی سلامتی و بارڈر سیکیورٹی ہے'، تو ایک نے سوال کیا کہ 'اس پر مقامی لوگوں کا حق ہے، کیوں کہ یہ ان کی ملکیت ہے، ان کو آپ کتنا فائدہ دیتے ہو'۔
-
انفوٹینمنٹ 20 منٹ پہلے
’سلمان خان کو نچانا مشکل ترین کام ہے‘ نامور کوریوگرافر کا اعتراف
-
انفوٹینمنٹ 47 منٹ پہلے
خوشی کپور مقبول اداکاروں کی فہرست میں لمبی چھلانگ لگانے میں کامیاب
-
انفوٹینمنٹ 53 منٹ پہلے
آنکھ مار کر مشہور ہونے والی ’پریا پراکاش واریر‘ اب کہاں ہیں؟
-
اسکینڈلز 2 گھنٹے پہلے
فحش بیان اسکینڈل، اپوروا مکھیجا کو کیریئر کا سب سے بڑا جھٹکا لگ گیا