کنگنا رناوت کی فلم ’ایمرجنسی‘ فلاپ ہونے کی وجوہات کیا ہیں؟
ساٹھ کروڑ کے بجٹ سے بنی فلم ایک ہفتے میں صرف 15 کروڑ ہی کما سکی

بالی وڈ اداکارہ کنگنا رناوت کی فلم ’ایمرجنسی‘ جس سے انہیں کافی امیدیں وابستہ تھیں، باکس آفس پر وہ کمال نہیں دکھا پائی ہے جس کی امید کی جارہی تھی، فلم 60 کروڑ کے بجٹ سے بنی تھی لیکن ایک ہفتے میں صرف 15 کروڑ ہی کما سکی ہے۔
اس فلم کی ہدایتکاری کنگنارناوت نے دی ہے اور مرکزی کردار میں بھی خود نظر آئی ہیں، یہ فلم بھارت کی سابق وزیراعظم اندرا گاندھی کے گرد گھومتی ہے جس میں انہوں نے 1975 میں بھارت میں ایمرجنسی لگانے کا متنازعہ فیصلہ کیا تھا جس پر آج بھی تنقید کی جاتی ہے، فلم میں انوپم کھیر، شریاس تلپاڑے، مہیما چوہدری، ملند سومن اور مرحوم ستییش کوشک بھی شامل ہیں۔
فلم ’ایمرجنسی‘ کو ابتدا میں اکتوبر 2023 میں ریلیز ہونا تھا لیکن ریلیز کے قریب فلم کو جون 2024 تک ملتوی کر دیا گیا۔ پھر لوک سبھا انتخابات کے اعلان کے بعد فلم کو ستمبر تک ملتوی کر دیا گیا۔
30 اگست کو ریلیز سے ایک ہفتہ پہلےکنگنا رناوت نے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا کہ فلم کو سنسر بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن کی جانب سے سرٹیفکیٹ دینے سے انکار کیا جا رہا ہےآخرکار سینسر بورڈ نے اکتوبر میں فلم کو کلیئر کیا اور پھر ایک نئی ریلیز ڈیٹ کا اعلان کیا گیا۔
فلم کے فلاپ ہونے پر متعدد آرا سامنے آرہی ہیں جو بہت ٹھوس معلوم ہورہی ہیں، ایک فلمی ناقد کے مطابق فلم کی ریلیز کی ڈیٹ میں بار بارتاخیر کی وجہ سے فلم کی گونج ختم ہوگئی، لوگ اس چیز میں دلچسپی کھودیتے ہیں جب اس کی بار بار بات کی جائے لیکن 'ایمرجنسی' کی بات تو کافی سالوں سے جاری تھی۔
کئی فلمی ناقدین کا کہنا تھا کہ اس طرح کی فلموں نے بالی وڈ میں خاص کامیابی حاصل نہیں کی ہے، جیسے نریندر مودی، من موہن سنگھ ، اٹل بہاری واجپائی پر بننے والی فلمیں بھی کامیابی حاصل نہ کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ بالی وڈ میں پولیٹکل بائیوپک فلموں کے ہٹ ہونے کی کوئی واضح مثال نہیں ہے، شیوسینا کے بال ٹھاکرے کی زندگی پر بنی فلم نے بھی صرف مہاراشٹر میں کامیابی حاصل کی تھی۔
مزید یہ کہ فلم بینوں کے ذہنوں میں ان شخصیات کا ایک الگ خاکہ ہوتا ہے جو فلم سے میل نہیں کھاتا، اس لیے فلموں میں تفریح پسند کرنے والے اس قسم کی فلموں سے دور ہی رہتے ہیں۔
ایک اور بات یہ بھی کی جارہی ہے کہ کنگنا رناوت جو کہ بی جے پی کی سیاسی رہنما ہیں انہوں نے اس فلم میں اندرا گاندھی کی شخصیت سے انصاف نہیں کیا اور فلم کو جانبدار بنا کر پیش کیا، انہوں نے ماضی میں بھی گاندھی خاندان کے بارے میں منفی باتیں کی ہیں، وہ شائد فلم میں بھی اس سے انصاف نہیں کرپائیں۔
فلمی ناقد اتل موہن مزید کہتے ہیں تعصب کے اس تاثر نے فلم کو نقصان پہنچایا کیونکہ لوگوں نے فرض کر لیا کہ یہ منفی ہوگی اور وہ یہ فلم دیکھنے نہیں گئے۔
-
انفوٹینمنٹ 10 منٹ پہلے
’سلمان خان کو نچانا مشکل ترین کام ہے‘ نامور کوریوگرافر کا اعتراف
-
انفوٹینمنٹ 37 منٹ پہلے
خوشی کپور مقبول اداکاروں کی فہرست میں لمبی چھلانگ لگانے میں کامیاب
-
انفوٹینمنٹ 43 منٹ پہلے
آنکھ مار کر مشہور ہونے والی ’پریا پراکاش واریر‘ اب کہاں ہیں؟
-
اسکینڈلز 1 گھنٹے پہلے
فحش بیان اسکینڈل، اپوروا مکھیجا کو کیریئر کا سب سے بڑا جھٹکا لگ گیا